وجود

... loading ...

وجود
وجود

سندھ میں گھوسٹ اساتذہ کی پشت پناہی کون کررہاہے؟

جمعه 11 مئی 2018 سندھ میں گھوسٹ اساتذہ کی پشت پناہی کون کررہاہے؟

سندھ میں اسکولوں کی تعلیم اور خواندگی سے متعلق محکمے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ سے ظاہرہوتا ہے،کہ محکمہ تعلیم سندھ میں اصلاحات ،اساتذہ کی غیر حاضری کاسلسلہ ختم کرنے، تمام اساتذہ کو اسکول کے اوقات میں کلاسوں میں جاکر تدریس کی ذمہ داری پوری کرنے پر مجبور کرنے کے حوالے سے قطعی ناکام ہوچکی ہے اور حکومت کی جانب سے اساتذہ کی حاضری یقینی بنانے کے لیے بایو میٹرک سسٹم رائج کرنے اور بعض دیگر اقدامات کے باوجود سندھ کے بیشتر اسکولوں میں اساتذہ اپنی ذمہ داریاں احسن طورپر پوری نہیں کررہے بعض اسکولوں میں تو اساتذہ وقت پر اسکول میں حاضری کوہی کسر شان تصور کرتے ہیں اوراسکول میں ڈیوٹی پر حاضری کے بغیر نہ صرف یہ کہ اپنی تنخواہیں باقاعدگی سے وصول کررہے ہیں بلکہ دیگر مراعات بھی سے بھی مستفید ہورہے ہیں۔

اسکولوں کی تعلیم اور خواندگی سے متعلق محکمے کی جانب سے ماہ مارچ کے حوالے سے جاری کردہ رپورٹ میں سرکاری سکولوں میں ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے یاپوری ڈیوٹی نہ دینے والے اساتذہ کی ایک لمبی فہرست شامل ہے ۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اساتذہ کو ان کے غیرذمہ دارانہ رویئے پر متنبہ کیاگیا بلکہ حقیقت یہ ہے کہ ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنا ،ڈیوٹی پر آکرحاضری لگا کر غائب ہوجاناسندھ کے محکمہ تعلیم کاایک دیرینہ مسئلہ ہے۔اس حوالے سے محکمہ تعلیم نے غیر حاضر رہ کر تنخوہیں وصول کرنے والے اساتذہ کو شرم دلانے کے لیے مختلف حربے آزمائے اور ان کی حاضری کویقینی بنانے کے لیے بایو میٹرک سسٹم بھی رائج کیا لیکن ڈیوٹی دئے بغیر تنخواہ وصول کرنے والے اساتذہ کی تعداد اور رویئے میں کوئی واضح فرق نظر نہیں آسکا ہے، جس سے ظاہر ہوتاہے کہ ڈیوٹی دئے بغیر تنخواہ وصول کرنے والے اساتذہ خود کو محکمہ تعلیم کے افسران بالا سے زیادہ بااثر تصور کرتے ہیں بلکہ یہ کہاجائے تو غلط نہیں ہوگا کہ وہ ایسا تصور ہی نہیں کرتے بلکہ درحقیقت ایسا ہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ محکمہ تعلیم ان کے سامنے بے بس ہے اوران کی مسلسل غیر حاضری کے باوجود نہ صرف یہ کہ ان کی تنخواہیں اورمراعات روکنے کی جرات نہیں کرتا بلکہ ان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انھیں ملازمت سے برطرف کرکے ان کی جگہ فرض شناس اساتذہ کے تقرر کی بھی ہمت نہیں رکھتا۔ اس صورت حال سے ظاہرہوتاہے کہ جب تک غیر حاضر رہ کرتنخواہیں اورمراعات حاصل کرنے والے بددیانت اساتذہ کی سیاسی سرپرستی کاسلسلہ ختم نہیں کیاجائے گا اور درست انداز میں ڈیوٹی نہ دینے والے اساتذہ کے خلاف ملازمت سے برطرفی سمیت سخت تادیبی کارروائیاں نہیں کی جاتیں صورتحال میں کسی طرح کی بہتری پیداہونے کی کوئی توقع نہیں کی جاسکتی۔یہ صورت حال صوبے کوکرپشن سے پاک کرنے کے عزم کااظہار کرنے والے وزیر اعلیٰ سید مراد رعلی شاہ کے لیے ایک چیلنج سے کم نہیں ہے،اس کام کے لیے وزیر اعلیٰ کو پہلے اس بات کاتعین کرنا ہوگا کہ گھوسٹ یعنی ڈیوٹی دئے بغیر تنخواہ وصول کرنے والے اساتذہ کی پشت پناہی کون اورکس طاقت کے سہارے کررہاہے۔ صوبے میں تعلیم کامعیار بہتر بنانے اورعالمی بینک سے کیے ہوئے وعدے کے مطابق سندھ میں تعلیم عام کرنے کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے اساتذہ کی حیثیت سے بھرتی کراکر اپنی اوطاقوں پر کام لینے والے اپنے بااثر وڈیروں اورسیاستدانوں کونکیل ڈالنے کی کوشش کریں۔

وزیراعلیٰ سندھ کے ایک تعلیم یافتہ گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اور خود بھی اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں اس اعتبار سے ان کو یہ بات نظر انداز نہیں کرنی چاہئے کہ جب اساتذہ کلاسوں سے غائب ہوں گے تو پھر اسکولوں میں بچوں کی تعداد کس طرح بڑھائی جاسکتی ہے۔ اس طرح تو جو والدین اپنے بچوں کواسکول بھیجتے ہیں وہ بھی ان کو گھرپر ہی بٹھانے کو ترجیح دینے پر مجبور ہوجاتے ہیں، اور جب اسکولوں میں طلبہ کی تعداد میں اضافہ نہیں ہوگا تو اسکولوں کی تعمیر نو اور انفرااسٹرکچر میں بہتری لانے کی کوششیں کس طرح کامیابی سے ہمکنار ہوسکتی ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے فروری میں عالمی بینک کے وفد کوبتایا تھا کہ سندھ میں 4ہزار اسکولوں کی تعمیر نو اور بحالی کاپروگرام بنایاگیا ہے تاکہ اسکول نہ جانے والے کم وبیش 60لاکھ بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کیاجاسکے ،وزیراعلیٰ نے عالمی بینک کے نمائندوں کوبتایاتھا کہ اسکولوں کی تعمیر نو اور بحالی کے اس پروگرام پر کم وبیش 20کروڑ20لاکھ روپے خرچ کاتخمینہ لگایاگیاہے ،لیکن وزیر اعلیٰ خود بھی یہ بات اچھی طرح محسوس کرسکتے ہیں کہ قابل اور فرض شناس اساتذہ کے بغیر اس کثیر رقم کے خرچ کے باوجود نہ تو معیار تعلیم میں کوئی بہتری پیدا ہوسکتی ہے اور نہ ہی لوگوں کواپنے بچوں کواسکولوں میں داخل کرانے کی ترغیب دی جاسکتی ہے ۔

یہ ایک امر واقعہ ہے کہ کسی بھی تعلیمی نظام کی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ طلبہ کو بہترین تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے اور اس مقصد کے لیے وزرااور ارکان اسمبلی کے کوٹے پر اساتذہ کی بھرتی کا موجودہ طریقہ کار ترک کرکے خالصتاً میرٹ پر اساتذہ کی تقرری کویقینی بنایاجائے اور اساتذہ کی تقرری کے عمل کو زیادہ شفاف بنانے کے لیے اساتذہ کی بھرتی کے امتحانات کیمبرج طرز سے کسی برٹش کونسل جیسے بالکل غیر جانبدار ادارے کے ذریعے لینے کااہتمام کیاجائے۔دوران تعلیم طلبہ اور اساتذہ کو تمام تر ضروری سہولتوں کی فراہمی کویقینی بنایاجائے۔ اورمعیار تعلیم بہتر بنانے کے لیے اساتذہ کی بھرتی کے بعد ان کی مناسب تربیت کاانتظام کیاجائے۔ اساتذہ کو ان کے سبجکٹ کے بارے میں پوری معلومات فراہم کی جائیں اور ہر مضمون کی تدریس کی ذمہ داری اس کے ماہر اساتذہ ہی کو سونپی جائے ،دوران ملازمت اچھی کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے اساتذہ کو انعامات اورایوارڈز سے نوازا جائے اور ڈیوٹی سے اغماض برتنے والے اساتذہ کوزیادہ سے زیادہ تین دفعہ کے انتباہات کے بعد ملازمت سے نہ صرف فارغ کردیاجائے بلکہ اساتذہ کی حیثیت سے اس کی تقرری پر ہمیشہ کے لیے پابندی عاید کردی جائے۔

یہ بات یقینا خوش آئند ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سندھ میں معیار تعلیم بہتر بنانے اور صوبے کے تمام بچوں خاص طورپر لڑکیوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے خواہاں ہیں،یہ بجا طو ر پر ایک ترقی پسندانہ اورمثبت سوچ ہے لیکن اس سوچ کوعملی جامہ پہنانے کے لیے مستقل محنت اور توجہ کے ساتھ ہی محکمہ تعلیم کو کالی بھیڑوں سے پاک کرنے اور اس کرپشن سے بری طرح آلودہ محکمے کو کرپشن سے پاک کرنے کے لیے سخت ترین اقدامات کرناہوں گے اس مقصد کے حصول کے لیے وزیر اعلیٰ کو نہ صرف خود اپنے بہت سے دوستوں بلکہ اپنے بعض طاقتور سرپرستوں کی ناراضگی بھی مول لینا پڑ سکتی ہے،لیکن اگر وزیر اعلیٰ واقعی آنے والی نسلوں کامستقبل بہتر بنانے اور سندھ کو ایک تعلیم یافتہ روشن خیال صوبے میں تبدیل کرناچاہتے ہیں تو انھیں جرات اورہمت سے کام لیتے ہوئے سانپ کے بل میں ہاتھ ڈالنا ہی ہوں گے بصورت دیگر اپنے دیگر پیشرووں کی طرح وہ بھی زبانی جمع خرچ کرکے گھر چلے جائیں گے اورصوبے میں تعلیم کی بہتری کے لیے عالمی بینک سے لیے گئے قرض کی رقم بمع سود بہرطوراس صوبے کے غریب عوام کوہی ادا کرنا ہوگی۔


متعلقہ خبریں


پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، یہاں جنگل کا قانون ہے ،عمران خان وجود - بدھ 24 اپریل 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب کا الیکشن پہلے سے پلان تھا اور ضمنی انتخابات میں پہلے ہی ڈبے بھرے ہوئے تھے۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت، قانون کی بالادستی اور فری اینڈ فیئر الیکشن پر کھڑی ہوتی ہے مگر یہاں جنگل کا قانون ہے پنجاب کے ضمنی ...

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، یہاں جنگل کا قانون ہے ،عمران خان

ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ایرانی صدر وجود - بدھ 24 اپریل 2024

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، جہاں انہوں نے مزارِ اقبال پر حاضری دی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ غزہ کے معاملے پر پاکستان کے اصولی مؤقف کو سراہتے ہیں۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ پر مہمان ایرا...

ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ایرانی صدر

سپریم کورٹ، کراچی میں 5ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم وجود - بدھ 24 اپریل 2024

سپریم کورٹ نے کراچی میں 5 ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم دیدیا۔عدالت عظمی نے تحویل کے لئے کانپور بوائز ایسوسی ایشن کی درخواست مسترد کردی۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کانپور اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کو زمین کی الاٹمنٹ کیس کی سماعت کے دوران وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انیس سو اک...

سپریم کورٹ، کراچی میں 5ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم

بھارت کا انٹرنیشنل ڈیتھ اسکواڈز چلانے کا اعتراف وجود - منگل 23 اپریل 2024

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کااعتراف کہ بھارت غیر ملکی سرزمین پر اپنے ڈیتھ اسکواڈز چلاتا ہے، حیران کن نہیں کیونکہ یہ حقیقت بہت پہلے سے عالمی انٹیلی جنس کمیونٹی کے علم میں تھی تاہم بھارت نے اعتراف پہلی بار کیا۔بھارتی چینل کو انٹرویو میں راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ بھارت کا امن خراب ...

بھارت کا انٹرنیشنل ڈیتھ اسکواڈز چلانے کا اعتراف

پاکستان، ایران کا دہشت گردی کیخلاف مشترکہ کوششوں پر اتفاق وجود - منگل 23 اپریل 2024

پاکستان اور ایران نے سکیورٹی، تجارت، سائنس و ٹیکنالوجی، ویٹرنری ہیلتھ، ثقافت اور عدالتی امور سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لئے 8 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کر دیئے جبکہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ہم نے پہلے مرحلے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی ح...

پاکستان، ایران کا دہشت گردی کیخلاف مشترکہ کوششوں پر اتفاق

سعودی اور غیرملکی سرمایہ کاری کی آمد،اسٹاک مارکیٹ میں ڈھائی ماہ سے تیزی کا تسلسل جاری وجود - منگل 23 اپریل 2024

پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تیزی کے نئے ریکارڈ بننے کا سلسلہ جاری ہے اوربینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس بہترہزار پوانٹس کی سطح کے قریب آگیا ہے اسٹاک بروکرانڈیکس کو اسی ہزار پوانٹس جاتا دیکھ رہے ہیں۔اسٹاک مارکیٹ میں ڈھائی ماہ سے تیزی کا تسلسل جاری ہے انڈیکس روزانہ نئے ریکارڈ بنارہا ہے۔۔سر...

سعودی اور غیرملکی سرمایہ کاری کی آمد،اسٹاک مارکیٹ میں ڈھائی ماہ سے تیزی کا تسلسل جاری

وزیراعلیٰ کا اسٹریٹ کرائم کیخلاف دوطرفہ کارروائی کا فیصلہ وجود - منگل 23 اپریل 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اسٹریٹ کرائم کیخلاف دوطرفہ کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے صوبے میں امن وامان سے متعلق بریفنگ دی۔اجلاس میں وزیر اعلی مرادعلی ...

وزیراعلیٰ کا اسٹریٹ کرائم کیخلاف دوطرفہ کارروائی کا فیصلہ

ضمنی انتخابات، پنجاب میں مسلم لیگ(ن) کے پی کے میں پی ٹی آئی برتری وجود - پیر 22 اپریل 2024

ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں پر پولنگ ہوئی، جبکہ ووٹوں کی گنتی کے بعد غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج موصول ہونا شروع ہوگئے ۔الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہ...

ضمنی انتخابات، پنجاب میں مسلم لیگ(ن) کے پی کے میں پی ٹی آئی برتری

ضمنی الیکشن دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں جھگڑا، ایک شخص جاں بحق وجود - پیر 22 اپریل 2024

ظفروال کے حلقہ پی پی 54 میں ضمنی الیکشن کے دوران گائوں کوٹ ناجو میں دو سیاسی جماعتوںکے کارکنوں میں جھگڑے کے دوران ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ جھگڑے کے دوران مبینہ طور پرسر میں ڈنڈا لگنے سے 60 سالہ محمد یوسف شدید زخمی ہو اجسے ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا کرجان کی بازی...

ضمنی الیکشن دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں جھگڑا، ایک شخص جاں بحق

بشام خودکش حملہ، چینی انجینئرز کی گاڑی بم پروف نہیں تھی، اہم انکشاف وجود - پیر 22 اپریل 2024

بشام میں چینی انجینئرز کے قافلے پر خودکش حملے سے متعلق پنجاب فورنزک سائنس ایجنسی کی فرانزک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی انجینئرز کی گاڑی بم پروف نہیں تھی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ کمانڈنٹ ایس ایس یو نے انکوائری کمیٹی کے سامنے ذمے داری نہ لینے کے حوالے سے تسلیم کیا ہے ، ڈائریکٹر سی...

بشام خودکش حملہ، چینی انجینئرز کی گاڑی بم پروف نہیں تھی، اہم انکشاف

پاکستان ، ایران کا باہمی قانونی معاونت کا معاہدہ کرنے کا فیصلہ وجود - پیر 22 اپریل 2024

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی (آج)22سے 24 اپریل تک پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے ،ایرانی صدر ابراہیم رئیسی صدرِ پاکستان آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف سے اہم ملاقاتیں کریں گے ۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہِ مملکت کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہو...

پاکستان ، ایران کا باہمی قانونی معاونت کا معاہدہ کرنے کا فیصلہ

ملک میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی جاری وجود - اتوار 21 اپریل 2024

ملک میں قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات میں پولنگ کا وقت ختم ہوگیا اور اب ووٹوں کی گنتی جاری ہے. پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفہ کے جاری رہی۔ الیکشن والے علاقوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند ہے۔ گورنمنٹ پرائمری اسکول...

ملک میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

مضامین
شادی۔یات وجود بدھ 24 اپریل 2024
شادی۔یات

جذباتی بوڑھی عورت وجود بدھ 24 اپریل 2024
جذباتی بوڑھی عورت

تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ وجود منگل 23 اپریل 2024
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ

بھارت اورایڈز وجود منگل 23 اپریل 2024
بھارت اورایڈز

وزیر اعظم کا یوتھ پروگرام امید کی کرن وجود منگل 23 اپریل 2024
وزیر اعظم کا یوتھ پروگرام امید کی کرن

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر