وجود

... loading ...

وجود

استقبال کتب

اتوار 25 فروری 2018 استقبال کتب

رسالہ: نظم کائنات(جنوری تا مارچ ۲۰۱۸ء)
چیف ایڈیٹر:پروفیسر شاہین حبیب
قیمت:۱۵۰؍روپے
ناشر:رنگ ادب پبلی کیشنز،کراچی
نظم کائنات کا تازہ شمارہ جنوری تامارچ ۲۰۱۸ء شائع ہوگیا ہے ، یہ ایک علمی ، سائنسی اور تحقیقی مجلہ ہے جسے ماہر تعلیم محترمہ پروفیسر شاہین حبیب صاحبہ(سابق ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبۂ کیمیا،گورنمنٹ سرسید گرلز کالج،کراچی) نے ترتیب دیاہے،زیر نظر شمارہ سرسید احمد خان کے ۲۰۰ سالہ جشن پیدائش کے موقع پر ’’سائنسی ابلاغ نمبر‘‘ ہے ۔’’نظم کائنات‘‘ اسکولوں،کالجوں اور جامعات کے طلبہ اور شائقین کے لیے ایک تحفہ ہے جس کا مطالعہ طلبہ کے لیے نہایت ضروری اور اہم ہے۔رسالے میں القرآن،حمدونعت،گوشۂ تحریک پاکستان،گوشۂ سائنسی ادب،گوشۂ اطفال اور کتب بینی و کتب شناسی کے عنوانات سے ابواب شامل اشاعت ہیں۔نظم کائنات سائنسی ادب کا ترجمان اور نمائندہ رسالہ ہے جس کی ترتیب وتزئین و اہتمام اور کامیاب اشاعت محترمہ پروفیسر شاہین حبیب صاحبہ کی عرق ریزی،باریک بینی اور محنت شاقہ کا منہ بولتاثبوت ہے۔نظم کائنات کے سرپرست اعلیٰ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری،مدیرہ اعلیٰ پروفیسر شاہین حبیب،قانونی مشیر خلیل احمد خلیل ایڈووکیٹ ہیں۔یہ اپنی نوعیت کے لحاظ سے ایک منفرد رسالہ ہے جو باقاعدگی سے شائع ہو رہاہے اور سائنسی ادب کی ترجمانی کررہاہے۔
٭٭٭٭
کتاب:جد ید لب و لہجہ کا منفرد غزل گو ’’رفیع الدین رازؔ‘‘
(مقالہ برائے پی ایچ ڈی)
مقالہ نگار:ڈاکٹر فرحت جہاں
قیمت:500/- روپے
ناشر:رنگِ ادب پبلی کیشنز، کراچی
میتھلا یونی ورسٹی( انڈیا) سے جناب رفیع الدین رازؔ کے فن و شخصیت پر مقالہ برائے پی ایچ ڈی لکھاگیا ہے۔ یہ تحقیق 2016ء میں تکمیل کو پہنچی۔مقالہ نگارکو 2017ء میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری ایوارڈ ہوئی اور 2018ء میں یہ مقالہ کتابی شکل میں کراچی( پاکستان) سے شایع ہوا۔ اس مقالے، مقالہ نگار، نگرانِ مقالہ اور جس شخصیت (رفیع الدین رازؔ) پر مقالہ ہوا ان تمام کے بارے میں جاننے کے لیے جناب شاعر علی شاعر کی رائے ملاحظہ فرمائیں:
’’ جناب رفیع الدین رازؔ کے فن و شخصیت پر متھلا یونی ورسٹی (انڈیا)نے ریسرچ ورک کرایا تھا جس کی تکمیل پر محترمہ فرحت جہاں کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری تفویض کی گئی ہے، یہ پی ایچ ڈی کا مقالہ ڈاکٹر فرحت جہاں نے معروف ماہرِ تعلیم جناب پروفیسرظفر حبیب کی نگرانی میں مکمل کیاہے۔
جناب رفیع الدین رازؔقابلِ مبارک باد ہیں کہ اُن کی اوّلین شعری تصانیف پر کراچی یونی ورسٹی،پاکستان سے ڈاکٹر سہیلہ فاروقی کی نگرانی میں محترمہ ناعمہ پروین نے بہ عنوان ’’رفیع الدین رازؔ…فن و شخصیت ‘‘ایم کاتحقیقی مقالہ لکھااور ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ،بعدکے شعری مجموعہ ہائے کلام کو مدِنظر رکھتے ہوئے ہزارہ یونی ورسٹی، پاکستان سے بہ عنوان ’’رفیع الدین راز ؔکی شاعری کا فکری و فنی مطالعہ‘‘ تحقیقی کام ہو رہاہے جس کی تکمیل پر ریسرچ اسکالر جناب محمد زمان کو ایم فل کی ڈگری سے نوازا جائے گا۔
اس سے قبل جناب رفیع الدین رازؔ کے فن پر پاکستان کے جید نقاد جناب گوہر ملسیانی (مرحوم)نے ’’سخن کا چراغ …رفیع الدین رازؔ‘‘ کے عنوان سے 600صفحات پر مشتمل تنقیدی کتاب تصنیف کی تھی جسے خاص پذیرائی حاصل ہوئی۔
جیسے جیسے رفیع الدین رازؔ صاحب کی تخلیقاتِ شعری میں اضافہ ہورہاہے ،ویسے ویسے اُن کے فن و شخصیت پر تحقیقی کام بھی تسلسل سے ہو تاجارہاہے ، ایسی عزت و پذیرائی بہت کم شعراکو نصیب ہوتی ہے۔
میرا خیال ہے کہ اچھے یا بڑے شاعرکا فیصلہ تو آنے والی نسلیں اور زمانہ کرتا ہے مگرمیری نظر میں فی زمانہ اچھا شاعروہ ہوتاہے جو سب سے زیادہ Discussہو رہا ہوتا ہے ، پاکستان میں اِس وقت جناب ظفر اقبال سمیت گنتی کے چند شعرا ہیں جوDiscussہورہے ہیں، اُن میں ایک رفیع الدین راز ؔ بھی ہیں۔
جناب رفیع الدین رازؔکے اب تک سترہ مجموعہ ہائے کلام نہ صرف زیورِ طباعت سے آراستہ ہوکر منظرِ عام پر آچکے ہیں بلکہ قارئین،ناقدین اور مشاہیرِ اُردو ادب سے دادو تحسین بھی وصول کر چکے ہیں۔اُن کی کلیاتِ غزل’’سخن سرمایہ‘‘ ا ور کلیاتِ نظم’’آبشارِ سخن‘‘ میں سات سات مجموعہ ہائے کلام یک جا شائع کیے گئے ہیں جب کہ ’’در آئینہ‘‘ ،’’دل آئینہ ہوا‘‘ اور ’’روشنی کے خدوخال‘‘کلیات کے علاوہ ہیں۔عن قریب ۸۵ بحروں میں کہی جانے والی رفیع الدین رازؔ کی غزلیات کا مجموعہ شایع ہورہاہے جو اپنی نوعیت کا منفرد کام ہے ،یہ مجموعہ قارئین اور ماہرینِ علمِ عروض کے لیے تحفہ ثابت ہو گا اور اُردو ادب میں وقیع اضافہ بھی ۔ ‘‘
٭٭٭
کتاب :20کہانیاں
مصنف :شاعرعلی شاعر
قیمت:10؍روپے فی کتاب
ناشر :شمع بک ایجنسی،کراچی
اس میں کوئی شک نہیں کہ جناب شاعرعلی شاعر ہمارے وطن عزیز کی مشہورومعروف قد آور ادبی شخصیت ہیں ،ان کی جہات میں شاعروادیب،افسانہ و ناول نگار اورنقادوصحافی شامل ہیں۔یہ بھی حقیقت ہے کہ ان کی اب تک 110کتابیں جن میں تصنیف و تالیف اور ترتیب و تدوین شامل ہے زیورطباعت سے آراستہ ہو کر فروخت ہو چکی ہیں۔حال ہی میں شمع بک ایجنسی،اُردو بازار،کراچی کے پلیٹ فارم سے بچوں کے لیے بیس دل چسپ کہانیاں علاحدہ علاحدہ کتاب کی صورت میں شائع ہوئی ہیں جن میں ،بیتی خدا کی رحمت بہادر شہزادی خون خوار پرندہ شیخ چلی کا بھائی عقل مند فقیر بکری کا بچہ بونوں کی دنیا شکاری جوکر شیر کا شکار انوکھی تلاش خوش نصیب لکڑ ہارا جادوگرنی ہنر مند بہنیں احسان فراموش جاسوس بچے بہادر جنگجو جادونگری آدم خور ایمان دار سوداگر اور سچادوست شامل ہیں۔ ان کتابوں کی قیمت بچوں کی جیب خرچ سے بھی انتہائی کم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تمام بچے ان کہانیوں کو بڑے شوق سے خرید کر پڑھ رہے ہیں اور اپنے دوستوں کو تحفے میں بھی پیش کر رہے ہیں۔
٭٭٭
رسالہ:ماہنامہ شاہکار کراچی
مدیر:ریحان احمد فاروقی
قیمت:60/- روپے
پبلشرز:فرحین فاروقی کراچی
ماہنامہ شاہکار کراچی 23 سال سے مسلسل اشاعت پذیر ہو رہا ہے جس کے سرپرست وائس ایڈمرل شاہ سہیل مشعود ہلال امتیاز (ملٹری)، نگران اعلیٰ مسلم شمیم، چیف ایڈیٹر طاہر علی اور ایڈیٹر ریحان احمد فاروقی اور سب ایڈیٹر مدثر فاروقی ہیں۔
زیر نظر شمارہ جنوری 2018ء کا ہے جس میں مولانا محمد علی جوہر (محفوظ النبی خان)، حسن حمید کمٹمنٹ کا شاعر (مسلم شمیم)، ڈاکٹر معین الدین عقیل فن و شخصیت (شاعر علی شاعر)، افسانہ ’’عزت دار ‘‘ (حمیدہ کشش)، ادبی سرگرمیاں (الطاف احمد)، گلاب رخ (عبدالصمد تاجی)، شاہکار باورچی خانہ (آفرین فاروقی)، بیوٹی ٹپس (تہذیب فاطمہ)، بچوں کا شاہکار (شیمان صدیقی)، کراچی جزیرہ (مختار احمد)، انٹرنیٹ جنسی بے راہ روی (ڈاکٹر محمد عرفان)، شاہکار ٹیکنالوجی (فہد فاروقی)، آنگن میں ستارے (وائس ایڈمرل شاہ سہیل مسعود)، کلام شاہ افضل محمود (شاعری)، ریحان فاروق صاحب کی اس رسالے کے لیے محنت قابلِ ذکر ہے جس کی وجہ سے اس کی سرکولیشن میں روز بہ روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
٭٭٭
کتاب:ڈوبتے اُبھرتے آئینے(نثری نظمیں)
شاعرہ:ثروت سلطانہ
قیمت:۴۰۰؍روپے
پبلشرز:سیپ پبلی کیشنز، کراچی
یہ حقیقت ہے کہ نثری نظم میں مرد حضرات کے شانہ بہ شانہ خواتین شاعرات نے بھی نثری نظمیں کہیں ہیں اور وہ اس میدان میں شعراکی برابری کر تی نظر آرہی ہیں۔نثری نظم کے شعرا میں ہم اگرقمرجمیل،ذیشان ساحل،افضال احمد سید،ثروت حسین ،شہر یار اور حسن حمیدی کا ذکر کرتے ہیں تو نثری نظم کہنے والی شاعرات میں کشور ناہید، فہمیدہ ریاض،سارا شگفتہ،تنویر انجم، نجمہ منصور اور ثروت سلطانہ کا نام لے سکتے ہیں۔’’ڈوبتے اُبھرتے آئینے‘‘ کے نام سے ثروت سلطانہ صاحبہ کی نثری نظموں کا پہلا مجموعہ شائع ہو ا ہے جس میںجان کاشمیری اور ڈاکٹر اقبال پیر زادہ کی مثبت آرا شامل کتاب کی گئی ہیں۔ثروت سلطانہ نے نثری نظموں کے ساتھ ساتھ مختصر نظمیںبھی لکھی ہیں۔ان کے اس شعری مجموعے میں ہائیکو اور انگریزی زبان سے اُردو میں ہائیکو زترجمہ بھی کیے گئے ہیں۔یہ مجموعہ ثروت سلطانہ کا پہلا مجموعہ ہے جو اُردو ادب میں اُن کی آمد کا اعلان اور شعری میں ان کی پہچان ثابت ہواہے۔اس کی بنا پران سے مزید امیدیں وابستہ ہو گئی ہیں۔
٭٭٭
کتاب :کلیات عزیزاحسن(شاعری)
کلام :عزیز احسن
مرتب:صبیح رحمانی
قیمت:۹۰۰؍روپے
ناشر:نعت ریسرچ سینٹر،کراچی
نعت ریسرچ سینٹر علمی وادبی ادارہ ہے جس کے مدیر صبیح رحمانی ہیں۔یہ ادارہ عرصہ دراز سے علمی و ادبی ، تحقیقی و تنقیدی ، تصانیف و تالیفات کی اشاعت کا فریضہ انجام دے رہا ہے خصوصاً نعت کے حوالے سے اس کی خدمات قابل صد تحسین ہیں۔اسی ادارے سے کتابی سلسلہ’’ نعت رنگ‘‘ کا آغاز ہوا،جو ہنوز جاری ہے۔زیرنظر کتاب ’’کلیات عزیز احسن‘‘ ۸۰۰ صفحات کی ضخامت لیے ہوئے ہے۔ شاعر کی حمد یہ ،نعتیہ،اور مناقب و منظومات پر مشتمل ایک قابل مطالعہ کتاب ہے اور وہ ۲۳ تالیفات کے بھی مصنف ہیں۔ عزیز احسن کا تمام تر شعری سرمایہ جو اُن کے تخلیق کردہ مجموعہ ہائے شعری کی صورت میں ہے اس سے پہلے بھی کتابی شکل میں شائع ہوچکا ہے پیش نظر کتاب میں اسے یکجا کر دیاگیاہے۔موصوف کا علمی و شعری شغف گزشتہ پانچ دہائیوں سے جاری ہے۔ اب وہ نعتیہ تنقید کے حوالے سے بھی اپنی شناخت بنا چکے ہیں۔کتاب کی آراستگی،سرورق کی دیدہ زیبی،کمپوزنگ اور حسن ترتیب کے لحاظ سے یہ کلیات لائق تحسین ہے۔


متعلقہ خبریں


سرحد پار سے دہشت گردی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، وزیر داخلہ وجود - اتوار 16 نومبر 2025

کیڈٹ کالج پر حملہ کرنے والے درندے ہیں، ان کا انسانیت سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہم ٹی ٹی پی کو نہیں مانتے، ملک میں امن تباہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی، محسن نقوی کا واضح پیغام ہمارے مقامی شہری حملوں اور دھماکوں میں ملوث نہیں ، ناراضگی ہوسکتی ہے اس کا مطلب یہ نہیں ملک کیخلاف...

سرحد پار سے دہشت گردی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، وزیر داخلہ

غزہ کے باشندوں کی نقل مکانی پر سمجھوتہ نہیں ہوگا،پاکستان اور اردن کا اتفاق وجود - اتوار 16 نومبر 2025

شاہ عبداللہ دوم وزیراعظم ہاؤس پہنچے،شہباز شریف نے استقبال کیا، گارڈ آف آنر پیش ملاقات کے دوران بات چیت میں دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے عزم کا اعادہ اردن اور پاکستان نے غزہ کے باشندوں کی نقل مکانی پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے اور غزہ جنگ بندی پر کام کرنے والے 8 ممالک سے مزید ر...

غزہ کے باشندوں کی نقل مکانی پر سمجھوتہ نہیں ہوگا،پاکستان اور اردن کا اتفاق

بنوں اورلکی مروت میں آپریشن، 7 دہشت گرد ہلاک وجود - اتوار 16 نومبر 2025

تختی خیل؍ ہوید میں خوارج کی تشکیل کی موجودگی پر پولیس اور سی ٹی ڈی کیمشترکہ کارروائیاں آپریشن کے دوران پولیس اہلکار محفوظ رہے،آئی جی پی خیبر پختونخوا کی پولیس اہلکاروں کو شاباش خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں اور لکی مروت میں پولیس اور سی ٹی ڈی نے مشترکہ کامیاب کارروائیوں میں 5دہ...

بنوں اورلکی مروت میں آپریشن، 7 دہشت گرد ہلاک

لطیف آباد: آتش بازی کے کارخانے میں خوفناک دھماکا وجود - اتوار 16 نومبر 2025

5افراد جاں بحق، متعدد مزدورزخمی، لغاری گوٹھ میں کارخانہ تباہ ، خوفناک آگ بھڑک اٹھی دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی، شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، وزیر اعلیٰ کا نوٹس حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد میں آتش بازی کے کارخانے میں خوفناک دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں...

لطیف آباد: آتش بازی کے کارخانے میں خوفناک دھماکا

سربراہی سب انسپکٹر اور اے ایس آئی کو سونپ دی،ہر تھانے کے 4 ممبران ہوں گے وجود - اتوار 16 نومبر 2025

ٹاسک فورس کو تھانوں کی سطح پر سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ اسٹاف کی معاونت حاصل ہوگی پولیس نے غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی گرفتاری اور واپس بھیجنے کے معاملے پر 13تھانوں میں ٹاسک فورس قائم کر دیا اور غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔پولیس نے...

سربراہی سب انسپکٹر اور اے ایس آئی کو سونپ دی،ہر تھانے کے 4 ممبران ہوں گے

غیرقانونی مقیم افغان باشندوں کی گرفتاری کا حکم،ٹاسک فورس قائم وجود - اتوار 16 نومبر 2025

سربراہی سب انسپکٹر اور اے ایس آئی کو سونپ دی،ہر تھانے کے 4 ممبران ہوں گے ٹاسک فورس کو تھانوں کی سطح پر سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ اسٹاف کی معاونت حاصل ہوگی پولیس نے غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی گرفتاری اور واپس بھیجنے کے معاملے پر 13تھانوں میں ٹاسک فورس قائم کر دیا...

غیرقانونی مقیم افغان باشندوں کی گرفتاری کا حکم،ٹاسک فورس قائم

27 ویں ترمیم غیر آئینی ،اپوزیشن اتحاد کا یوم سیاہ منانے کااعلان وجود - هفته 15 نومبر 2025

ترامیم آئین کے بنیادی ڈھانچے اور عدلیہ پر حملہ ہیں، عدلیہ کو انتظامیہ کے ماتحت کرنے کی کوشش ناقابل قبول ہے، سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کر دیے گئے ہیں،شخصی بنیاد پر ترامیم کی گئیں،اپوزیشن جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے پر خراج تحسین، جمہوری مزاحمت جاری رہے ...

27 ویں ترمیم غیر آئینی ،اپوزیشن اتحاد کا یوم سیاہ منانے کااعلان

افغان طالبان ٹی ٹی پی کیخلاف کارروائی کریں ،پاکستان کا افغانستان سے تجارت بند رکھنے کا اعلان وجود - هفته 15 نومبر 2025

ہم نے تجارت پر افغان رہنماؤں کے بیانات دیکھے، تجارت کیسے اور کس سے کرنی ہے؟ یہ ملک کا انفرادی معاملہ ہے،ٹرانزٹ ٹریڈ دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کے مکمل خاتمے کے بعد ہی ممکن ہے، دفتر خارجہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے پاکستان کے دشمن ہیں مذاکرات نہیں کریں گے،دہشتگردوں کی پشت پناہی کرنے وا...

افغان طالبان ٹی ٹی پی کیخلاف کارروائی کریں ،پاکستان کا افغانستان سے تجارت بند رکھنے کا اعلان

پیپلز پارٹی ایک خاندان اور 40وڈیروں کانام،حافظ نعیم وجود - هفته 15 نومبر 2025

گاؤں دیہاتوں میںعوام کو محکوم بنایا ہوا ہے، اب شہروں پر قبضہ کررہے ہیں،لوگوں کو جکڑاہواہے چوہدریوں،سرداروں اور خاندانوں نے قوم کو غلام ابن غلام بنارکھاہے،عوامی کنونشن سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ایک خاندان اور چالیس وڈیروں کانا...

پیپلز پارٹی ایک خاندان اور 40وڈیروں کانام،حافظ نعیم

باجوڑمیںسیکیورٹی فورسزکا آپریشن ،22 خوارج ہلاک وجود - هفته 15 نومبر 2025

خالی گاؤں گدار میں خوارج کی بڑی تعداد میں موجودگی کی مصدقہ اطلاع پر کارروائی قبائلی عمائدین اور مقامی لوگوں کے تعاون سے گاؤں پہلے ہی خالی کرایا گیا تھا، ذرائع سیکیورٹی فورسز نے کامیاب باجوڑ آپریشن کے دوران 22 خوارج کو ہلاک کر دیا۔ ذرائع کے مطابق یہ کارروائی انتہائی خفیہ مع...

باجوڑمیںسیکیورٹی فورسزکا آپریشن ،22 خوارج ہلاک

سپریم کورٹ کے ججز منصور علی شاہ اور اطہر من اللہ مستعفی وجود - جمعه 14 نومبر 2025

میرا ضمیر صاف اور دل میں پچھتاوا نہیں ،27 ویں ترمیم کے ذریعہ سپریم کورٹ پر کاری ضرب لگائی گئی ، میں ایسی عدالت میں حلف کی پاسداری نہیں کر سکتا، جس کا آئینی کردار چھین لیا گیا ہو،جسٹس منصور حلف کی پاسداری مجھے اپنے باضابطہ استعفے پر مجبور کرتی ہے کیونکہ وہ آئین جسے میں نے تحفظ ...

سپریم کورٹ کے ججز منصور علی شاہ اور اطہر من اللہ مستعفی

آرمی چیف ، چیف آف ڈیفنس فورسزمقرر،عہدے کی مدت 5 برس ہوگی وجود - جمعه 14 نومبر 2025

جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کی جگہ کمانڈر آف نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کا عہدہ شامل،ایٔرفورس اور نیوی میں ترامیم منظور، آرمی چیف کی مدت دوبارہ سے شروع ہوگی،وزیر اعظم تعیناتی کریں گے، بل کا متن چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27 نومبر سے ختم تصور ہوگا،قومی اسمبلی نے پاکستا...

آرمی چیف ، چیف آف ڈیفنس فورسزمقرر،عہدے کی مدت 5 برس ہوگی

مضامین
دہلی دھماکہ :تمہاری بے حسی تم کو کہاں تک لے کے جائے گی؟ وجود هفته 15 نومبر 2025
دہلی دھماکہ :تمہاری بے حسی تم کو کہاں تک لے کے جائے گی؟

مسلمان بھارت میں درانداز قرار؟ وجود هفته 15 نومبر 2025
مسلمان بھارت میں درانداز قرار؟

اندھیری راہ یاحیرت انگیز خوشحالی؟ وجود هفته 15 نومبر 2025
اندھیری راہ یاحیرت انگیز خوشحالی؟

علامہ اقبال اور جدید سیاسی نظام وجود جمعه 14 نومبر 2025
علامہ اقبال اور جدید سیاسی نظام

ظہران ممدانی: دہلی کے بے گھر بچوں کے خواب سے نیویارک تک وجود جمعه 14 نومبر 2025
ظہران ممدانی: دہلی کے بے گھر بچوں کے خواب سے نیویارک تک

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر