... loading ...
کراچی کی سیاست میں یوتوگرماگری عرصے سے جاری ہے ۔خاص طورسے مصطفی کمال اینڈپارٹی کی نئی سیاسی جماعت کے ساتھ میدان میں آمد کے بعد سلسلہ مزید سواہوچکاہے ۔ سابق میئرکراچی اوران کے حواریوں نے شروع ہی دن سے اپنی توپوں کارخ نہ صرف ایم کیوایم کے قائد لطا ف حسین کی جانب کیے رکھابلکہ اس کی زدمیں اس دورکے گورنرعشرت العباد خان بھی آئے ۔اس طرح کراچی کی بڑی آبادی کی اورسندھ کے شہری علاقوں کی نمائندہ کھلائی جانے والی سیاسی جماعت ایم کیوایم دوحصوں میں تقسیم ہوتی نظرآنی لگی ۔ایم کیوایم کے کئی سرکردہ رہنمااوراراکین اسمبلی بھی مصطفی کمال سے جاملے ۔ سلسلہ ہنوزجار ی ہے ۔ مصطفی کمال کی جماعت پی ایس پی میں شامل ہونے والاتازہ ترین نام کراچی کے ڈپٹی میئرارشدوہراکاہے جنھوں نے پی ایس پی میں شمولیت تواختیارکرلی لیکن اپن عہدے سے استعفی نہیں دیا۔
اگردیکھاجائے توایم کیوایم طول عرصے سے زیرعتاب ہے جس کی بڑی وجہ خوداس کے بانی و قائدکے سمندرپارسے کی جانیوالی تقاریرہیں ۔ اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ کے بانی ‘لیڈروں ‘اراکین اسمبلی اوربڑی تعدادمیںکارکنوں کے اوپردہشت گردی ‘قتل وغارت ‘بھتہ خوری ‘منی لانڈرنگ سمیت درجنوں الزامات بھی ہیں۔ جس کے باعث ایم کیوایم کے خلاف آپریشن جاری تھا۔ لیکن 22 اگست کوالطاف حسین کی جانب سے کراچی پریس کلب پرکی جانے والی تقریرنے جلتی پرتیل کاکام کیا۔ جس کے نتیجے میں قانون نافذکرنے والے ادارے حرکت میں آئے اورکراچی میں جاری آپریشن مزید تیزکردیا۔اس دورا ن ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستارنے بانی وقائد سے علیحدگی کااعلان کرکے کسی حداپنی جماعت کے لیے محفوظ راستہ تلاش کرنے کی کوشش کی ۔ جس میں وہ خاصی حدتک کامیاب بھی رہے ۔ لیکن پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال بدستوراپنے الزامات کی بم باری جاری رکھے رہے ۔ یوں تومصطفی کمال کاخاص ہدف الطاف حسین کی ذات ہی تھی ۔ لیکن اصل ہدف اگرایم کیوایم کوکہاجائے توکسی طورغلط نہ ہوگا۔ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے لیاقت آبادمیں مردم شماری کے نتائج کے خلاف کیے گئے جلسے کے اگلے ہی دن 7نومبرکو مصطفی کمال نے اپنے کارکنوں سے خطاب کے دوران کہہ دیاکہ ایم کیو ایم میری کمیونٹی (مہاجر) کی سب سے بڑی دشمن ہے، کھلے عام کہہ رہا ہوں کہ ایم کیو ایم کو دفن کردوں گا اور جب تک اسے زمین بوس نہیں کریں گے مہاجروں، سندھ اور ملک کا بھلا نہیں ہوگا۔ مصطفی کمال کے اس جوشیلے خطاب کویقینا ان کے کارکنوں اورایم کیوایم مخالف قوتوں نے ضرورسراہاہوگا۔
مصطفی کمال کی جوشیلی خواہش کی ابھی گردان جاری ہی تھی کہ اچانک کراچی کی سیاست میں ایک بھونچال اس وقت آیا جب ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ کی جانب سے پرنٹ والیکٹرانک میڈیاکوہنگامی پریس کانفرنس کادعوت نامہ ملا۔ کراچی پریس کلب میں رکھی گئی اس پریس کانفرنس میں فاروق ستار نے مصطفیٰ کمال کے ہمراہ میڈیاسے بات کرتے ہوئے دونوں جماعتوں کے اتحادکااعلان کردیا۔مشترکہ نئی سیاسی جماعت ‘نئے منشوراورایک نشان پرانتخاب لڑنے کافیصلہ کیاگیا۔کراچی کی نمائندہ جماعت ایم کیوایم پاکستان اورپاک سرزمین پارٹی کے اتحاد کی خبرمیڈیاکے لیے کسی دھماکے سے کم نہ تھی ۔ صرف ملکی ہی نہیں غیرملکی میڈیانے بھی اسے بریکنگ نیوزبنایا۔جس سے لگنے لگا کہ کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقوں سے الطاف چیپٹرکلوزاورایم کیوایم مکمل طورختم ہوگئی ۔
ابھی ایم کیوایم اورپی ایس پی کے اتحاد کی بازگشت جاری ہی تھی کہ ایک اور سیاسی دھماکہ اس وقت ہوگیاجب اگلے ہی دن رابطہ کمیٹی نے پریس کانفرنس کرکے ایم کیوایم اوراس کاانتخابی نشان برقراررہنے کااعلان کردیا ۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ایم کیوایم پاکستان کے کئی رہنمااورہزاروں کارکن پی ایس پی سے سیاسی اتحادتودورکی بات اس سے کسی قسم کارابطہ رکھنے کے بھی حق میں نہیں۔ بعض تو اس بات کاکھل کراظہارکرچکے ہیں کہ پی ایس پی کوآفاق احمد کی جماعت مہاجرقومی موومنٹ سے زیادہ اہمیت نہیں دی جاسکتی ۔ایسے میں فاروق ستارکی جانب سے اس جماعت سے اتحاد کااعلان سامنے آنا حیران کن اورخودان کے کارکنوں کے لیے کسی دھچکے سے کم نہیں تھا۔لگتاہے پی ایس پی سے اتحاد ڈاکٹرفاروق ستارکی خواہش توضرورہوسکتی ہے لیکن کئی رہنمائوں اورہزارو ں کارکنوں کی نہیں۔
اسی لیے اگلے ہی دن ایم کیوایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کوپریس کانفرنس کرکے وضاحت کرنا پڑی کہ ایم کیوایم اوراس کاانتخابی نشان برقراررہے گا۔رابطہ کمیٹی کی پریس کانفرنس کے دورا ن سربراہ ایم کیوایم پاکستان فاروق ستارغیرحاضررہے ۔اوربعدازاں رات کو انھوں نے بھی پریس کانفرنس طلب کرکے پارٹی چھوڑکرسیاست سے دستبردار ی کااعلان کردیا۔ لیکن تقریباایک گھنٹے کے بعد دوبارہ وہ میڈیاکے سامنے آئے اورسیاست سے دستبرداری کافیصلہ لینے کااعلان کردیا۔اپنی پہلی طویل ترین پریس کانفرنس کے دوران فاروق ستارنے کہا کہ ’کل کی ملاقات کا فیصلہ مشاورت سے ہوا تھا، خواجہ اظہار الحسن، فیصل سبزواری، کامران ٹیسوری، کنور نوید جمیل سب سے مشاورت ہوئی، ایسا نہیں کہ میں نے فیصلہ مسلط کر دیا، سب کو اعتماد میں لیا تھا لیکن ایک طرف آپ کک ماریں اور دوسری طرف کارکنان مخالف ہوجائیں ایسا نہیں ہونا چاہیے، آپ جانیں آپ کی پی ایس پی جانے، آپ جانیں اور آپ کی رابطہ کمیٹی جانے۔‘فاروق ستار نے سیاست چھوڑنے کے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ ہفتہ کے روز یادگار شہدا جائیں گے۔‘ان کے اس اعلان کے بعد ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کو فیصلے سے باز رکھنے کی کوشش کرتے نظر آئے۔اعلان کے ایک گھنٹے کے اندر ہی انہوں نے ایک بار پھر میڈیا سے بات کی اور پارٹی و سیاست سے دستبرداری کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے کہا کہ ’والدہ نے سیاست نہ چھوڑنے کا حکم دیا ہے اس لیے میں ان کے اس حکم کے سامنے سر جھکاتا ہوں اور کارکنان کے جذبے کی قدر کرتا ہوں۔‘میں نے یہاں مہاجروں کا مقدمہ رکھا اور دل کھول کر کارکنوں کے سامنے رکھا، سنجیدہ سیاست کر رہے ہیں اور کرنا چاہتے ہیں اور خدا کی قسم کوئی ڈراما نہیں رچایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پی ایس پی والوں کی باتوں سے مجھے تکلیف ضرور ہوتی ہے، وہ مہاجروں کے لیے جو بھی کہیں مجھے اس کی پروا نہیں، لیکن 38 سال کی عزت خاک میں مل جائے تو ایسی سربراہی قبول نہیں، پارٹی قائد نہیں بننا چاہتا، ایم کیو ایم کا مشیر بن کر یا باہر رہ کر کام کرنے کے لیے تیار ہوں، جبکہ اپنے بھی اگر شک کرنے لگیں تو میں خفا تو ہوں گا۔‘انہوں نے کہا کہ ’قومی سیاست کرنا چاہتے ہیں، ہمیں مہاجر سیاست کی طرف دھکیلا جارہا ہے، کراچی چلتا ہے تو ملک چلتا ہے، پورے ملک کا بوجھ ہم نے اٹھایا ہوا ہے، ہمارے 165 ساتھی لاپتہ اور 200 دفاتر سیل ہیں، 1100 سے زائد کارکن جیلوں میں زندگی گزار رہے ہیں، اب پاکستان کے عوام کو فیصلے خود کرنے چاہئیں، اور چھاپے اور گرفتاریوں کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔‘فاروق ستار نے پاک سرزمین پارٹی کے ساتھ بنایا گیا ’اتحاد‘ قائم رکھنے کا بھی اعلان کیا۔
پہلی پریس کانفرنس کے دورا ن فاروق ستار نے کہا کہ ’گزشتہ روز پی ایس پی کے صدر مصطفیٰ کمال نے مفاہمتی فضا میں باریک کام کیا، گزشتہ روز پریس کلب میں مہاجروں کے مینڈیٹ کی تذلیل ہوئی، مصطفیٰ کمال نے لینڈ کروزر کا ذکر کیا، میں نے گاڑی خریدنے کے لیے 17 لاکھ روپے ادھار لیے جو چکانے ہیں، گاڑی کو بلٹ پروف کرانے کے لیے 40 لاکھ روپے میرے رکن قومی اسمبلی نے مجھے دیئے، اس کے برعکس مصطفیٰ کمال کی لینڈ کروزر سوا 3 کروڑ روپے کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ’میں نے اپنا حساب دے دیا، اب مصطفیٰ کمال اپنی گاڑی کا حساب دیں، مصطفیٰ کمال بتائیں سوا 3 کروڑ روپے کی گاڑی کیسے لی، مجھے علم ہے کہ مصطفیٰ کمال کی گاڑی کہاں سے خریدی گئی، پارٹی نے مصطفیٰ کمال کو گھر دیا تھا انہوں نے اس کے پیسے واپس نہیں کیے، وہ بتائیں کہ ان کے پاس خیابان سحر کا گھر کیسے آیا۔فاروق ستار نے کہا کہ ’کل میں نے ایک الیکشن اتحاد کی بات کی تھی، لیکن کراچی ہو یا پاکستان انجینئرڈ سیاست نہیں چل سکتی، ہم پاکستان کے اندر پاکستان کی سیاست کرنے کھڑے ہوئے ہیں، جبکہ جو عوام کے دل پر راج کرے گا اسی کی حکومت ہوگی۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’ایم کیو ایم کو ختم کرنے کی بات کی گئی، آپ پی ایس پی بنائیں یا حقیقی، جس نام پر جیتے ہیں اور مرتے ہیں اسے کیسے مٹا دیں گے، اپنے شہدا، اپنی قربانیوں کو کیسے بھلا سکتے ہیں، 23 اگست کے بعد ایم کیو ایم الطاف حسین کی نہیں رہی، 23 اگست کو بننے والی ایم کیو ایم پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کی ہے، ایم کیو ایم کہیں نہیں جارہی، یہ ایک حقیقت ہے جسے سب کو تسلیم کرنا پڑے گا۔‘انہوں نے کہا کہ ’یہ تاثر بھی دیا جارہا ہے کہ پتہ نہیں میری پی ایس پی کی قیادت سے کتنی ملاقاتیں ہوئیں، مصطفیٰ کمال سے کبھی اکیلا نہیں ملا، انیس قائم خانی سے صرف ایک ملاقات ہوئی ہے، آج ان سے گلہ ہے کہ کل ہمارے دل دکھے، کیا جذبہ لے کر گئے تھے اور کیا صلہ ملا۔
سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ ’مصطفیٰ کمال کہتے ہیں کہ وہ مہاجروں کی سیاست نہیں کرنا چاہتے، وہ کہتے ہیں کہ وہ پاکستان کی سیاست کر رہے ہیں تو میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ لاہور یا پشاور سے ایک بھی نشست جیت کر دکھادیں، اگر وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہوگئے تو اپنی پارٹی کا جھنڈا اور نشان اپنے ہاتھوں سے دفن کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ’مہاجروں کا ذکر کرنا پاکستان کے استحکام کے لیے لازمی ہے، زندہ قومیں وہ ہوتی ہیں جو اپنے آباؤ اجداد کی قربانیاں یاد کرتی ہیں، ہم کراچی میں پاکستان کی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں، لندن قیادت کو آئین اور ریاست پاکستان کے لیے چھوڑا، کراچی کے امن کو دیرپا بنانے کے لیے اتحاد کا فیصلہ کیا، مہاجروں، مظلوموں کا ووٹ بینک تقسیم نہ ہو اس لیے اتحاد بنایا، کارکنان آپس میں محاذ آرائی سے گریز کریں اس لیے الحاق کیا، لیکن جو مہاجروں کو نہیں گردانتے ان سے کیسے الحاق کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’کراچی کے عوام کی اکثریت ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ ہے، ساتھیوں سے چندہ جمع کر کے 5 نومبر کو حالیہ تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ کرایا، جلسے کے بعد اعتماد ملا کہ تمام جماعتوں کو اپنے ساتھ لے کر چلیں، دوستی کا ہاتھ بڑھایا تو اپنی جگہ میں بھی آپ کو جگہ دینے کا فیصلہ کیا، جبکہ ہم نے کل ایک جماعت کو ساتھ چلنے کے لیے انگلی پکڑائی تھی۔
انہوں نے پاک سرزمین پارٹی کو ایک بار پھر ایم کیو ایم میں شامل ہونے کی دوبارہ پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ ایم کیو ایم میں شامل ہوجائیں کیونکہ یہی آپ کی جڑ ہے۔فاروق ستار کا کہنا تھا ’میں نے آل پاکستان مہاجر اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آج سے 38 سال پہلے سندھ میڈیکل کالج میں شمولیت اختیار کی تھی، تاریخ کے اوراق میں میراسیاسی سفر محفوظ ہے، نشتر پارک کے جلسے سے ایم کیوایم عوامی جماعت بنی۔انہوں نے کہا کہ ’1968 سے لے کر اب تک پی آئی بی کا گھر ہی میری جائیداد ہے، میرے اس گھر میں بھائی بہن بھی حصہ دار ہیں، جبکہ مکان اوربینک اکاؤنٹ کے علاوہ میری ڈائری بھی اپنی نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’1988 میں 27 برس کی عمر میں میئر کراچی بنا، 2 بار رکن سندھ اسمبلی اور پانچویں بار رکن قومی اسمبلی بنا، 92 کے ا ٓپریشن میں کارکنوں کے ساتھ رہا، آپریشن کے دوران 5 سال اسیری میں بھی۔گزارے، جبکہ ایک مقدمہ بھی این آر او کے تحت ختم نہیں کر وایا۔
کراچی کی سیاست میں اچانک آنے والابھونچال یقینا مخالفین اورعوام کے لیے ضرورحیران کن ہوسکتا ہے ۔ بعض سیاستدانوں نے تویہاں تک کہہ دیاکہ فاروق ستاراورمصطفی کمال کسی کے اشارے پرایک ہوئے ہیں ۔ لیکن اگلے دن دوسرے دھماکے اورفاروق ستارکی سیاست سے علیحدگی نے پھرمبصرین کی رائے کوتبدیل کردیا۔ عوام بھی اس پل پل بدلتی صورت حال پرحیران ہیں ۔ لیکن ایک بات یقین سے کہی جاسکتی ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے جاری کراچی کی صورت حال نے ایک بارپھرایم کیوایم پاکستان کودنیابھرمیں خبروں کی زینت بنادیاہے اورفاروق ستارکی سیاست سے کنارہ کشی اورایک گھنٹے بعد ہی فیصلے میں تبدیلی نے بھی کارکنوں نے کے دلوں میں ان کم ہوتی محبت کودوبارہ جگاکرانھیں مقبول بنادیاہے ۔
اشعر نوید
اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط کے معاملے پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس ہوا فل کورٹ اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ،جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس امین الدین، جسٹس شاہد وحید، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظ...
حکومت سندھ نے 30پرائمری ااسکولوں کی تعمیر کے لئے فنڈ کی منظوری دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت سندھ نے 1ارب 52 کروڑ 82 لاکھ 70 ہزار روپے کی منظوری دی محکمہ خزانہ سے رقم دینے کی سفارش بھی کردی گئی اسکولوں کی تعمیرات رواں ماہ میں ہی شروع کردی جائے گی۔
سندھ میں اسمگل شدہ اسلحے کے لائسنس بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔اسمگل شدہ اسلحہ ڈیلروں اور محکمہ داخلہ کی مدد سے لائسنس یافتہ بنائے جانے انکشاف ہوا ہے۔ایف آئی اے کے مطابق حیدرآباد میں کسٹم انسپکٹر مومن شاہ کے گھر سے سڑسٹھ لائسنس یافتہ ہتھیار ملے۔تصدیق کرائی گئی تو انکشاف ہوا کہ اس...
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے جیل میں رکھ لیں مگر باقی رہنماں کو رہا کردیں۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی سے کہنا چاہتا ہوں کہ پی ٹی آئی کی 25 مئی کی پٹیشن کو سنا جائے اور نو مئی واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل...
خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پرچینی انجینیئرز کی گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے۔ ڈی آئی جی مالاکنڈ کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑی مسافروں کی گاڑی سے ٹکرائی، گاڑی پر حملے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔بشام سے پ...
سیکیورٹی فورسز نے تربت میں پاک بحریہ کے ائیر بیس پی این ایس صدیق پر دہشتگرد حملے کی کوشش ناکام بنادی، فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک کر دیا جبکہ ایک سپاہی شہید ہوگیا ۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے مطابق 25 اور 26 مارچ کی درمیانی شب دہشت گردوں نے تربت میں پ...
اسرائیل نے سلامتی کونسل کی غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد کو ہوا میں اڑاتے ہوئے مزید 81فلسطینیوں کو شہید کردیا۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی کے آٹھ واقعات میں مزید 81 فلسطینی شہید اور 93 زخمی ہوگئے۔الجزیرہ کے مطابق رفح میں ایک گھ...
جامعہ کراچی میں سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کے باعث چوریوں کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا اور دو روز میں چوروں نے 4طالب علموں کو موٹرسائیکلوں سے محروم کردیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی یونیورسٹی میں سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کے سبب نہ صرف جامعہ کی حدود میں چوریوں کی وارداتوں میں اضافہ ہورہ...
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 7اکتوبر کے بعد پہلی مرتبہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد منظور کرلی۔پیر کو سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد پر امریکا نے اپنے سابقہ موقف میں تبدیلی کرتے ہوئے قرارداد کو ویٹو کرنے سے گریز کیا۔سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک میں سے 14 نے قرارداد کے ...
ملک میں یومیہ چار ہزار میٹرک ٹن تیل کی اسمگلنگ کا انکشاف ہوا ہے-تیل کی اسمگلنگ سے قومی خزانے کو ماہانہ تین کروڑ چھپن لاکھ ڈالرزکا نقصان ہورہا ہے۔ آئل کمپنیز نے اسمگلنگ کی روک تھام اورکارروائی کیلئیحکومت اور اوگرا سیمدد مانگ لی ہے۔آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نیسیکریٹری پیٹرولیم کو ...
محکمہ صحت سندھ نے آٹومیشن پروجیکٹ کے کروڑوں روپے کی رقم ہوا میں اڑادی۔ سات سال قبل پینسٹھ کروڑ کی لاگت سے شروع ہونے والا پروجیکٹ تاحال فعال نہ ہوسکا۔مانیٹرنگ رپورٹ میں پروجیکٹ کے گھپلوں پر بڑے انکشافات کیے گئے ۔کمپنی نے پروجیکٹ پر حیرت انگیز طور پر انتالیس کروڑ خرچ کردئے ۔لیکن سا...
ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل کراچی نے معصوم شہری کو جعلی بینک اسٹیٹمنٹ جاری کرنے میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا۔ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزم کو پی آئی بی کالونی کراچی سے گرفتار کیا گیا۔گرفتار ملزم ویزا فراڈ کے جرم میں ملوث تھا۔ملزم نے خاتون شہری کو جعلی بینک اسٹیٹمنٹ ج...