وجود

... loading ...

وجود

اسلامی معاشرہ میں خواتین کاکردار

جمعه 06 اپریل 2018 اسلامی معاشرہ میں خواتین کاکردار

اسلام ایک دینِ فطرت ہے اور اسکا پیغام کسی ایک خطے یا قبیلے کے لیے نہیں بلکہ پوری دنیا میں بسنے والے لوگوں کے لیے ہے ،یہی وجہ ہے کہ دامن اسلام سے وابستہ لوگ دنیا کے ہر شہر اور ہر خطے میں موجو د ہیں اور رنگ ونسل کی تمیز اور زبان وثقافت کے امتیاز سے بے نیا ز ہوکر کلمہ توحید کے دائرہ میں اسیر ہیں ۔اسلامی معاشرہ میں مرد و زن کے حقوق وفرائض میں بڑا توازن ہے اور اسلام دنیا کا واحد مذہب ہے جس نے عورتوں کو معاشرہ میں نہایت با عزت اور ممتاز مقام فراہم کیا ہے ۔طلوع اسلام سے قبل عورت ہر معاشرہ اور مذہب میں ایک کنیز کی حیثیت رکھتی تھی ،عرب میں بچیوں کو پید اہوتے ہی منوں مٹی تلے دفن کردیا جاتا تھا ،عورت کی حیثیت ایک بے قیمت جنس کی طرح تھی حتیٰ کہ شوہر کے انتقال کے بعد سگی ماں کے سوا باپ کی تمام بیویاں وراثت میں بیٹے کو مل جاتی تھیں ،ماضی کی بات چھوڑیئے ہندومت میں آج بھی عورت کو شوہر کے ساتھ ستی ہونے پر مجبور کیا جاتا ہے جس کی تازہ ترین مثال روپ کنول ہے ۔یہی نہیں بلکہ بعض ملکوں میں عورت کی حیثیت پیر کی جوتی کے برابر سمجھی جاتی ہے بیوگی کی صورت میں عورت کو منحوس اور حقیر سمجھا جاتاہے ۔

اس کے بر خلاف اسلام دنیا کا واحدمذہب ہے جس نے عورت کو اعتماد اور اعتبار عطا کیا اور بچوں کی پیدائش کی نعمت خداوندی قراردیا دیاہے اور ان کی تعلیم وتربیت کو جنت کی ضمانت کہا گیا ہے۔سرکار دوعالم ﷺنے ان گنت موقعوں پرباپ کے مقابلے میں ماں کی فضیلت بیان کی ہے یہی وجہ ہے کہ اقبال نے تسلیم کیا کہ ’’وجود زن سے تصویر کائنات میں رنگ ‘‘ اسلامی معاشرہ کی تشکیل میں عورت نہایت اہم کردار اداکرتی ہے،معاشرہ میں عورت کے چاربنیادی رُوپ ہیں ۔ماں ،بہن ،بیٹی ،بیوی

ماں کی حیثیت :ماں کی کی حیثیت سے عورت معاشرہ میں نہایت اہم اور ذمہ دار کردار ادا کر سکتی ہے یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ آج کے بچے کل معاشرہ کی باگ دوڑ سنبھال لیں گے آنیوالے کل کے لیے آج ماں ہی تو بچوں کی صحیح تربیت کرسکتی ہے کیونکہ بچے کا ذہن شفاف آئینے کی طرح ہوتا ہے گھر کا ماحول اس آئینہ میںنقش ونگار ابھارتا ہے اب اگر ماں بچے کی پرورش اور اس کی تربیت اسلامی تعلیمات کی روشنی میں مکمل کرتی ہے تو یہ بچہ بڑاہوکر اسلامی معاشرہ کی تشکیل میں اپنا بھر پور کردار ادا کریگا ،اس مو قع پر حضرت اسماء ؓبنت ابوبکر صدیقؓ کاایک واقعہ ذہن میں آتا ہے کہ حضرت عبد اﷲبن زبیر ؓکے کچھ ساتھی باطل کے خلاف جنگ کرتے ہوئے شہید ہوچکے تھے اور کچھ ان کا ساتھ چھوڑ گئے اس صورتحال سے حضرت عبد اﷲبن زبیر ؓ بڑے دل برداشتہ تھے انہوں نے اپنی والدہ حضرت اسماءؓ بنت ابو بکر سے مشورہ مانگا تو ماں نے کہا کہ بیٹے اپنی جنگ جاری رکھو کیونکہ تم حق پر ہواور اگر حق کے لیے لڑتے ہوتو اب بھی اپنی جنگ جاری رکھو کیونکہ تمہارے بہت سے ساتھیوں نے حق کے لیے جان دے دی اور اگر جاہ طلبی کے لیے لڑتے رہے ہو تو تم سے برا کون ہوگا جو خود کوبھی ہلاکت میں ڈالے اور اپنے ساتھیوں کو بھی ،اگر یہ عذر ہے کہ حق پر ہو مگر ساتھیوں کی علیحدگی سے دل برداشتہ ہوگئے ہوتو یاد رکھو کہ مومن کا یہ شیوہ نہیں ،یوں بھی موت کاوقت معین ہے اور حق پر جان دینا دنیا کی زندگی سے ہزاردرجے بہتر ہے ۔عبد اﷲؓبن زبیرؓنے کہا اماں ،بنو اُمیہ میری لاش کی بے حرمتی کریں گے اور سولی پر لٹکا دیں گے،ماں نے جواب دیا بیٹا ذبح ہونے کے بعد بکری کو کھال کھنچنے سے تکلیف نہیں ہو تی جاؤاور خدا سے مدد مانگواور اپنا فرض پورا کرو ۔

تاریخ کے اوراق اس امر کے شاہد ہیں کہ جب حضرت عبد اﷲؓ بن زبیر ؓ ؓبڑی جرأت اور بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے تو مخالفوں نے ان کی لاش سولی پر لٹکادی کئی روز بعد ماں کا گذر ہوا تو بیٹے کی لاش کو لٹکا ہوا دیکھ کر کہنے لگیں ،ارے یہ شہسوار ابھی تک سواری سے نہیں اُترا ۔اس واقعہ سے اندازہ لگایاجاسکتا ہے کہ ماں کی تربیت کے نتیجہ میں اولاد حق کی راہ میں جان دیکر تاریخ میں زریں باب کا اضا فہ کرسکتی ہے۔

آج کل نئی نسل جو بے راہ روی کا شکار ہورہی ہے عہد حاضر کی ماں بھی اسی صورتحال میں برابر کی شریک ہے ۔سرکاردوعالم ﷺنے اولادکی تربیت کے لیے ماں کو بڑے انعام وکرام سے نوازنے کا وعدہ فرمایا ہے ،اس کے قدموں کے نیچے جنت بنادی ہے ،اس کے بدلے میں اسے بچے کی تربیت کا ذمہ دار قرار دیا ۔آپ خود غور کیجئے کہ اگر ہم بچوں کی تربیت اسلامی خطوط پر کریں تو کیا معاشرہ میں بہتری کا امکان پید انہیں ہوسکتا اگر نئی نسل کو ہم سنو اریں تو عورت معاشرہ کی تشکیل میں اہم ترین کردار اداکرسکتی ہے ۔

بہن کی حیثیت :عورت بہن کی حیثیت سے بھی معاشرہ کو سنو ارنے میں اپنا کردار ادا کرسکتی ہے کیونکہ گھر میں بڑی بہن کی حیثیت ماں کے بعد ہو تی ہے اور اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کی تربیت میں اپنا حصہ ادا کرسکتی ہے تاریخ ایسے ان گنت واقعات سے بھری پڑی ہے جس میں بہن نے بھائی کی شانہ بشانہ اہم ترین کردار ادا کیا ہو ۔دور کیوں جائیں ہم محترمہ فاطمہ جنا ح ہی کی مثال لیں کہ انہوں نے کتنی بڑی نازک گھڑی میں قائد اعظم کا ساتھ دے کر انہیں بڑا حوصلہ اور ہمت عطا کی ،اس طرح بہن کی حیثیت سے بھی عورت اپنی ذمہ داریاں ادا کرے تو ایک پاکیزہ معاشرہ کی تشکیل میں ممدومعاون ہوسکتی ہے ۔

بیوی کی حیثیت :بیوی کی حیثیت سے عورت اسلامی معاشرہ کی تعمیرمیں اہم کردار اداکرتی ہے اس کا اندازہ حضرت خدیجہ الکبریٰ ؓ اور حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کے پاکیزہ اور تاریخ ساز کرداروں سے لگایا جاسکتا ہے ۔
حضور اکرم ﷺ کی ابتدائی ازدواجی زندگی میں حضرت خدیجہ الکبریٰ ؓ نے جو معاونت فرمائی اور بعثت نبوی کے بعد آزمائش کے دور میں حضر ت خدیجہ الکبریٰ نے جو کردار ادا کیا ہے وہ تاریخ کا سنہری باب ہے ہجرت کے بعد حضرت عائشہ صدیقہ ؓ نے اسلامی معاشرہ کی تشکیل میں خدمات انجام دی ہیں اور خواتین کے لیے جو شرعی اور فقہی مسائل بیان کیے ہیں وہ اسلامی معاشرہ کی تشکیل میں معاونت کا مثالی نمونہ ہیں ۔یوں بھی تاریخ شاہد ہے کہ ماضی میں سیکڑوں نامور مرد ایسے گذرے ہیں جنکی کامیابیوں میں ان کی رفیقہ حیات کا ہاتھ رہاہے۔

عہد رسالت مآب میں عورت نے جنگو ں میں زخمیوں کی خدمت کرکے یہ ثابت کیاہے کہ یہ صنف نازک میدان جنگ میں بھی خدمات انجام دے سکتی ہے عہد حاضر میں تعلیم اور نرسنگ کے پیشے میں خواتین بے پناہ خدمات انجام دے رہی ہیں ۔

بیٹی کی حیثیت :آج بھی ہما رے معاشرے میں لاکھو ں خواتین اپنے بوڑھے والدین اور چھوٹے بہن بھائیوں کی کفالت کا اہم کام سر انجام دے رہی ہیں یہی نہیں بلکہ زندگی کے مختلف شعبوں میں عورت پردے میں رہ کر بھی اپنی ذمہ داریوں کو بحسن وخوبی پورا کر رہی ہے ۔

دینی معاشرہ میں عورت شروع سے ہی مردوں کے شانہ بشانہ کام کرتی رہی ہے گھر کی چاردیواری میں رہ کر بھی عورت معاشی اور اقتصادی مسائل کو حل کرنے میں پوری طرح سرگرم عمل ہے ۔مذکورہ حقائق سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ اسلامی معاشرہ میں عورت عضو معطل نہیں بلکہ وہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ایک پاکیزہ معاشرہ کی تشکیل میں اپنا بھرپور کردار ادا کرسکتی ہے اور سچ تو یہ ہے کہ فی زمانہ خواتین اسلامی معاشرہ میں اپنا بھر پو ر کردار ادا کررہی ہیں ۔


متعلقہ خبریں


آزادی یا موت،عمران خان کاقوم کوپیغام وجود - جمعرات 20 نومبر 2025

ہمیں کہا گیا بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہوسکتی جب تک عاصم مُنیر کا نوٹیفکیشن نہیں آتا، ایک شخص اپنے ملک کے لوگوں کیلئے قربانی دے رہا ہے اور اسے سیاست کہا جارہا ہیعلیمہ ، عظمیٰ ، نورین خان کیا یہ مقبوضہ پاکستان ہے؟ ہم پر غداری کے تمغے لگا دیے جاتے ہیں،9 مئی ہمارے خلاف پلان ک...

آزادی یا موت،عمران خان کاقوم کوپیغام

مافیاز کے ظالمانہ نظام کوبرداشت نہیں کریں گے، حافظ نعیم وجود - جمعرات 20 نومبر 2025

78سال سے ظلم و جبر کے نظام نے عوام کے ارمانوں کا خون کیا،امیر جماعت اسلامی 6ویںاور 27ویں ترمیم نے تو بیڑا غرق کردیا ،مینار پاکستان پر پریس کانفرنس سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 78سال سے ظلم و جبر کے نظام نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے لوگوں ک...

مافیاز کے ظالمانہ نظام کوبرداشت نہیں کریں گے، حافظ نعیم

اسرائیل نے پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 شہری شہید وجود - جمعرات 20 نومبر 2025

عین الحلوہ پناہ گزینوں کے کیمپ پر ڈرون کی وحشیانہ بمباری ، متعدد زخمی ہوگئے شہدا کیمپ کے اپنے نوجوان ہیں، حماس نے اسرائیل کے دعوے کو مسترد کردیا جنوبی لبنان کے شہر صیدا میں واقع عین الحلوہ کیمپ پر قابض اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں13فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ واق...

اسرائیل نے پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 شہری شہید

27 ویں ترمیم بنیادی حقوق پر ڈرون حملہ، جمعہ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان وجود - بدھ 19 نومبر 2025

جمعہ کی نماز میں ہم سب اس ترمیم کی مذمت کرینگے،ہمارا قانون ہر اس چیز کی مخالفت کرتا ہے جو اسلام کیخلاف ہو، ترمیم نے قانون کو غیر مؤثر کر دیا،ہر کوئی سیاہ پٹیاں باندھے گا،اپوزیشن اتحاد ہم ایک بڑی اپوزیشن اتحاد کانفرنس بلا رہے ہیں جس میں ہر طبقے کے لوگ شامل ہوں گے، بدتمیزی نہیں ہ...

27 ویں ترمیم بنیادی حقوق پر ڈرون حملہ، جمعہ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان

کالعدم تحریک لبیک کے 23 ارب روپے سے زائدکے اثاثے منجمد وجود - بدھ 19 نومبر 2025

92 بینک اکاؤنٹس سمیت تمام ڈیجیٹل اکاؤنٹس جام کر دیے گئے، 9 فنانسرز کے خلاف مقدمات درج ، ٹھکانوں سے جدید اسلحہ، گولیاں، بلٹ پروف جیکٹس اور دیگر سامان برآمد ، ترجمان پنجاب حکومت دیگر صوبوں میں کارروائی کیلئے وفاق سے درخواست کرنے کا فیصلہ،سوشل میڈیا پر ملکی سلامتی کیخلاف مواد پر...

کالعدم تحریک لبیک کے 23 ارب روپے سے زائدکے اثاثے منجمد

فارم 47کی حکومت کو آئین میں ترمیم کرنے کا حق نہیں، حافظ نعیم وجود - بدھ 19 نومبر 2025

28ویں 29 ویں اور 30ویں ترامیم کے بعد حکمران قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے ترامیم ملک و قوم کیلئے نہیں چند خاندانوں کے مفاد میں لائی گئیں،میٹ دی پریس سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت 27ویں ترمیم کی گونج ہے، اس کے بعد 28ویں 29 وی...

فارم 47کی حکومت کو آئین میں ترمیم کرنے کا حق نہیں، حافظ نعیم

کراچی میں بے ہنگم ٹریفک کی ذمہ دار صوبائی حکومت ،آفاق احمد وجود - بدھ 19 نومبر 2025

موٹر سائیکل سواروں کابھاری چالان ظلم ،دھونس ، دھمکی مسئلے کا حل نہیں،جرمانوں میں کمی کی جائے ہیوی ٹریفک چالان اور بندش احسن اقدام ، لیکن یہ مستقل حل نہیں،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمدنے کہا کہ کسی قانون کا بننا اور اسکے نفاذ کا طر...

کراچی میں بے ہنگم ٹریفک کی ذمہ دار صوبائی حکومت ،آفاق احمد

حکومت کو گرانا ہے ورنہ پاکستان ڈوب جائیگا،اپوزیشن اتحاد وجود - منگل 18 نومبر 2025

نئی تحریک شروع پارلیمنٹ نہیں چلنے دینگے،حزب اختلاف کی نئی تحریک کا مقصد موجودہ حکومت کو گرانا ہے،حکومت نام کی کوئی چیز نہیں رہی ہے عوام کی بالادستی ہونی چاہیے تھی،محمود خان اچکزئی حکومت نے کوئی اور راستہ نہیں چھوڑا تو پھر بیٹھ کر اس کا علاج کریں گے ،تحریک اقتدار کیلئے نہیں آئین...

حکومت کو گرانا ہے ورنہ پاکستان ڈوب جائیگا،اپوزیشن اتحاد

سندھ میںنیا صوبہ بنے گا ایم کیو ایم وجود - منگل 18 نومبر 2025

پیپلزپارٹی نے بلدیاتی بل پر بات نہ کی تو 18ویں ترمیم ختم ہوگی، بلدیات سے متعلق ترمیم آئے گی اور منظور ہوگی، کراچی دودھ دینے والی گائے ہے، اسے چارہ نہیں دو گے تو کیسے چلے گا،مصطفیٰ کمال ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے بلدیاتی نظام سے متعلق ب...

سندھ میںنیا صوبہ بنے گا ایم کیو ایم

تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور نئے وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب وجود - منگل 18 نومبر 2025

36 اراکین نے فیصل ممتاز کے حق میں جبکہ 2 اراکین نے مخالفت میں ووٹ دیا پیپلز پارٹی کے نامزد کردہ سولہویں وزیراعظم ہوں گے،حلف آج بروز منگل متوقع تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور نئے وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب ہو گئے۔آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں اراکین کی تعداد 54...

تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور نئے وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب

وزیراعظم کا شالیمار ایکسپریس کی اپ گریڈیشن کا افتتاح وجود - منگل 18 نومبر 2025

وفاقی حکومت ملک بھر کے ریلوے اسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن کو یقینی بنائے گی،شہباز شریف وزیر ریلوے حنیف عباسی نے اپنی کارکردگی سے مخالفین کے منہ بند کردیے،تقریب سے خطاب (رپورٹ: افتخار چوہدری)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کی ڈیجیٹائزیشن اور جدید سہولیات کی فراہم...

وزیراعظم کا شالیمار ایکسپریس کی اپ گریڈیشن کا افتتاح

حسینہ واجد کی سزائے موت دنیا کیلئے عبرت ناک سبق ،حافظ نعیم وجود - منگل 18 نومبر 2025

بھارتی پروردہ نے اقتدار کے پندرہ برسوں میں جھوٹے مقدمات کی سیاست کو فروغ دیا عدالتی فیصلوں کو انتقام کا ہتھیار بنایا اور فسطائیت پر مبنی طرزِ حکمرانی اپنائی،ردعمل کا اظہار امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے حسینہ واجد کو سزائے موت سنائے جانے کے فیصلے پر اپنے ردعمل...

حسینہ واجد کی سزائے موت دنیا کیلئے عبرت ناک سبق ،حافظ نعیم

مضامین
سائبر ڈپلومیسی اور بین الاقوامی تعلقات کی بدلتی ہوئی فطرت وجود جمعه 21 نومبر 2025
سائبر ڈپلومیسی اور بین الاقوامی تعلقات کی بدلتی ہوئی فطرت

بھارتی فوج میں سیاست وجود جمعه 21 نومبر 2025
بھارتی فوج میں سیاست

بھارتی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم وجود جمعرات 20 نومبر 2025
بھارتی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم

اپنے آپ کو دریافت کرنے کی ضرورت ہے! وجود جمعرات 20 نومبر 2025
اپنے آپ کو دریافت کرنے کی ضرورت ہے!

دہلی دھماکہ: اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصف وجود بدھ 19 نومبر 2025
دہلی دھماکہ: اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصف

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر