وجود

... loading ...

وجود
وجود

ڈاکٹر پیرزادہ قاسمؔ

اتوار 31 دسمبر 2017 ڈاکٹر پیرزادہ قاسمؔ

ڈاکٹر پیرزادہ قاسمؔ

لڑکھڑاتے ہوئے بھی اور سنبھلتے ہوئے بھی
اس کے در پر ہی گئے خواب میں چلتے ہوئے بھی
عشق آثار تھی ہر راہ گزر اس کی تھی
ہم بھٹک سکتے نہ تھے راہ بدلتے ہوئے بھی
عشق ہے عشق، بہرحال نمو پائے گا
یعنی جلتے ہوئے بھی اور پگھلتے ہوئے بھی
زندگی تیرے فقط ایک تبسم کے لیے
ہم کہ ہنستے ہی رہے درد میں ڈھلتے ہوئے بھی
ایک مدت سے ہیں ہم عشق میں آوارہ بکار
یعنی اک عمر ہوئی پھولتے پھلتے ہوئے بھی
سلسلہ تجھ سے ہی تھا تیرے طلب گاروں کا
برف ہوتے ہوئے بھی، آگ میں جلتے ہوئے بھی
بن تیرے ایسا اندھیرا تھا مرے اندر یار
ڈر لگا عشق کے سورج کو نکلتے ہوئے بھی
رفیع الدین رازؔ

اس دھوپ میں ہوتا رہوں تحلیل کہاں تک
اے وقت ترے حکم کی تعمیل کہاں تک
بکھرا ہے بدن گردِ رہِ شوق کی صورت
لے آئی مجھے خواہشِ تکمیل کہاں تک
آئینے پہ کب تک یہ غبارِ رہِ وحشت
خوابوں کے لیے آنکھ کی تذلیل کہاں تک
ہر آن نیا حرف ، نئے لوگ ، نئی بزم
آخر کوئی خود کو کرے تبدیل کہاں تک
گر ترکِ تعلق کا ارادہ ہے تو کہہ دو
تمہید کی صورت میں یہ تاویل کہاں تک
اب قطرۂ غم، قطرہ نہیں، بحر میں ضم ہے
لکھّو گے اس اجمال کی تفصیل کہاں تک
لو آنکھ کا یہ آخری قطرہ بھی ہوا خشک
صحراؤں سے لڑتی بھلا یہ جھیل کہاں تک
فراستؔ رضوی

دیکھتے جاتے ہیں نم ناک ہوئے جاتے ہیں
کیا گلستان خس و خاشاک ہوئے جاتے ہیں
ایک اک کر کے وہ غم خوار ستارے میرے
گم سرِ وسعتِ افلاک ہوئے جاتے ہیں
خوش نہیں آیا خزاں کو میرا عریاں ہونا
زرد پتے مری پوشاک ہوئے جاتے ہیں
دیکھ کر قریۂ ویراں میں زمستان کا چاند
شام کے سائے الم ناک ہوئے جاتے ہیں
ظلم سب اہلِ زمیں پر ہیں زمیں والوں کے
ہم عبث دشمنِ افلاک ہوئے جاتے ہیں
دیدۂ تر سے میسر تھا ہمیں دل کا گداز
قحطِ گریہ ہے تو سفاک ہوئے جاتے ہیں
کوزہ گر نے ہمیں مٹی سے کیا تھا تخلیق
کیا تعجب ہے اگر خاک ہوئے جاتے ہیں
ڈاکٹر نزہت عباسی

دل کے زخموں کی یہ ترتیب نئی لگتی ہے
ہم کو اپنوں کی یہ ترکیب نئی لگتی ہے
میری تحسیں سے کیا آپ نے دانستہ گریز
کیوں قصیدے میں یہ تشبیب نئی لگتی ہے
کچھ نئے خواب ، نئی خواہشیں دامن میں لیے
ہر نئے سال کی ترغیب نئی لگتی ہے
کیوں حقیقت کی طرح اس کو نہ تسلیم کریں
زندگی کی کوئی تادیب نئی لگتی ہے
وقت کے ساتھ بدل ڈالے ہیں آدابِ وفا
آپ کے عشق کی تہذیب نئی لگتی ہے
سحر حسن

دل کے آنگن میں چاند ٹھہرا ہے
چار سو اب نیا سویرا ہے
موسموں کا بدل گیا ہے مزاج
تتلیوں کا چمن میں ڈیرا ہے
وہ جو مجھ سے خفا رہے برسوں
اُنھی رنگوں نے آ کے گھیرا ہے
پھول کھلنے کا ہو رہا ہے گماں
چال میں بھی خمار گہرا ہے
آج تارے ٹنکے ہیں آنچل میں
پیرہن سرخ اور سنہرا ہے
دھڑکنیں دھڑکنوں سے ملتی ہے
آسماں پر مرا بسیرا ہے
سیدہ صدف اکبر

آنکھوں کے سب خواب ادھورے سے رہ گئے
روح سے دل کے ملاپ ادھورے سے رہ گئے
تیاگ دیا جب سے ہم نے سولہ سنگھار اپنا
آئینے کے سب سوال ادھورے سے رہ گئے
زندگی ،پڑھ ہی رہے تھے تیری کتاب غم
یک لخت سارے حرف ادھورے سے رہ گئے
بکھیر رہی تھی پھولوں پہ اپنے پیار کے رنگ
اس تتلی کے سارے رنگ ادھورے سے رہ گئے
ہم ، تم اور اس پر کتاب زیست کا یہ سفر تنہا
مٹے مٹے سے یہ ورق کچھ ادھورے سے رہ گئے
آنکھوں کی پتلیوں پہ دیر تک ٹھہرا رہا وہ عکس
اُس کے بعد سارے خیال ادھورے سے رہ گئے
ماہ کامل تھا مگر ہم پہ تو یوں گُزری کے بس
تم سے جدا تو میں اور چاند ادھورے سے رہ گئے


متعلقہ خبریں


مضامین
مسلمان کب بیدارہوں گے ؟ وجود جمعه 19 اپریل 2024
مسلمان کب بیدارہوں گے ؟

عام آدمی پارٹی کا سیاسی بحران وجود جمعه 19 اپریل 2024
عام آدمی پارٹی کا سیاسی بحران

مودی سرکار کے ہاتھوں اقلیتوں کا قتل عام وجود جمعه 19 اپریل 2024
مودی سرکار کے ہاتھوں اقلیتوں کا قتل عام

وائرل زدہ معاشرہ وجود جمعرات 18 اپریل 2024
وائرل زدہ معاشرہ

ملکہ ہانس اور وارث شاہ وجود جمعرات 18 اپریل 2024
ملکہ ہانس اور وارث شاہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر