وجود

... loading ...

وجود
وجود

بھارتی آبی جارحیت کامقابلہ کالاباغ ڈیم سمیت نئے ڈیم بناکرکیاجائے

جمعرات 24 مئی 2018 بھارتی آبی جارحیت کامقابلہ کالاباغ ڈیم سمیت نئے ڈیم بناکرکیاجائے

بھارتی آبی جارحیت کا مقابلہ کالا با غ سمیت نئے ڈیم بناکر کیا جائے تو بہتر ہوگا پاکستان کی طرف سے ایک بار پھر بھارت آبی جارحیت کے منصوبوں کشن گنگا’ رتلے اور بگلیہار کے معاملات عالمی بینک کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پاکستان کی طرف سے اٹارنی جنرل کی قیادت میں چار رکنی وفد واشنگٹن پہنچا جو عالمی بینک کے ساتھ بھارت کی طرف سے آبی جارحیت ے معاملات کو اٹھائے گا۔

سندھ طاس معاہدہ نصف صدی سے زائد عرصہ قبل پاکستان اور بھارت کے درمیان طے پایا تھا جس کے تحت پانی کی تقسیم کا فارمولا طے کیا گیا تھا اس فارمولے پر دونوںممالک کا اتفاق رائے تھا اور عالمی بینک اس میں ضامن تھا جس نے یقین دلایا تھا کہ دونوں ممالک کو ان کے حصے کا پانی ملتا رہے گا اور کسی بھی فریق کی طرف سے پانی روکے جانے’ کم کرنے کی شکایت پر ضامن کے طور پر عالمی بینک اس کا تصفیہ کرے گا اور اس کی بات اور فیصلے کو تسلیم کیا جائے گا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ہٹ دھرم بھارتی قیادت عالمی بینک کی ثالثی کو بھی تسلیم نہیں کرتی اور نریندر مودی نے کھل کر کئی بار اس بات کا برملا اظہار کیا ہے کہ وہ پاکستان کو ایک بنجر ملک بناکر دم لیں گے اس کے پیش نظر ایک عرصے سے چانکیائی سیاست پر عمل پیرا بھارت کی قیادت پاکستان کے حصے کا پانی بند کرنے اور اسے اپنے استعمال میں لانے کے لیے دوسو کے لگ بھگ چھوٹے بڑے ڈیم تعمیر کرچکا ہے جن میں سے بیشتر مقبوضہ کشمیر میں ہیں۔ گزشتہ روز نریندر مودی نے کشن گنگا ڈیم کا افتتاح کیا۔ بھارت رتلے’ بگلیہار سمیت درجنوں بڑے ڈیمز بنا چکا ہے اور ان ڈیمز سے بجلی پیدا کرکے نہ صرف توانائی کی ضروریات پوری کررہا ہے کہ بلکہ فاضل بجلی کو فروخت کرنے کی پوزیشن میں آچکا ہے۔ ہماری رائے میں صرف بدترین فوجی آمروں کے ادوار میں ہی اہم قومی ترقی اور بقاء￿ و سلامتی کے ضامن منصوبے مکمل ہوئے ہیں جن میں تربیلا اور منگلا ڈیم بھی شامل ہیں۔ بھارت نے اعلانیہ طور پر کالا باغ ڈیم کی مخالفت کے لیے پاکستان کے سیاسی و لسانی گروہوں و شخصیات استعمال کیا ہے اور اس کے لیے بھارتی را کا اعتراف کہ پاکستان کالا باغ ڈیم کا منصوبہ کبھی مکمل نہیں کرسکتا۔ یہ منصوبہ ہر لحاظ سے قابل عمل ہے اور اگلے 150 سال کے لیے پاکستان کی پانی و بجلی کی ضروریات کو پورا کرسکتاہے۔ اس سے خیبرپختونخوا کو2.95 بلین ایکڑ پانی دستیاب ہوگا اور بجلی کی پیداواریلاگت محض ایک روپیہ دس پیسے ہوگی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ بھارت کے ساتھ آبی تنازعہ پر قانونی جنگ لڑ ی جائے۔ انتہائی قابل ماہرین کو بار بار بھیجا جائے اور اس مسئلے پر بھار ت کے موقف کو غلط ثابت کیا جائے تاہم اس کے ساتھ ساتھ فوری طور پر نئی آنے والی حکومت کالا باغ ڈیم منصوبہ مکمل کرائے تاکہ ملک غیر ملکی قرضوں کے بوجھ اور ایجنڈے کی غلامی سے نکل کر اپنے پائوںپر کھڑا ہوسکے۔ پاکستان کے پچاس فیصد اقتصادی مسائل کا حل صرف کالا باغ ڈیم کی تعمیر میں ہے۔ بھارتی جنونیوں کی انتہا پسندی مسلمان غیر محفوظ بھارتی انتہا پسند جنونی دہشت گردی کے ہاتھوں گائو کشی کے الزام میں پھر قتل و غارت گری کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور ایک مسلمان کو مدھیا پردیش میں پرتشدد جنونیوںکے ہجوم نے گائے ذبح کرنے کے الزام میں تشدد کرکے قتل کر دیا جبکہ اس کا ساتھی شدید زخمی ہوگیا جس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ بعد ازاں اس بات کا انکشاف ہوا کہ مسلمان تاجرنے گائے ذبح نہیں کی بلکہ بیل ذبح کیا تھا اگرچہ پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرکے شامل تفتیش کرلیا ہے لیکن عقل کے اندھوں کو جس طرح انتہا پسند بھارت میں مسلمانوں کے خلاف گائو کشی کے الزام میں استعمال کررہے ہیں اس سے یہ بات مترشح ہوتی ہے کہ کسی بھی اقلیت کی زندگی انتہا پسند ہندوئوں کے ہاتھوں محفوظ نہیں ہے۔ امر واقع یہ ہے کہ بھارت گائے کے گوشت کا سب سے بڑا برآمد کنندہ بن چکا ہے اور خلیجی ریاستوں میں بھارت ہی سے گائے کا گوشت بھیجا جاتاہے جبکہ گائے کا مْوت بھی دنیا بھر میں فروخت کیا جاتا ہے۔ خود ہندو گھرانوں میں خفیہ طور پر گائے کا گوشت کھانے کے کئی واقعات سامنے آچکے ہیں لیکن انتہا

پسندوں کی طرف سے گائے کو ماتا قرار دیکر صرف مسلم کشی کے لیے ایک حربے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ بھارت میں خون مسلم کی ارزانی کا عالمی برادری بالخصوص اسلامی ممالک نوٹس لیں جو بھارت کی محبت میں اندھے ہوچکے ہیں اور محض مفادات کی خاطر مسلمانوں کے قتل پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔اب سحری اور افطاری کے اوقات میں مسلمانوں کے گھروں کی بجلی بندکرنے اور پانی کی بندش کی شکایات بھی سامنے آرہی ہیں۔ ہم

سمجھتے ہیں کہ اقوام متحدہ سمیت عالمی وقتوں کو جنونی ہندوئوں اور انتہا پسندوں کے ان جرائم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے وضاحت طلب کرنی چاہیے۔ یہ مقام حیرت ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا رونا پیٹنے والوں کو صرف بھارت میں انسانیت کے خلاف جرائم نظر نہیں آتے۔ دوسری طرف نریندر مودی کے دورے کے دوسرے روز بھی گرفتار کشمیری قائدین کو رہائی نہ مل سکی جبکہ مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال رہی اور بھارتی فوج نے تشدد آمیز کارروائیاں کیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا معاملہ پوری شدت سے اٹھائے تاکہ دنیا کی توجہ اس مسئلے کی طرف ایک پار پھر مبذول ہوسکے۔ بھارت اگر یہ سمجھتا ہے کہ وہ ننگی طاقت اور جارحیت کے زور پر کشمیری قیادت کو قید کرکے اور پیلٹ گنوں سے کشمیریوں کو اندھا کرکے تحریک آزادی کو دبا سکتا ہے تو یہ اس کی بہت بڑی بھول ہے۔ وہ وقت دور نہیں جب کشمیریوں کی آزادی کا طلوع ہونے والا ہے۔


متعلقہ خبریں


پسند نا پسند سے بالاتر ہوجائیں،تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے ہاتھ ملانے کی تجویز وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب نے معاشی استحکام کے لیے بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز دے دی۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیراعظم شہباز شریف نے تاجر برادری سے گفتگو کی اس دوران کاروباری شخصیت عارف حبیب نے کہا کہ آپ نے اسٹاک مارکیٹ کو ریکارڈ سطح پر پہنچایا ...

پسند نا پسند سے بالاتر ہوجائیں،تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے ہاتھ ملانے کی تجویز

نواز اور شہباز میں جھگڑا چل رہا ہے، لطیف کھوسہ کا دعویٰ وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ نے نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان جھگڑا چلنے کا دعوی کر دیا ۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے بھائی نے دھوکا دیکر نواز شریف سے وزارت عظمی چھین لی ۔ شہباز شریف کسی کی گود میں بیٹھ کر کسی اور کی فرمائش پر حکومت کر رہے ہیں ۔ ان...

نواز اور شہباز میں جھگڑا چل رہا ہے، لطیف کھوسہ کا دعویٰ

امریکی طالبعلموں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

غزہ میں صیہونی بربریت کے خلاف احتجاج کے باعث امریکا کی کولمبیا یونیوسٹی میں سات روزسے کلاسز معطل ہے ۔سی ایس پی ، ایم آئی ٹی اور یونیورسٹی آف مشی گن میں درجنوں طلبہ کو گرفتار کرلیا گیا۔فلسطین کے حامی طلبہ کو دوران احتجاج گرفتار کرنے اور ان کے داخلے منسوخ کرنے پر کولمبیا یونیورسٹی ...

امریکی طالبعلموں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، یہاں جنگل کا قانون ہے ،عمران خان وجود - بدھ 24 اپریل 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب کا الیکشن پہلے سے پلان تھا اور ضمنی انتخابات میں پہلے ہی ڈبے بھرے ہوئے تھے۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت، قانون کی بالادستی اور فری اینڈ فیئر الیکشن پر کھڑی ہوتی ہے مگر یہاں جنگل کا قانون ہے پنجاب کے ضمنی ...

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، یہاں جنگل کا قانون ہے ،عمران خان

ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ایرانی صدر وجود - بدھ 24 اپریل 2024

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، جہاں انہوں نے مزارِ اقبال پر حاضری دی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ غزہ کے معاملے پر پاکستان کے اصولی مؤقف کو سراہتے ہیں۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ پر مہمان ایرا...

ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ایرانی صدر

سپریم کورٹ، کراچی میں 5ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم وجود - بدھ 24 اپریل 2024

سپریم کورٹ نے کراچی میں 5 ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم دیدیا۔عدالت عظمی نے تحویل کے لئے کانپور بوائز ایسوسی ایشن کی درخواست مسترد کردی۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کانپور اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کو زمین کی الاٹمنٹ کیس کی سماعت کے دوران وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انیس سو اک...

سپریم کورٹ، کراچی میں 5ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم

بھارت کا انٹرنیشنل ڈیتھ اسکواڈز چلانے کا اعتراف وجود - منگل 23 اپریل 2024

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کااعتراف کہ بھارت غیر ملکی سرزمین پر اپنے ڈیتھ اسکواڈز چلاتا ہے، حیران کن نہیں کیونکہ یہ حقیقت بہت پہلے سے عالمی انٹیلی جنس کمیونٹی کے علم میں تھی تاہم بھارت نے اعتراف پہلی بار کیا۔بھارتی چینل کو انٹرویو میں راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ بھارت کا امن خراب ...

بھارت کا انٹرنیشنل ڈیتھ اسکواڈز چلانے کا اعتراف

پاکستان، ایران کا دہشت گردی کیخلاف مشترکہ کوششوں پر اتفاق وجود - منگل 23 اپریل 2024

پاکستان اور ایران نے سکیورٹی، تجارت، سائنس و ٹیکنالوجی، ویٹرنری ہیلتھ، ثقافت اور عدالتی امور سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لئے 8 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کر دیئے جبکہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ہم نے پہلے مرحلے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی ح...

پاکستان، ایران کا دہشت گردی کیخلاف مشترکہ کوششوں پر اتفاق

سعودی اور غیرملکی سرمایہ کاری کی آمد،اسٹاک مارکیٹ میں ڈھائی ماہ سے تیزی کا تسلسل جاری وجود - منگل 23 اپریل 2024

پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تیزی کے نئے ریکارڈ بننے کا سلسلہ جاری ہے اوربینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس بہترہزار پوانٹس کی سطح کے قریب آگیا ہے اسٹاک بروکرانڈیکس کو اسی ہزار پوانٹس جاتا دیکھ رہے ہیں۔اسٹاک مارکیٹ میں ڈھائی ماہ سے تیزی کا تسلسل جاری ہے انڈیکس روزانہ نئے ریکارڈ بنارہا ہے۔۔سر...

سعودی اور غیرملکی سرمایہ کاری کی آمد،اسٹاک مارکیٹ میں ڈھائی ماہ سے تیزی کا تسلسل جاری

وزیراعلیٰ کا اسٹریٹ کرائم کیخلاف دوطرفہ کارروائی کا فیصلہ وجود - منگل 23 اپریل 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اسٹریٹ کرائم کیخلاف دوطرفہ کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے صوبے میں امن وامان سے متعلق بریفنگ دی۔اجلاس میں وزیر اعلی مرادعلی ...

وزیراعلیٰ کا اسٹریٹ کرائم کیخلاف دوطرفہ کارروائی کا فیصلہ

ضمنی انتخابات، پنجاب میں مسلم لیگ(ن) کے پی کے میں پی ٹی آئی برتری وجود - پیر 22 اپریل 2024

ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں پر پولنگ ہوئی، جبکہ ووٹوں کی گنتی کے بعد غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج موصول ہونا شروع ہوگئے ۔الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہ...

ضمنی انتخابات، پنجاب میں مسلم لیگ(ن) کے پی کے میں پی ٹی آئی برتری

ضمنی الیکشن دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں جھگڑا، ایک شخص جاں بحق وجود - پیر 22 اپریل 2024

ظفروال کے حلقہ پی پی 54 میں ضمنی الیکشن کے دوران گائوں کوٹ ناجو میں دو سیاسی جماعتوںکے کارکنوں میں جھگڑے کے دوران ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ جھگڑے کے دوران مبینہ طور پرسر میں ڈنڈا لگنے سے 60 سالہ محمد یوسف شدید زخمی ہو اجسے ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا کرجان کی بازی...

ضمنی الیکشن دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں جھگڑا، ایک شخص جاں بحق

مضامین
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ وجود جمعرات 25 اپریل 2024
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ

بھارت بدترین عالمی دہشت گرد وجود جمعرات 25 اپریل 2024
بھارت بدترین عالمی دہشت گرد

شادی۔یات وجود بدھ 24 اپریل 2024
شادی۔یات

جذباتی بوڑھی عورت وجود بدھ 24 اپریل 2024
جذباتی بوڑھی عورت

تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ وجود منگل 23 اپریل 2024
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر