وجود

... loading ...

وجود
وجود

سندھ کی سیاست میں نیا بھونچال جی ڈی اے، تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کا اتحاد

جمعه 03 نومبر 2017 سندھ کی سیاست میں نیا بھونچال جی ڈی اے، تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کا اتحاد

یہ ایک حقیقت ہے کہ عمران خان ہی اس وقت ایسے مزاحمتی لیڈر کے طور پر ابھرے ہیں جس نے نواز شریف اور آصف علی زرداری کو سیاسی طورپر پریشان کردیا ہے اور نواز شریف کو اگر عدالتوں سے نااہل قرار دیا گیا ہے تو ان کو نااہل کرانے میں 100 فیصد کردار عمران خان کاہے اور انہوں نے اسمبلی کے اندر شاید اتنا موثر کردار ادا نہیں کیا لیکن اسمبلی کے باہر اور عدالتوں میں انہوں نے مزاحمتی کردار ادا کیا ہے سچ تو یہ ہے کہ اس وقت آصف زرداری اور نواز شریف کا حقیقی حریف صرف عمران خان ہے ۔ اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ عمران خان نے ایک اپوزیشن لیڈر کا کردار ادا کیا ہے۔ عمران خان نے سندھ میں جس طرح جلسے کئے ہیں اس سے آصف علی زرداری کو سیاسی طور پر پریشانی ضرور ہوئی ہے۔ ابھی تو عمران خان شاید چند سیاسی لوگوں کوہی پی ٹی آئی میں شامل کراسکے ہیں۔ لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں عمران خان کے ساتھ بہت بڑی سیاسی کھیپ شامل ہوجائے گی۔
دوسری جانب سندھ میں اس وقت سیاسی طور پرسندھ میں نئی فضا قائم ہورہی ہے۔ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) نے اپنی سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے اس اتحاد نے خود کو ایک پارٹی کی طرح رجسٹرڈ کرانے کا فیصلہ کیا ہے اورساتھ ہی سندھ میں اہم سیاسی خاندانوں سے رابطے تیز کردیئے ہیں ۔صوبے بھرمیں جلسے جلوسوں کا پروگرام بنالیا گیا ہے جس سے حکومت سندھ اور پیپلز پارٹی کی پریشانیاں دوچندہوجائیں گیں۔ جی ڈی اے نے ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) سے بھی رابطہ کرلیا ہے تاکہ مشترکہ حکمت عملی کے تحت الیکشن میں حصہ لیا جاسکے جس کا ان کو مثبت جواب ملا ہے اب جو سیاسی تصویر بن رہی ہے اس میں گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس، تحریک انصاف، مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق) مل کر عام الیکشن میں حصہ لیں گے اور پھر پیپلز پارٹی کے خلاف ون ٹو ون امیدوار مقابلہ کریں گے۔ یوں اس مرتبہ ماضی کے تجربات کو سامنے رکھ کر عام انتخابات کی حکمت عملی طے کی جارہی ہے اس مرتبہ پی پی کے خلاف تمام پارٹیاں نہ صرف مشترکہ امیدوار لائیں گی بلکہ صوبہ بھر میں مشترکہ جلسے بھی کریں گی۔ تمام پارٹیوں نے پیر پگارا کی قیادت میں اعتماد کیا ہے اور تمام پارٹیوں کا اتفاق ہے کہ اگر الگ الگ انتخابات میں حصہ لیا تو اس کا پی پی پی کو فائدہ ملے گا۔
اس مرتبہ حکومت سندھ اورپیپلز پارٹی کو ایک اور مشکل کا سامنا بھی کرنا پڑے گا۔کیوں کہ پی پی پی نے بہت سارے افرد کو پارٹی میں شامل کر رکھا ہے۔ جب عام انتخابات کااعلان ہوگا تو تمام لوگ ٹکٹ مانگیں گے اوران تمام لوگوں کو پارٹی کے لیے ٹکٹ دیناممکن نہیں ہوگا اس لیے بہت سارے لوگ ناراض ہوکر پارٹی سے علیحدگی بھی اختیار کرسکتے ہیں جوکسی دوسری پارٹی میں شامل ہوکر یاآزادحیثیت میں الیکشن میں کھڑے ہوکر پی پی پی کے ہی مقابل آئیں گے ۔ ایسی صورت میں پیپلزپارٹی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔
پیپلزپارٹی کی زیرک قیادت اس بات سے بخوبی واقف ہے اس لیے انھوں نے ابھی ایسے لوگوں کاانتخاب شروع کردیاہے جواپنی اپنی نشست پر سو فیصد کامیابی سمیت سکتے ہیں۔ان لوگوں کوہی پارٹی ٹکٹ دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ پارٹی میں موجود رہنمائوں کے بارے میں یہ بھی اندازے لگائے جارہے ہیں کہ کون کون سارکن اسمبلی عوام میں اپنی مقبولیت کم کرتاجارہاہے ۔
پاکستان پیپلزپارٹی کوششیں اورتیاریا ںاپنی جگہ لیکن جی ڈی اے نے جس طرح سنجیدگی سے اپنی ابتدا کی ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ اس دفعہ پی پی پی کو ٹف ٹائم ملے گا ۔جبکہ خودپیپلزپارٹی کواپنے ناراض رہنمائوں کوسنبھالنابھی پڑے گا،جوآئندہ عام انتخابات میں ٹکٹ کی آس لگائے بیٹھے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق جی ڈی اے نے نچلی سطح پر مختلف شخصیات سے رابطوں کا آغاز کردیا ہے اور ان سے رائے لی جارہی ہے کہ وہ بتائیں کہ کس حلقے میں کس کو ٹکٹ دیا جائے تاکہ وہ الیکشن میں پی پی پی کا مقابلہ کرسکیں۔ جی ڈی اے نے یہ کمال بھی کر دکھایا ہے کہ قومی سطح پر دو سیاسی مخالف پارٹیوں مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کو سندھ میں ایک جگہ بٹھا دیا ہے۔ اس کے لیے ان کا کہنا ہے کہ سب پارٹیوں کو سندھ کے حالات اور سیاسی پیچیدگیوں کا پتہ ہے اس لیے سب یہی چاہتے ہیں کہ سندھ میں پی پی پی سے جان چھوٹ جائے اور سندھ میں ایسی سیاسی پارٹیاں اور سیاسی اتحاد آگے آجائیں اور وہ آکر صوبہ کی باگ ڈور سنبھالیں تاکہ سندھ میں پچھلے دس برسوں سے جو لوٹ مار ہورہی ہے اس کا خاتمہ ہوسکے جی ڈی اے کی کوششیں قابل ستائش ضرور ہیں۔


متعلقہ خبریں


کراچی میں گداگر مافیاجاسوسی میں ملوث، سندھ اسمبلی میں قرار داد وجود - هفته 11 مئی 2024

متحدہ قومی موومنٹ نے سندھ اسمبلی میں منشیات فروشی اور گداگر نیٹ ورک کیخلاف قرارداد جمع کرا ئی ہے جس میں کہاگیاہے کہ کراچی میں ، گداگر مافیا جرائم پیشہ افراد کے لیے جاسوسی کررہاہے،شہر میں بھیک مانگنے کا منظم کاروبار چلا یاجارہا ہے۔ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی ریحان اکرم،ارسلان پرو...

کراچی میں گداگر مافیاجاسوسی میں ملوث، سندھ اسمبلی میں قرار داد

کرپشن کیسز، سیاستدانوں کو بڑا ریلیف،گرفتاریاں نہیں ہونگیں، نیب کے نئے قواعد تیار وجود - هفته 11 مئی 2024

حکومت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے لیے نئے قواعد و ضوابط تیار کرلیے ، جس کے مطابق آئندہ کسی بھی سیاستدان کی براہ راست گرفتاری ممکن نہیں ہوگی۔تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی چیئرمین نیب سے ملاقات ہوئی جس کی اندرونی کہانی کے مطابق اسپیکر نے نیب چیئرمین کو نئے ایس...

کرپشن کیسز، سیاستدانوں کو بڑا ریلیف،گرفتاریاں نہیں ہونگیں، نیب کے نئے قواعد تیار

نیا قرض پروگرام ، مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی وجود - هفته 11 مئی 2024

پاکستان کے ساتھ نئے قرض پروگرام پر مذاکرات کیلئے پہلے مرحلے میں اورآئی ایم ایف کی تکنیکی ماہرین کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق نئے قرض پروگرام پر مذاکرات کا آغاز15مئی سے شیڈول ہے ، آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر وفد کی قیادت کریں گے ۔ذرائع کے مطابق ماہرین کی ...

نیا قرض پروگرام ، مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی

آئی کیوب قمرمشن، پاکستانی سیٹلائٹ کے ذریعے لی گئی پہلی تصویر موصول وجود - هفته 11 مئی 2024

چین نے چاند کے گرد مدار میں چھوڑے گئے پاکستانی سیٹلائیٹ آئی کیوب قمر کا ڈیٹا جمعہ کو پاکستان کے حوالے کر دیا جس سے دونوں ممالک کے درمیان چاند بارے تحقیق میں تعاون مزید گہرا ہوا ہے ۔یہ سیٹلائٹ چین کے خلائی مشن چینگ 6کے ذریعے چاند کے گرد مدار میں چھوڑا گیا ہے ۔چائنا نیشنل سپیس ایڈم...

آئی کیوب قمرمشن، پاکستانی سیٹلائٹ کے ذریعے لی گئی پہلی تصویر موصول

گورنر سندھ پر مسلم لیگ ن سے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، خالد مقبول وجود - هفته 11 مئی 2024

کنوینر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ گورنر سندھ کے معاملے پر ہم نے مسلم لیگ ن سے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، اس معاملے میں کارکردگی اگر معیار بنی تو پھر فیصلے اسی حساب سے ہوں گے۔خالد مقبول نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر سے متعلق جو تبدیلی کی بات ہو رہ...

گورنر سندھ پر مسلم لیگ ن سے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، خالد مقبول

سندھ کا محکمہ خوراک، افسران نے بوریوں میں مٹی بھردی، سواتین ارب کا نقصان وجود - هفته 11 مئی 2024

سندھ میں 2022ء کے سیلاب کے بعد محکمہ خوراک کے افسران نے 3 لاکھ 79 ہزار بوریوں میں ناقص گندم اور مٹی ملا کر سرکاری خزانہ کو 3 ارب 22 کروڑروپے کا نقصان پہنچایا، وزیراعلیٰ کی معائنہ ٹیم کی رپورٹ میں ذمے داران افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش۔ گندم کے خراب ہونے سے متعلق وزیراعلیٰ کی ...

سندھ کا محکمہ خوراک، افسران نے بوریوں میں مٹی بھردی، سواتین ارب کا نقصان

9 مئی پی ٹی آئی کو کچلنے کا طے شدہ منصوبہ تھا، عمران خان وجود - جمعرات 09 مئی 2024

تحریک انصاف کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کو کچلنے کی کوشش کی گئی، سب پہلے سے طے شدہ تھا۔جیل سے اپنے ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ 9مئی 2023ء کی حقیقت قوم پر پوری طرح واضح ہے ، بتایا جائے کس کے حکم پر حساس مقامات کی سیکیورٹی ہٹائی گئی۔بانی پ...

9 مئی پی ٹی آئی کو کچلنے کا طے شدہ منصوبہ تھا، عمران خان

لاہور میں وکلاء احتجاج پر پولیس کا دھاوا،آج ملک گیرہڑتال کا اعلان وجود - جمعرات 09 مئی 2024

سول عدالتوں کی تقسیم اوروکلاء پر دہشت گری کی دفعات کے تحت مقدمات کے اندراج کے خلاف احتجاج شدید ہنگامہ آرائی میں تبدیل ہوگیا،لاہور ہائیکورٹ میں داخل ہونے کے معاملے پر وکلاء اور پولیس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں جی پی او چوک میدان جنگ بن گیا ، پولیس کی جانب سے وکلاء پر لاٹھی چارج ...

لاہور میں وکلاء احتجاج پر پولیس کا دھاوا،آج ملک گیرہڑتال کا اعلان

ججوں کے خلاف مہم ،توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل وجود - جمعرات 09 مئی 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینئرجج جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس بابرستار کے خلاف سوشل میڈیا مہم پر ججوں کی جانب سے لکھے گئے خطوط کے بعد توہین عدالت کی کارروائی کے لیے دو الگ الگ لارجر بینچز تشکیل دے دیے گئے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی کارروائی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ ...

ججوں کے خلاف مہم ،توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل

غیر آئینی اقدامات کے خلاف جہاد شروع کردیا،محمود اچکزئی وجود - جمعرات 09 مئی 2024

اپوزیشن اتحاد تحفظ آئین پاکستان اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ مارشل لاء لگانے والے پہلے معافی مانگ لیں پھر میں نو مئی والوں سے بھی کہہ دوں گا تو وہ بھی معافی مانگ لیں گے ۔اسلام آباد میں منعقدہ تحفظ آئین پاکستان کیسے اور کیوں؟ کے عنوان سے س...

غیر آئینی اقدامات کے خلاف جہاد شروع کردیا،محمود اچکزئی

9مئی پر آزاد کمیشن بنا کر تحقیقات کی جائیں جو ظلم کرے ،وہ معافی مانگے ،عارف علوی وجود - جمعرات 09 مئی 2024

سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ میں چاہتا ہوں 9مئی واقعات پرآزاد کمیشن بنے ،تحقیقات کی جائیں اور ملوث عناصر کو سزا دی جائے ،جو ٹرائل کرنا ہے کریں مگر جو عوام نے انتخابات میں فیصلہ کیا اس کی عزت کی جائے ،بانی پی ٹی آئی واحد لیڈر ہے جو دنیا میں مقبول ہے ، اگر ایسے لوگ ا...

9مئی پر آزاد کمیشن بنا کر تحقیقات کی جائیں جو ظلم کرے ،وہ معافی مانگے ،عارف علوی

وزیر اعظم کا ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان وجود - جمعرات 09 مئی 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی، پاکستان میں 2کروڑ 60 لاکھ بچوں کا اسکول نہ جانا بڑا چیلنج ہے ۔تعلیمی قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں ک...

وزیر اعظم کا ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان

مضامین
عمران خان کا مستقبل وجود هفته 11 مئی 2024
عمران خان کا مستقبل

شہدائے بلوچستان وجود جمعرات 09 مئی 2024
شہدائے بلوچستان

امت مسلمہ اورعالمی بارودی سرنگیں وجود جمعرات 09 مئی 2024
امت مسلمہ اورعالمی بارودی سرنگیں

بی جے پی اور مودی کے ہاتھوں بھارتی جمہوریت تباہ وجود جمعرات 09 مئی 2024
بی جے پی اور مودی کے ہاتھوں بھارتی جمہوریت تباہ

مسلمانوں کے خلاف بی جے پی کااعلانِ جنگ وجود منگل 07 مئی 2024
مسلمانوں کے خلاف بی جے پی کااعلانِ جنگ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر