... loading ...
پاکستان گیس کی پیداوار کے اعتبار سے کم وبیش خود کفیل ہے لیکن دیگر سرکاری محکموں کی طرح سوئی سدرن گیس اور سوئی ناردرن گیس کمپنیاں بھی کرپشن اور بدعنوانیوں اوراقربا پروری کا مرکز بن گئی ہیں اور ایسا معلوم ہوتاہے کہ ہر ایک حصہ بقدر جثہ بلکہ جثے سے بھی بڑھ جیبیں بھرنے میں لگے ہوئے جس کااندازہ اس بات سے لگایا جاسکتاہے کہ اب پورے ملک میں گیس کی چوری بجلی کی چوری کی طرح سنگین مسئلہ بن چکی ہے اور گیس کی چوری اورلیکیج کی وجہ سے گیس کے شعبے کا نقصان 18ارب روپے سے تجاوز کرچکا ہے۔
گیس کی اس چوری اور دیگر اسباب کی بنیاد پرہونے والے اس نقصان کے اسباب معلوم کرکے انھیں دور کرنے اور گیس کی چوری اورلیکیج کی روک تھام کرنے کے بجائے حکومت نے جاتے جاتے گیس کے شعبے میںہونے حکومتی وزرااور گیس کمپنیوںکے اہلکاروں کی لوٹ مار اور کرپشن کی وجہ سے ہونے والا 18 ارب کانقصان گیس صارفین سے وصول کرنے کافیصلہ کرتے ہوئے اس حوالے باقاعدہ احکامات جاری کردئے ہیں ، اس طرح گیس کمپنیوں کی لوٹ مار سے ہونے والے نقصان کی گیس صارفین سے وصولی کی صورت میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا اور شہری بلاوجہ زیر بار ہوں گے اورانھیں ناکردہ گناہوں کی سزا بھگتناہوگی۔
موجودہ حکومت کی اقتصادی رابطہ کمیٹی اپنے آخری اجلاس میں تیل وگیس کی ریگولیٹری اتھارٹی کے لیے پالیسی گائیڈلائنز جاری کرتے ہوئے گیس کمپنیوںکے اہلکاروں کی لوٹ مار اور کرپشن کی وجہ سے ہونے والا 18 ارب روپے کانقصان پورا کرنے کے لیے گیس کی قیمتوں میں 5سے7.6 فیصد تک بڑھا نے کی منظوری دیدی ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اس فیصلے کے تحت گزشتہ 5سال کے دوران گیس کی چوری کی وجہ سے ہونے والے 18ارب روپے کے نقصان کی رقم گیس صارفین سے وصول کی جائے گی اور یہ ایڈجسٹمنٹ سوئی کمپنیون کے پچھلی تاریخوں کے حسابات میں کی جائے گی۔گیس صارفین سے وصول کی گئی اس رقم سے جسے سرکاری بھتہ قرار دیاجاسکتاہے سوئی سدرن گیس کمپنی کو 11ارب 25 کروڑ روپے اورسوئی ناردرن گیس کمپنی کو 6 ارب 54کروڑ روپے کاریلیف ملے گا۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کے ارکان کاکہناہے کہ کمیٹی نے یہ فیصلہ پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے پیش کی جانے والی سمری کی بنیاد پر کیا ہے جس نے حکومت کو مشورہ دیاتھا کہ یوایف سی کو 2012-13 سے2016-17 تک کے لیے بینچ مارک میں 7.6 فیصد اضافے کی اجازت دیدی جائے ۔ریگولیٹر کو یہ مشورہ ریگولیٹر کی جانب سے کیے گئے کنسلٹنٹ نے دیاتھا۔
پیٹرولیم ڈویژن نے نوٹ کیاتھا کہ اگر یو ایف جی بینچ مارک کااطلاق عبوری طور پرکو 2012-13 سے2016-17 تک کے لیے کیاگیا تو اس سے سوئی سدرن گیس کمپنی کو 11ارب30کروڑ روپے کافائدہ پہنچے گا جبکہ اس سے سوئی ناردرن گیس کمپنی کو 6 ارب 54کروڑ روپے کاریلیف ملے گا۔دوسری طرف اوگرا نے یہ موقف اختیار کیاہے کہ 4.5 فیصد بینچ مارک عارضی نہیں بلکہ مستقل ہے اور اس پر اب نظر ثانی نہیں کیاجائے گی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کے ارکان کاکہناہے کہ کمیٹی سے ایس این جی پی ایل کی آمدنی میں 26 ارب80 کروڑ روپے کی کمی پوری کرنے کے لیے صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں33 فیصد اضافے کی اجازت کی منظوری بھی مانگی گئی تھی لیکن کمیٹی نے اس کی منظوری نہیں دی۔کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیر اعظم کے دفتر سے جاری کیے گئے بیان میں بتایاگیاتھا کہ گیس کی قیمتوں میں امتیاز کا مسئلہ حل کرنے کے لیے ایس این پی جی ایل اور سوئی سدرن گیس کی قیمت فروخت اورآمدنی میں توازن کاجائزہ لینے کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایک کمیٹی قائم کردی ہے جو اگلے 3 ماہ میں اپنی سفارشات پیش کرے گی اور ان سفارشات کی روشنی میں قیمتوں کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیاجائے گا۔
اطلاعات کے مطابق اوگرا کی مقرر کردہ گیس کی موجودہ قیمتیں برقرار رکھنے کی صورت میں بھی ایس این جی پی ایل یعنی سوئی ناردرن گیس کمپنی کو گیس کی فروخت سے 74ارب23 کروڑ روپے حاصل ہوں گے، اور اس طرح کمپنی کی آمدنی میں 26ارب80کروڑ روپے کی کمی ہوگی اسی طرح موجودہ نرخ سے سوئی سدرن گیس کمپنی کو 166ارب 20کروڑ روپے حاصل ہوں گے اس طرح اس کے پاس 17ارب20کروڑ روپے فاضل ہوں گے۔پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق اس صورت حال کا تقاضہ ہے کہ ایس این جی پی ایل سسٹم کی قیمتوں میں 33فیصد اضافہ کردیاجائے اس کاتخمینہ اگلے 6ماہ کے دوران ادارے کو ہونے والی متوقع آمدنی کو مدنظر رکھ کر لگایا گیا ہے۔ پیٹرولیم ڈویژن کاکہنا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں 33فیصد اضافے سے ایس این جی پی ایل کو درپیش خسارہ ختم ہوجائے گا جبکہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی فاضل آمدنی 44ارب20 کروڑ روپے تک پہنچ جائے گی۔ پیٹرولیم ڈویژن کاکہناہے کہ موجودہ حکومت کی جانب سے گزشتہ سال گیس کی قیمتوں میں اضافہ کی اجازت نہ دئے جانے کے سبب ایس این جی پی ایل کو 26 ارب 80 کروڑ روپے خسارے کاسامنا کرنا پڑرہاہے۔
ایس این جی پی ایلنے اوگرا کو رواں مالی سال آمدنی کے حوالے سے جو خط لکھاہے اس میں واضح کیاگیاہے کہ اوگرا ادارے کے اگلے مالی سال کی آمدنی کاتعین کرتے وقت اداریکو درپیش فنڈز کی کمی کاجائزہ لے اوراس کے مطابق کوئی فیصلہ کرے۔ ادارے نے اوگرا کومتنبہ کیاہے کہ اگر گیس کی قیمت میں اضافہ نہ کیاگیا تو ادارے کا خسارہ 114ارب40 کروڑ روپے تک پہنچ جانے کاخدشہ ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو تجویز دی تھی کہ ادارے کوخسارے سے نکالنے کے لیے دونوں اداروں کو گیس کی قیمت میں33فیصد کی شرح سے اضافے کی اجازت دی جائے اور اگر ایسا ممکن نہ ہوتو کم از کم 16.5 فیصد اضافے کی اجازت دی جائے تاکہ خسارے کی شرح نصف رہ جائے۔پیٹرولیم ڈویژن نے یہ تجویز دی تھی کہ گیس کے تمام صارفین پر قیمتوں میں 135 روپے فی ایم ایم بی
ٹی یو کی شرح سے اضافہ کردیاجائے تاکہ ادارے کاخسارہ ختم ہوسکے،اس حوالے سے دیئے گئے دو آپشنز میں کہاگیاہے کہ یا تو وزارت خزانہ ایس این جی پی ایل کو 6ارب80 کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کرے یا پھر وزن کے حساب سے قیمت کافارمولہ تبدیل کردیاجائے کیونکہ وزن کے حساب سے قیمت کے تعین کی وجہ سے ایس این جی پی ایل کو سوئی سدرن گیس کمپنی کو 14ارب50 کروڑ روپے ادا کرنا پڑتے ہیں ، لیکن ایسی صورت میں سوئی سدرن گیس کی اضافی آمدنی میں اتنی ہی کمی ہوجائے گی۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے مشروط طورپر دوسری سمری کی منظوری دی ہے جس کے تحت ایس ایس جی سی سے 5سال کے اندر 18 ارب روپے وصول کیے جاسکیں گے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط پر چیف جسٹس نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عدالتی امور میں ایگزیکٹو کی کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی اور عدلیہ کی آزادی پر کسی صورت میں سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے ...
وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کرانے کا اعلان کردیا۔اس بات کا اعلان وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے وزیراعظم چیف جسٹس ملاقات کے بعد اٹارنی جنرل انور منصور کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا ،اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط والے م...
اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط کے معاملے پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس ہوا فل کورٹ اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ،جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس امین الدین، جسٹس شاہد وحید، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظ...
حکومت سندھ نے 30پرائمری ااسکولوں کی تعمیر کے لئے فنڈ کی منظوری دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت سندھ نے 1ارب 52 کروڑ 82 لاکھ 70 ہزار روپے کی منظوری دی محکمہ خزانہ سے رقم دینے کی سفارش بھی کردی گئی اسکولوں کی تعمیرات رواں ماہ میں ہی شروع کردی جائے گی۔
سندھ میں اسمگل شدہ اسلحے کے لائسنس بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔اسمگل شدہ اسلحہ ڈیلروں اور محکمہ داخلہ کی مدد سے لائسنس یافتہ بنائے جانے انکشاف ہوا ہے۔ایف آئی اے کے مطابق حیدرآباد میں کسٹم انسپکٹر مومن شاہ کے گھر سے سڑسٹھ لائسنس یافتہ ہتھیار ملے۔تصدیق کرائی گئی تو انکشاف ہوا کہ اس...
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے جیل میں رکھ لیں مگر باقی رہنماں کو رہا کردیں۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی سے کہنا چاہتا ہوں کہ پی ٹی آئی کی 25 مئی کی پٹیشن کو سنا جائے اور نو مئی واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل...
خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پرچینی انجینیئرز کی گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے۔ ڈی آئی جی مالاکنڈ کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑی مسافروں کی گاڑی سے ٹکرائی، گاڑی پر حملے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔بشام سے پ...
سیکیورٹی فورسز نے تربت میں پاک بحریہ کے ائیر بیس پی این ایس صدیق پر دہشتگرد حملے کی کوشش ناکام بنادی، فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک کر دیا جبکہ ایک سپاہی شہید ہوگیا ۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے مطابق 25 اور 26 مارچ کی درمیانی شب دہشت گردوں نے تربت میں پ...
اسرائیل نے سلامتی کونسل کی غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد کو ہوا میں اڑاتے ہوئے مزید 81فلسطینیوں کو شہید کردیا۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی کے آٹھ واقعات میں مزید 81 فلسطینی شہید اور 93 زخمی ہوگئے۔الجزیرہ کے مطابق رفح میں ایک گھ...
جامعہ کراچی میں سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کے باعث چوریوں کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا اور دو روز میں چوروں نے 4طالب علموں کو موٹرسائیکلوں سے محروم کردیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی یونیورسٹی میں سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کے سبب نہ صرف جامعہ کی حدود میں چوریوں کی وارداتوں میں اضافہ ہورہ...
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 7اکتوبر کے بعد پہلی مرتبہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد منظور کرلی۔پیر کو سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد پر امریکا نے اپنے سابقہ موقف میں تبدیلی کرتے ہوئے قرارداد کو ویٹو کرنے سے گریز کیا۔سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک میں سے 14 نے قرارداد کے ...
ملک میں یومیہ چار ہزار میٹرک ٹن تیل کی اسمگلنگ کا انکشاف ہوا ہے-تیل کی اسمگلنگ سے قومی خزانے کو ماہانہ تین کروڑ چھپن لاکھ ڈالرزکا نقصان ہورہا ہے۔ آئل کمپنیز نے اسمگلنگ کی روک تھام اورکارروائی کیلئیحکومت اور اوگرا سیمدد مانگ لی ہے۔آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نیسیکریٹری پیٹرولیم کو ...