وجود

... loading ...

وجود
وجود

خاوند کے حقوق

جمعه 03 نومبر 2017 خاوند کے حقوق

مولانامحمدراشد
رسول اکرم ﷺکا ارشاد پاک ہے کہ میں نے جہنم کو دیکھا اس میں رہنے والی اکثر عورتیں تھیں تو خواتین میں سے بعض نے عرض کی ۔یارسول اﷲکس وجہ سے؟ آپ ﷺنے فرمایا۔ کثرت سے لعنت کرتی ہیں اورخاوندکی نافرمانی کرتی ہیں۔ یعنی جو انہیں زندگی گزارنے میں مدد دیتا ہے اس کے شکریے کے بجائے کفران کرتی ہیں۔ حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا سے روایت ہے کہ حضورﷺکی خدمت میں ایک جوان عورت نے آکر عرض کی: یارسول اﷲﷺمیں جوان ہوں مجھے نکاح کے پیغام آتے ہیں۔ میں شادی کو مکروہ سمجھتی ہوں۔ آپ مجھے بتائیں کہ بیوی پر خاوند کا کیا حق ہے؟ آپ ﷺنے فرمایا اگر تو خاوند کی چوٹی سے ایڑی تک پیپ ہو اور تو اس پیپ کو چاٹ لے، تب بھی خاوند کا حق ادا نہیں کرپائے گی۔ اس نے پوچھا تو میں شادی نہ کروں؟ آپ ﷺنے فرمایا کہ تم شادی کرو کیونکہ اس میں بھلائی ہے۔ حضرت ابن عباس رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ بنو خثعم کی ایک عورت حضورﷺکی خدمت میں آئی اور کہا میںغیر شادی شدہ ہوں اور شادی کرنا چاہتی ہوں، خاوند کے کیاحقوق ہیں؟ آپ ﷺنے فرمایا: بیوی پر خاوند کا یہ حق ہے کہ جب وہ اس کا ارادہ کرے اگرچہ عورت اس وقت اونٹ کی پیٹھ پر ہی کیوں نہ ہو۔ تب بھی اسے نہ روکے اور خاوند کا یہ بھی حق ہے کہ بیوی شوہر کے گھر سے اس کی اجازت کے بغیر کوئی چیز نہ دے اگر اس نے بلا اجازت دے دیا تو گنہ گار ہوگی اور خاوند کو ثواب ملے گا بیوی پر یہ بھی لازم ہے کہ شوہر کی اجازت کے بغیر نفلی روزے نہ رکھے۔ اگر اس نے ایسا کیا تو وہ بھوکی پیاسی رہی اور اس کا روزہ بھی قبول نہ ہوا اور اگر گھر سے خاوند کی اجازت کے بغیر باہر نکلی تو جب تک وہ واپس نہ آجائے یا توبہ نہ کرلے۔ فرشتے اس پر لعنت کرتے رہتے ہیں۔ حضورﷺخاوند کے حقوق کے متعلق فرماتے ہیں کہ اگر میں اﷲکی ذات کے علاوہ کسی اور کو کسی کے لیے سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے کیونکہ شوہر کے بیوی پر بہت حقوق ہیں۔ فرمان نبوی ﷺہے کہ عورت اس وقت رب تعالیٰ سے زیادہ قریب ہوتی ہے جب وہ گھر کے اندر ہو اور عورت کا گھر کے صحن میں نماز پڑھنا مسجد میں نماز پڑھنے سے افضل ہے۔
بہر حال عورت پر مرد کے بہت سارے حقوق ہیںاسی بنا پر شوہر کو عورت کا مجازی خدا قرار دیا گیا ہے ۔ حدیث میں ارشاد فر ماگیا ہے اگر اللہ کے علاوہ کسی اور کے لیے میں سجدہ کا حکم دیتا تو میں عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے بوجہ اس حق کے جو اللہ نے ان مردوں کا عورتوں پر لکھا ہے ( ابو داود ) اندازہ کیجئے کہ رسول اللہ ﷺنے مرد کا کتنا اونچا مقام ومرتبہ بتایا ہے کہ اللہ کے سوا کسی اور کو سجدہ کی اجازت ہوتی تو عورت کو حکم ہوتا کہ وہ مرد کو سجدہ کرے لہٰذا عورت کو چاہئے کہ وہ مرد کی عظمت کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کے ساتھ زندگی گزارے ۔
آج کی عورتوں نے یورپ وامریکاکی تقلید میں شوہر کی عظمت وحرمت کا پاس وخیال ہی چھوڑ دیا ہے اور مساوات مساوات کا کھو کھلا نعرہ لگا کر اسلام کی اس تعلیم کے خلاف چلنا شروع کر دیا ہے ۔ مگر یاد رکھو کہ اسلام سے زیادہ مساوات کا سبق دینے والا کوئی نہیں ہو سکتا ۔ مگر مساوات کا یہ مطلب لینا با لکل عقل وفطرت کے خلاف ہے کہ کسی کی عظمت وحرمت کا پاس ولحاظ نہ رکھا جائے ۔ کیا کوئی شخص تمام انسانوں کے بحیثیت انسان مساوی اور برابر ہونے کا یہ مطلب نکال سکتا ہے کہ کوئی بڑا اور چھوٹا نہیں باپ اور بیٹے کا ہر اعتبار سے ایک ہی مرتبہ ہے ، استاد و شاگرد میں کوئی تفاضل نہیںاور حاکم ورعایا سب ایک ہی مرتبہ کے ہیں ؟ ظاہر ہے کہ مساوات کا یہ معنی ہر گز قابل قبول نہ ہوگا ۔اسی طرح مرد اور عورت کی مساوات کا یہ مطلب نہیں ہے اور نہ ہو سکتا ہے کہ دونوں میں کسی بھی اعتبار سے کوئی فرق نہیں اور شوہر کوکسی بھی اعتبار سے تفوق نہیں ۔ غرض یہ کہ اسلام میں شوہر کو ایک عظمت وبلندی ومرتبہ حاصل ہے اور عورت پر لازم ہے کہ اس کا لحاظ رکھے۔
حضرت عائشہ ؓ فر ماتی ہیں کہ اے عورتو ! اگر تم کو معلوم ہو جائے کہ تمہارے مردوں کا تم پر کیا حق ہے تو تم اپنے شوہروں کے قدموں کی غبار ودھول کو اپنے گالوں سے صاف کر وگی ( الکبائر للذھبی ) ایک حدیث میں جس کو حاکم نے صحیح قرار دیا ہے اور احمد نسائی نے روایت کیا ہے اس میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺسے حضرت عائشہ صدیقہ ؓ نے پو چھا کہ عورت پر سب سے بڑا حق کس کا ہے ؟ آپ ﷺنے فرمایا کہ اس کے شوہر کا (فتح الباری ) بیوی پر شوہر کے اس قدر حقوق عائد ہوتے ہیں کہ ان کی ادائیگی کے بغیر اس کی عبادت وبندگی بھی ناقص رہے گی ــــ” رسول اللہ ﷺنے فر مایا کہ عورت جب تک اپنے شوہر کا حق ادا نہ کرے وہ اپنے رب کا حق بھی ادا نہیں کر نہیں کر سکتی ( ابن ماجہ کتاب النکاح )حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺنے فر مایا کہ تین شخص ہیں جن کی نماز قبول ہوتی ہے نہ ان کی کوئی نیکی ( آسمان کی طرف) چڑھتی ہے ۔ایک وہ غلام جو بھاگ گیا ہو جب تک وہ اپنے آقا کی طرف لوٹ کر نہ آجائے اور اپنا ہاتھ اس کے ہاتھ میں نہ دیدے ( اطاعت کرے ) دوسرے وہ عورت جس پر اس کا خاوند ناراض ہو ۔ تیسرے وہ شرابی جب تک کہ نشہ اس کا نہ اترے ( بیہقی ۔ مشکوۃ )اس روایت سے معلوم ہوا کہ شوہر کی نا راضی سے اللہ تعالیٰ ناراض ہوتے ہیں اور اس عورت کی نماز اور نیکی کو رد فرمادیتے ہیں جو شوہر کو ناراض کر کے کرتی ہے ۔
مگر یاد رکھنا چاہئے کہ اس سے مراد وہ ناراضی ہے جو شرع کے موافق ہو اگر شوہر اس لیے ناراض ہوتا ہے کہ عورت اللہ کے حکموں پر چلتی ہے تو اس کی یہ ناراضی حدود شرع سے متجاوز ہو نے کی وجہ سے اس کا اعتبار نہ ہوگا ۔ ہاں نوافل ، مستحبات کے ادا کرنے میں عورت کو چاہئے کہ شوہر کی رضا کا لحاظ رکھے ۔ مثلاً نفل نماز پڑھنے یا نفل روزے رکھنے سے شوہر کے حقوق میں کوتاہی لازم آتی ہو تو عورت کو نفل نماز ونفل روزے کی اجازت نہ ہوگی مگر یہ کہ شوہر اجازت دیدے تو پھر درست ہوگا چنا نچہ حدیث میں ہے ۔
حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فر مایاکہ عورت کے لیے حلال وجائز نہیں کہ وہ روزہ رکھے جبکہ اس کا شوہر موجود ہو مگر اس کی اجازت سے (رکھ سکتی ہے ) ( بخاری )
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ نبی کریم ﷺنے فرمایا کہ عورت رمضان کے سوا کوئی اور روزہ نہ رکھے جبکہ اس کا خاوند مو جود ہو مگر یہ کہ اس کی اجازت ہو ( تو پھر جائز ہے ) ( ابوداود)
اللہ تعالیٰ ہم سب کو ایک دوسرے کے حقوق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین


متعلقہ خبریں


مضامین
شادی۔یات وجود بدھ 24 اپریل 2024
شادی۔یات

جذباتی بوڑھی عورت وجود بدھ 24 اپریل 2024
جذباتی بوڑھی عورت

تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ وجود منگل 23 اپریل 2024
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ

بھارت اورایڈز وجود منگل 23 اپریل 2024
بھارت اورایڈز

وزیر اعظم کا یوتھ پروگرام امید کی کرن وجود منگل 23 اپریل 2024
وزیر اعظم کا یوتھ پروگرام امید کی کرن

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر