وجود

... loading ...

وجود
وجود

مغفرت کی نوید

منگل 01 مئی 2018 مغفرت کی نوید

خلق کا ئنا ت کی رحمت ہر لمحہ ،ہر ساعت ،ہر گھڑی اپنے بند وں کی طرف متوجہ ہوتی ہے اور اﷲرب ذوالجلال اپنے بندوں پر انعامات واکرامات فرما تا رہتا ہے ۔اور خو د ارشا د فرما تا ہے ۔’’وان تعدوانعمۃ اﷲلاتحصوھا‘‘کہ اگر تم اﷲکی نعمتوں کو شما ر کرنا چاہو تو تم ان کا احاطہ نہیں کرسکتے،مثلاًآنکھ ،کان ،ناک اور دیگر اعضاء انسانی ان میں سے ہر ایک نعمت عظیم نعمت ہے اور دوسرے مقام پر فرمان خداوندی ہے ۔’’وماکان عطا ربک محظوراً‘‘تمہا رے رب کی نعمتیں رُکی ہوئی نہیں ہیں ،الغرض نعمتیں ،رحمتیں اور برکتیں لامحدود ہیں اور عطا ئے خداوندی لازوال ہے مگر حصول نعمت کے اوقا ت واند از مختلف ہوتے ہیں کہ کون کب اور کس اند از سے اﷲکی نعمتوں کو حاصل کرنے کی سعی کرتا ہے ۔

اسی سلسلے کی ایک کڑی شب برأت ہے کہ جس میں اﷲرب ذوالجلال کی عطا ء نعمت اس قدر وسیع ہو جا تی ہے کہ اﷲرب ذوالجلال قبیلہ بنو کلب کی بکریوں کے بالو ں کے برابر اپنے بند وں کی مغفرت فرما تا ہے ۔

شعبا ن کا مہینہ ایسا ہے جس میں نیکیوں کے دروازے کھل جا تے ہیں اور بر کا ت کا نزول ہو تا ہے ،گناہ چھوڑدیئے جاتے ہیں اور برائیاں مٹادی جاتی ہے اور تمام مخلو ق میں سے بہتر ین شخصیت نبی کریم ﷺکی با رگاہ بے کس پناہ میں کثرت سے ہدیہ درود وسلام بھیجا جا تا ہے۔

حضرت انس رضی اﷲتعالیٰ عنہ فرماتے ہیںکہ رسول کریم ﷺنے فرمایا شعبان کو ا س لیے شعبان کہتے ہیں کہ اس میں رمضان المبا رک کے لیے بہت زیا دہ نیکیاں پھو ٹتی ہیں ۔حضرت عائشہ رضی اﷲتعالیٰ عنہا فرما تی ہیں کہ آپ علیہ السلام کو تمام مہینو ں میں سے شعبان زیا دہ پسند تھا ۔آپ علیہ السلام سے بہترین روزوں کے با رے میں پو چھا گیا تو آپ نے فرمایا رمضان کی تعظیم کے لیے شعبان کے روزے رکھنا ۔یہی وجہ ہے کہ آپ علیہ السلام شعبان کے مہینے میں دوسرے مہینوں کی نسبت زیادہ روزے رکھتے تھے ۔شب برأت کی فضیلت کے بارے میں قرآن میں ارشاد ہے ۔ترجمہ ’’ہم نے (قرآن)کوبرکت والی رات اُتارا‘‘(سورہ الدخان )

اﷲتعالیٰ نے اس رات کو مبارک فرمایا ،کیونکہ اہل زمین کے لیے اس رات میں رحمت ،برکت ،خیر گناہوں سے معافی اور نزول مغفرت ہے ۔اس بات کے ثبوت کے لیے یہ حدیث کا فی ہے ۔حضرت عائشہ رضی اﷲعنہا نے فرمایا کہ ایک رات میں نے نبی کریم ﷺکو بستر پر نہیں پایا میں (آپ کی تلا ش میں )گھر سے نکلی ،میں نے دیکھا آپ بقیع (کے قبروستان )میں موجو د ہیں اور آپ کا سر آسمان کی طرف اٹھا ہو اہے ۔حضور کریم ﷺنے مجھے دیکھ کر فرمایا کیا اس با ت کا اندیشہ ہے کہ اﷲاور اس کا رسول تمہا ری حق تلفی کریں گے !میں نے عرض کیا میں یہ سمجھی کہ آپ کسی اور بی بی کے یہاں تشریف لے گئے ہیں ۔حضور نبی کریم ﷺنے فرمایا ،نصف شعبان کی رات میں اﷲتعالیٰ دنیا کے آسمان پرجلوہ فرماتا ہے اور بنو کلب کی بکریوں کے شمار سے زیا دہ لوگوں کی بخشش فرماتا ہے ۔حضور علیہ السلام نے فرمایا کہ جب شعبان کی پند رہویں رات ہو تو رات کو جا گواور اس کے دن کا روزہ رکھو۔جب سورج غروب ہوتا ہے اس وقت سے اﷲتعالیٰ اپنی شان کے مطا بق آسمان دنیا پرنزول فرماتا ہے اور اعلان کرتا ہے کہ کوئی مغفرت طلب کرنے والا ،تاکہ میں اس کو رزق دوں،ہے کوئی مصیبت زدہ تاکہ میں اس کو اس سے نجا ت دویہ اعلان فجر تک جا ری رہتا ہے ،حضور ﷺ نے مجھ سے فرمایا کہ کیا تم جا نتی ہو کہ اس رات (پند رہویں شب )میں کیا ہو تا ہے ۔؟آپ علیہ السلام نے فرمایا اس رات اس سال کے اولاد آدم سے ہر پیداہونے والے کانام لکھ لیا جا تا ہے اور اس سال ہر مرنے والے کا نام لکھ دیا جا تا ہے اوراس سال ان کا رزق نازل کیا جا تا ہے ۔میں نے عرض کیا یا رسول اﷲ،کیا کوئی شخص بھی اﷲسبحانہ تعالیٰ کی رحمت کے بغیر جنت میں داخل نہیں ہو گا ،آپ نے فرمایا کوئی بھی اﷲکی رحمت کے بغیر جنت میں داخل نہیں ہوگامیں نے عرض کیا یا رسول اﷲآپ بھی نہیں ؟آپ نے اپنا ہا تھ سر پر رکھ کر تین مرتبہ فرمایا میں بھی نہیں الایہ کہ اﷲتعالیٰ مجھے اپنی رحمت کے ساتھ ڈھانپ لے ۔متعدد احادیث میں یہ بشارت ہے کہ اﷲتعالیٰ نصف شعبان کی شب مسلمانوں کے گناہوں کو معاف فرمادیتا ہے ،اب مسلمانوں کو چاہئے کہ اس رات کو موقع غنیمت سمجھ کر اپنی مغفرت کروالیں کیونکہ حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲتعالیٰ عنہ نے بیان فرمایا کہ حضور علیہ السلام نے ارشاد فرمایا بے شک ایک بندہ گناہ کرتا ہے پھر کہتا ہے اے میرے رب میں نے گناہ کرلیا تومجھے بخش دے ۔تواس کا رب فرماتا ہے کیا میرے بندہ کومعلوم ہے کہ اس کا رب ہے جو اسکے گناہ معاف بھی کرتاہے اور گرفت بھی کرتاہے ،میں نے اپنے بندے کومعاف کردیا ۔

حضرت عباس رضی اﷲتعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جس نے توبہ کرنے کو لا زم کرلیا اﷲتعالیٰ اس کے لیے ہر تنگی سے ایک راستہ نکا ل دیتا ہے اور ہر غم سے ایک خوشی نکال دیتا ہے اور اس کو وہا ں سے رزق دیتا ہے جہا ں سے ا س کا گمان بھی نہیں ہوتا ۔

برأت کے معنی ہے نجات ،شب برأت کامعنی ہے گناہوں سے نجا ت کی رات اور گناہوں کی نجا ت توبہ سے ہو تی ہے ،تو اس رات میں اﷲتعالیٰ سے زیادہ سے زیادہ توبہ واستغفار کرنا چاہئے ۔مسلمانوں کو چاہئے کہ اس رات میں اپنے گناہوں پر بھی توبہ کریں ،اور اپنے والدین کے لیے بھی استغفار کریں ۔

حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲتعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲﷺنے ارشاد فرمایا کہ اﷲتعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ ایک نیک بندے کاجنت میں ایک درجہ بڑھادیاجائے گا وہ کہے گا یہ کس کی وجہ سے ملا ۔اﷲتعالیٰ ارشاد فرمائے گا تیرے بیٹے کی وجہ سے کیونکہ اس نے تیرے لیے استغفار کیاہے۔حضور علیہ السلام نے فرمایا قبر میں مردہ اس طرح ہو تا ہے جس طرح دریا میں ڈوبنے والا اپنے بچاؤ کے لیے فریا د کررہا ہووہ مردہ قبر میں باپ ماں بھا ئی یا دوست کی دعا کا انتظا ر کررہا ہو تا ہے کہ کوئی اس کے لیے مغفرت کی دعا کرے ،پھر جب اسے کسی کی دعا پہنچ جا تی ہے تو اس کو وہ دعا دنیا اور مافیھا سے زیا دہ محبوب ہو تی ہے اور بے شک اﷲتعالیٰ زمین والوں کی دعاؤں سے قبر والوں پر پہا ڑوں کی مثل (ہدیہ )داخل فرماتا ہے اور مردوں کے لیے زندوں کاہدیہ ان کے لیے مغفرت کی دعا کرنا ہے ۔ایک عارف نے کہا !میری دعا قبو ل ہوجائے پھر بھی میں اﷲتعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہو ں اور اگر میری دعا قبول نہ ہو پھر بھی اﷲکا شکر اداکرتا ہوں ،کسی نے کہا آپ کی دعا قبو ل ہوپھر تو اﷲتعالیٰ کا شکر ادا کرنے کی وجہ سمجھ آتی ہے مگر دعا قبول نہ ہونے پر شکر کس بات پر؟عارف نے کہا کہ ہر چند کہ میری دعا قبول نہیں ہوئی لیکن اﷲتعالیٰ کامجھ پر یہ کرم کم تو نہیں ہے کہ اس نے مجھے اپنے درکا منگتا بنا یا ہو ا ہے ۔

اس رات جن کی بخشش نہیں ہوتی
مسلمانوں پرلازم ہے کہ ان گنا ہو ں سے اجتناب کریں جن کی وجہ سے اس رات بھی بندہ کی مغفرت نہیں ہو تی حالا نکہ اس رات اﷲتعالیٰ کی عطا ومغفرت بہت عام ہوتی ہے اور غروب آفتاب سے لے کر طلو ع فجر تک اس کی رحمت کی برسات ہو تی رہتی ہے ۔ان گناہوں میں شرک ہے ۔٭قتل ناحق ہے ،٭زنا ہے ،٭ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان سے کینہ اوربغض رکھنا ،ان گناہوں میں بڑا گناہ ٭والدین کی نافرمانی ہے، یعنی والدین کے نافرمان کی مغفرت اس رات نہیں۔ ٭شرابی ٭چغل خوری کرنے والا ،٭غیبت کرنے والا ،٭قطع رحمی کرنے والے کی بھی اس رات مغفرت نہیں ہوگی ۔ہاں ایک صورت ہے کہ یہ تمام لوگ اپنے گناہوں سے سچی توبہ کریں اور صلح رحمی کرلیں ۔تو اﷲکی رحمت وسیع ہے ۔

اس رات کے معمولات
اس رات میں عمو ما ًصلوۃ والتسبیح پڑھی جا تی ہے ،اس کے علاوہ کثرت سے نو افل پڑھنے چاہئیں ،قرآن کی تلاوت کے ساتھ ساتھ ذکرواذکا ر کی کثرت کرنی چاہئے ،خصوصا ًاستغفار کی کثرت کرنا چاہئے ۔صلوٰۃ الخیر اداکرنی چاہئے ،جس کا طریقہ یہ ہے کہ ایک سورکعت نوافل اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ الفاتحہ کے بعد 10مرتبہ سورہ اخلا ص پڑھے اس کے اجروثواب بے شما ر ہے۔ ہرچند کہ شب برأت میں نفلی عبا دات کی فضیلت ہے تاہم جن لوگوں کی کچھ فرض نمازیں چھوٹی ہوئی ہوں وہ ان مقدس راتوں میں اپنی قضا ء نمازوں کو پڑھیں اسی طرح نفلی روزوں کے بجائے جو فرض روزے چھوٹ گئے ہوں ان روزوں کی قضا ء کریں ۔

اس شب میںآتش بازی
پٹاخے ، وغیرہ لہو ولعب میں مشغول ہونااور بچوں کو اس قسم کی واہیات اشیاء خرید کر دیناشرعاً و اخلاقاً قطعاًمنع ہیں۔آتش بازی میں روپیہ ضائع ہو تا ہے ،اور وقت بھی خراب ہوتا ہے۔ اس رات کو آتش بازی جیسے فضو ل و لغوکا م میں گزار دینا ہی بد نصیبی ہے۔ اس لہوولعب میں لوگ زخمی بھی ہوتے ہیں جان سے بھی چلے جاتے ہیں ،خود بھی پریشان ہوتے اور دوسروں کو بھی پریشان کرتے ہیں، نہ خودعبادت کرتے ہیں اور نہ دوسروں کوکرنے دیتے ہیں۔یہ کارِ شیطان ہے جس سے بچنا ازحد ضروری ہے ۔کیونکہ اﷲتعالیٰ اس شب میں انعام و اکرام کی بارش فرماتا ہے، مغفرت و رحمت کے ابواب کھو لتاہے ۔جودو عطأ کے خوان اتارتاہے اور ہم اس مبارک اور مقدس شب میں لہوولعب میں مشغول ہو کر اس کی روحانی برکات سے محروم رہتے ہیں ۔اس لیے ہمیں چاہئے کہ اس شب مغفرت کا استقبال اطاعت وعبادت ،استغفار و اذکار میں مشغول ہوکر کریں۔


متعلقہ خبریں


لانڈھی میں غیر ملکیوں کو لے جانیوالی گاڑی پر حملہ، 2 دہشت گرد ہلاک وجود - هفته 20 اپریل 2024

پولیس نے کراچی کے علاقے لانڈھی مانسہرہ کالونی میں غیر ملکیوں کو لے جانے والی گاڑی پر حملے کو ناکام بناتے ہوئے 2دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ہے جبکہ دہشت گردوں کے حملے میں3 افراد زخمی ہوئے، 2 زخمی سیکیورٹی اہلکاروں میں سے 1 اسپتال میں ویٹی لیٹر پر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، ایک...

لانڈھی میں غیر ملکیوں کو لے جانیوالی گاڑی پر حملہ، 2 دہشت گرد ہلاک

بشری بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا،عمران خان وجود - هفته 20 اپریل 2024

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی اہلیہ بشری بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا ہے۔اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت میں 190 ملین پانڈز ریفرنس کی سماعت کے دوران عمران خان نے جج ناصر جاوید رانا کے روبرو کہا کہ کمرہ عدالت میں اضافی دیواریں کھڑی کردی گئی ہیں۔ ...

بشری بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا،عمران خان

کراچی میں بھکارن بھیک کی جگہ چھیننے پر عدالت پہنچ گئی وجود - هفته 20 اپریل 2024

کراچی کی بھکاری خاتون بھیک مانگنے کی جگہ چھیننے پر دیگر بھکاریوں کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لیے عدالت پہنچ گئی۔۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں خاتون بھکاری نے بھیک مانگنے کی جگہ چھوڑنے کیلئے ہراساں کرنے پر تین بھکاریوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی درخواست کی۔ عدالت نے خاتون بھک...

کراچی میں بھکارن بھیک کی جگہ چھیننے پر عدالت پہنچ گئی

مولانا فضل الرحمن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو وجود - هفته 20 اپریل 2024

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں۔پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹوزرداری نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ مولانا فضل الرحمان احتجاج کریں مگر احتجاج حقیقت پر مبنی ہونی چاہیے ۔مولانا تحقیقات کریں ان کے لوگ غلط ...

مولانا فضل الرحمن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو

خطوط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججز سے تجاویز مانگ لیں وجود - هفته 20 اپریل 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6ججز کے خط کے معاملے پر اہم پیش رفت، اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ کی ہدایت پر ہائی کورٹ کے تمام ججز سے تجاویز مانگ لیں۔ذرائع کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے آفس نے تمام ججز سے پیر تک تجاویز مانگ لیں ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ایسٹ اور ڈسٹرکٹ اینڈ س...

خطوط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججز سے تجاویز مانگ لیں

اس سال ہم حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے،اسلام آباد ہائیکورٹ وجود - هفته 20 اپریل 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے حج پر جانے والے تمام افراد کو مکمل سہولیات فراہم کرنے کا حکم جاری کردیا اور کہا ہے کہ اس سال ہم بھی حج کے معاملات کی نگرانی کریں گے اگر کسی نے ٹیکسی سے متعلق بھی شکایت کی تو وزارت مذہبی امور کی خیر نہیں۔تفصیلات کے مطابق حج و عمرہ سروسز فراہم کرنے والی نجی...

اس سال ہم حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے،اسلام آباد ہائیکورٹ

اسمگلروں ، ذخیرہ اندوزوں کے سہولت کارافسران کیخلاف کارروائی کا فیصلہ وجود - هفته 20 اپریل 2024

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم کو تیز کرنے کی ہدایت کردی اور کہا ہے کہ پاکستان سے اسمگلنگ کے جڑ سے خاتمے کا پختہ عزم رکھتا ہوں۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے زیر صدارت ملک میں اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اعلی سطح جائزہ اجلاس آج اسلام آ...

اسمگلروں ، ذخیرہ اندوزوں کے سہولت کارافسران کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

کلفٹن میں خوفناک انداز میں کار ڈرائیونگ مہنگی پڑگئی، نوجوان گرفتار وجود - جمعه 19 اپریل 2024

کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کی حدود میں ڈرفٹنگ کرنا نوجوان کو مہنگا پڑ گیا۔۔کراچی کے خیابان بخاری پر مہم جوئی کرنے والے منچلے کو پولیس نے حوالات میں بند کردیا پولیس کے مطابق نوجوان نے نئی تعمیر شدہ خیابان بخاری کمرشل پر خوفناک انداز میں کار دوڑائی ۔ کار سوار کے خلاف مقدمہ درج کر کے لاک ا...

کلفٹن میں خوفناک انداز میں کار ڈرائیونگ مہنگی پڑگئی، نوجوان گرفتار

ایف آئی اے کی کراچی ائیرپورٹ پر بڑی کارروائی، اسمگلنگ کی کوشش ناکام وجود - جمعه 19 اپریل 2024

ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ائرپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے سگریٹ۔ اور تمباکو سے منسلک دیگر مصنوعات اسمگل کرنے کی کوش ناکام بنا دی ۔۔سعودی عرب جانے والے دو مسافروں کو طیارے سے آف لوڈ کردیا گیا ۔۔ ملزمان عمرے کے ویزے پر براستہ یو اے ای ریاض جا رہے تھے۔ ملزمان نے امیگریشن کلیرنس کے ...

ایف آئی اے کی کراچی ائیرپورٹ پر بڑی کارروائی، اسمگلنگ کی کوشش ناکام

بارش کا 75سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا،دبئی، شارجہ، ابوظہبی تالاب کا روپ دھار گئے وجود - جمعرات 18 اپریل 2024

متحدہ عرب امارات میں طوفانی ہواں کے ساتھ کئی گھنٹے کی بارشوں نے 75 سالہ ریکارڈ توڑدیا۔دبئی کی شاہراہیں اور شاپنگ مالز کئی کئی فٹ پانی میں ڈوب گئے۔۔شیخ زید روڈ پرگاڑیاں تیرنے لگیں۔دنیا کامصروف ترین دبئی ایئرپورٹ دریا کا منظر پیش کرنے لگا۔شارجہ میں طوفانی بارشوں سیانفرا اسٹرکچر شدی...

بارش کا 75سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا،دبئی، شارجہ، ابوظہبی تالاب کا روپ دھار گئے

قومی ادارہ برائے صحت اطفال، ایک ہی بیڈ پر بیک وقت چار بچوں کا علاج کیا جانے لگا وجود - جمعرات 18 اپریل 2024

کراچی میں بچوں کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں بیڈز ۔ ڈرپ اسٹینڈ اور دیگر طبی لوازمات کی کمی نے صورتحال سنگین کردی۔ ایک ہی بیڈ پر بیک وقت چار چار بچوں کا علاج کیا جانے لگا۔قومی ادارہ برائے صحت اطفال میں بیمار بچوں کے لیے بیڈز کی قلت کے سبب ایک ہی بیڈ پر ایمرجنسی اور وارڈز میں 4 او...

قومی ادارہ برائے صحت اطفال، ایک ہی بیڈ پر بیک وقت چار بچوں کا علاج کیا جانے لگا

سندھ حکومت کا کچی آبادیوں کی گوگل میپنگ کا فیصلہ وجود - جمعرات 18 اپریل 2024

سندھ حکومت کاصوبے بھرمیں کچی آبادیوں کی گوگل میپنگ کا فیصلہ، مشیرکچی آبادی سندھ نجمی عالم کیمطابقمیپنگ سے کچی آبادیوں کی حد بندی کی جاسکے گی، میپنگ سے کچی آبادیوں کا مزید پھیلا روکا جاسکے گا،سندھ حکومت نے وفاق سے کورنگی فش ہاربر کا انتظامی کنٹرول بھی مانگ لیا مشیر کچی آبادی نجمی ...

سندھ حکومت کا کچی آبادیوں کی گوگل میپنگ کا فیصلہ

مضامین
سعودی سرمایہ کاری سے روزگار کے دروازے کھلیں گے! وجود هفته 20 اپریل 2024
سعودی سرمایہ کاری سے روزگار کے دروازے کھلیں گے!

آستینوں کے بت وجود هفته 20 اپریل 2024
آستینوں کے بت

جماعت اسلامی فارم 47والی جعلی حکومت کو نہیں مانتی وجود هفته 20 اپریل 2024
جماعت اسلامی فارم 47والی جعلی حکومت کو نہیں مانتی

پاکستانی سیاست میں ہلچل کے اگلے دو ماہ وجود هفته 20 اپریل 2024
پاکستانی سیاست میں ہلچل کے اگلے دو ماہ

'ایک مکار اور بدمعاش قوم' وجود هفته 20 اپریل 2024
'ایک مکار اور بدمعاش قوم'

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر