وجود

... loading ...

وجود
وجود

نواز شریف کے وعدے سنہرے خواب سے زیادہ کچھ نہیں

منگل 24 اکتوبر 2017 نواز شریف کے وعدے سنہرے خواب سے زیادہ کچھ نہیں

سپریم کورٹ سے نااہل قرار دئے گئے سابق وزیر اعظم نواز شریف عوامی جلسوں میں وہ عوام کو سہولتوں کی فراہمی اور ان کے مسائل حل کرنے کے حوالے سے جو وعدے کرتے ہیںوہ ایک سنہرے خواب یا سبز باغ سے زیادہ کچھ نہیں ہوتے، اس کااندازہ اس بات سے لگایاجاسکتاہے کہ سپریم کورٹ سے نااہل قرار دیئے جانے سے قبل اپنے مشیروں اور معاونین کے مشوروں پر وہ سندھ فتح کرنے اورسندھ کے عوام میں گہری جڑیں رکھنے والی پاکستان پیپلز پارٹی کو اس کے اپنے صوبے سے بھی نکال باہر کرنے کی غرض سے سندھ کے دورے پر آئے اور مختلف مقامات پر عام جلسوں کااہتمام کیا ان جلسوں میں نواز شریف نے مختلف علاقوں کی پسماندگی اور عوام کو درپیش مسائل کی تمامتر ذمے داری سندھ حکومت پر ڈالتے ہوئے سندھ کے عوام کو یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ سندھ کی حکومت کو ان کے ووٹ کے علاوہ کسی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے اور یہ کہ سندھ کے حکمراں اور پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور قائد اور حکومت میں شامل ارکان مبینہ طورپر کرپشن کے ذریعے دولت کے انبار کھڑے کررہے ہیں جبکہ سندھ کے عوام کی غربت اور پسماندگی میں دن بدن اضافہ ہوتاجارہا ہے، سندھ کی حکمراں پارٹی جو دراصل وفاق اور پنجاب کی حکمراں جماعت کی اصل حریف ہے کے بارے میں نواز شریف کے الزامات ایک سمجھ میں آنے والی بات ہے، کیونکہ مخالفین کی کارکردگی کی تعریف کرکے تو وہ اپنی پارٹی کے لیے سندھ کے عوام کی ہمدردیاں حاصل نہیں کرسکتے تھے۔نواز شریف نے سندھ کے دورے کے دوران مختلف شہروں میں اپنے جلسوں کے میں مختلف شہروں کے لیے اربوں روپے کے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کیا اور یہ دعویٰ کیا کہ ان کی وفاقی حکومت کی جانب سے تیار کردہ ان پیکیجز پر عملدرآمد سے سندھ کے عوام کی قسمت بدل جائے گی اور غربت کے اندھیرے چھٹ کر خوشحالی کی روشنی ہر طرف پھیل جائے گی، نواز شریف کے ان دل خوش کن اعلانات کا سندھ کے عوام نے دل کھول کر خیر مقدم کیا اور اس طرح نواز شریف اس اعتماد کے ساتھ کہ ترقیاتی پیکیجز کااعلان کرکے وہ سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی کمر توڑنے میں کامیاب ہوگئے ہیں ، واپس جاتی امرا اورسپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دئے جانے کے بعد لندن سدھار گئے لیکن ان اعلانات کو کئی ماہ گزرجانے کے باوجود نواز شریف کے اعلان کردہ کسی بھی ترقیاتی منصوبے پر اب تک نہ صرف یہ کہ کوئی کام شروع نہیں کیاجاسکاہے بلکہ نواز شریف کے جانشین نے جو اب بھی برملا یہی کہتے ہیں کہ اصل وزیر اعظم تو نواز شریف ہی ہیں، اپنے قائد اور مرشد کے اعلان کردہ ان منصوبوں کے لیے ایک روپے کی بھی منظوری نہیں دی ہے۔
9مارچ کو نواز شریف نے اپنا پہلا جلسہ ٹھٹھہ میں کیاتھا جہاں انھوںنے ٹھٹھہ اور سجاول کے عوام کو علاج معالجے کی فراہمی کے لیے ایک خصوصی ہیلتھ پیکیج کااعلان کیاتھا۔اس پیکیج میں ایک 500 بستروں کے ہسپتال کا قیام،علاقے کے لوگوں کوگیس کی فراہمی کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے ایک ارب روپے کی فراہمی،علاقے کی چھارو کاری بندر روڈ کی تعمیر کے لیے 50 کروڑ کی فراہمی اورضلع کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے نظام کے لیے 20 کروڑ روپے دینے کااعلان کیاتھا،لیکن 7 ماہ گزرجانے کے باوجود وفاقی حکومت کی جانب سے ان میں سے کسی بھی منصوبے کانہ تو پی سی ون بنوایا گیااور نہ ہی اس پر عملدرآمد کے لیے کسی رقم کی منطوری دی گئی۔نواز شریف نے اپنے ٹھٹھہ کے دورے کے دوران ٹھٹھہ اوربدین کے اضلاع کو سمندر کی دستبرد سے بچانے کے لیے ایک حفاظتی دیوار تعمیر کرانے کا بھی وعدہ کیاتھا،نواز شریف کے ان اعلانات پر عملدرآمد نہ کئے جانے کی وجہ سے اب اس علاقے میں مسلم لیگ ن کادم بھرنے والے سیاسی کارکنوں کو عوام سے اپنا منہ چھپانا مشکل ہورہاہے، علاقے میں مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے ایک پرانے مسلم لیگی کارکن نے کہا کہ نواز شریف کے وعدوں پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے علاقے میں مسلم لیگ ن کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے انھوں نے بتایا کہ انھوں نے مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنمائوں کو اس حوالے سے یاددہانیاں بھی کرائیں اور اس کی وجہ سے علاقے میں مسلم لیگ ن کی ساکھ پر پڑنے والے منفی اثرات سے بھی انھیں آگاہ کرنے کی کوشش کی لیکن ہماری بات سننے کو کوئی تیار نظر نہیں آتا۔انھوں نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتاہے کہ نواز شریف کے وعدے علاقے کے لوگوں کے لیے ایک حسین خواب تھے جن کی تعبیر شاید کبھی نہیں مل سکے گی۔انھوں نے بتایا کہ اس علاقے میں مسلم لیگ ن کاکوئی اثر رسوخ نہیں تھا اور اس علاقے سے مسلم لیگ ن کو قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی جو تین نشستیں ملی ہیں وہ محض شیرازی برادران کی ذاتی کوششوں اور علاقے کے عوام میں ان کی ساکھ کی وجہ سے مل سکی ہیں، انھوںنے دھمکی دی کہ اگر نواز شریف کی جانب سے کئے جانے والے وعدوں پر عملدرآمد شروع نہیں کرایاگیااور علاقے کے لیے نواز شریف کے اعلان کے مطابق رقم فراہم نہیں کی گئی تو علاقے سے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر کامیاب ہونے والے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی ایک پریس کانفرنس کرکے نواز شریف کے جھوٹ کاپردہ دنیا کے سامنے چاک کردیں گے۔
تاہم شیرازی برادران اب بھی نواز شریف اور مسلم لیگ ن کادفاع کرتے نظر آرہے ہیں ان کاکہناہے کہ علاقے کے عوام کو4-5 لاکھ ہیلتھ کارڈ تقسیم کئے جاچکے ہیں اور اس طرح علاقے کے غریب لوگوں کو مفت علاج کی سہولت حاصل ہوچکی ہے ، جب ان سے علاقے کے ترقیاتی پیکیج کے بارے میں سوال کیاگیا تو انھوںنے کہا کہ یہ منصوبے پائپ لائن میں ہیں اور ہم وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی پر اعلان کردہ منصوبوں پر کام شروع کرانے کے لیے برابر دبائو قائم رکھے ہوئے ہیں۔
ٹھٹھہ کے دورے کے بعد نواز شریف نے کراچی میں ہندوئوں کے تہوار ہولی کی ایک تقریب میں شرکت کی تھی اور اس تقریب میںہندو برادری کی بہبود کے لیے50 کروڑ فراہم کرنے اور حیدرآباد میں ہندو برادری کے لیے بھگت کنور رام کے نام پر ایک میڈیکل کمپلیکس بھی قائم کرنے کااعلان کیاتھا لیکن غضب کیا ترے وعدے پر اعتبار کیا کہ مصداق یہ وعدہ بھی ہنوز ایک سنہرے خواب سے زیادہ کچھ نظر نہیں آتا کیونکہ دیگر وعدوں کی طرح ان وعدوں پر بھی عملدرآمد میں کوئی پیش رفت نظر نہیں آرہی ہے۔
27 مارچ کو نواز شریف سندھ کے دوسرے سب سے بڑے شہر حیدرآباد کے دورے پر پہنچے تھے اور حیدرآباد میں جلسہ عام کے دوران انھوںنے حیدرآباد میں ایک انٹرنیشنل ایئرپورٹ تعمیر کرانے، شہریوں کو آمدورفت کی سہولت بہم پہنچانے کے لیے میٹرو بس سروس شروع کرنے ایک سرکاری یونیورسٹی قائم کرنے اور حیدرآباد شہر کوترقی دینے کے لیے50 کروڑ روپے دینے کااعلان کیاتھا لیکن ان وعدوں کاحشر بھی ٹھٹھہ میں کئے گئے وعدوں سے مختلف نہیں ہوا۔حیدرآباد کے دورے کے صرف 2ہفتے بعد نواز شریف نے جیکب آباد کادورہ کیا اور جیکب آباد میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے جیکب آباد میں خواتین کومختلف ہنر سکھانے کامرکز قائم کرنے کے لیے ایک ارب روپے کے پیکیج کااعلان کیا،جیکب آباد کے عوام ابھی تک ان اعلانات پر عملدرآمد کی راہ تک رہے ہیں۔
سندھ کے عوام سے نواز شریف کے کئے ہوئے وعدوں پر عملدرآمد شروع کرانے کے بجائے نواز شریف کے جاں نشین شاہد خاقان عباسی نے بھی اپنے سیاسی گرو کی تقلید کرتے ہوئے گزشتہ دنوں ضلع نوشہرو فیروز کے دورے کے دوران اس ضلع کے عوام کوگیس اور بجلی کی سہولتیں بہم پہنچانے، ضلع میں انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانے اور سڑکوں کی تعمیر کے لیے 5 ارب روپے دینے کااعلان کیا ،ڈیڑھ سال قبل جب تھرپارکر قحط کاشکار ہواتھا ا س وقت بھی نواز شریف نے اس ضلع کے لیے ایک ارب روپے دینے کااعلان کیاتھا لیکن وہ اعلان اب تک اعلان ہی کی حد تک فضا میں گونج رہاہے۔
یہ صورت حال صرف سندھ تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ نواز شریف بلوچستان اور صوبہ خیبر پختونخوا کے دوروں یہاں تک کہ جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوں کے دوروں کے دوران اسی طرح کے دل خوش کن اعلانات کرکے عوام سے تالیاں بجواتے رہے ہیں یہاں تک صورت حال اس حد پر پہنچ گئی کہ اب عوام کاجم غفیر انھیں دیکھ کر ان کے پیچھے تالیاں پیٹتا نظر آئے گا ،نواز شریف اور ان کے ساتھیوں کو اس دن سے خبردار رہنا اور ڈرنا چاہئے۔


متعلقہ خبریں


کلفٹن میں خوفناک انداز میں کار ڈرائیونگ مہنگی پڑگئی، نوجوان گرفتار وجود - جمعه 19 اپریل 2024

کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کی حدود میں ڈرفٹنگ کرنا نوجوان کو مہنگا پڑ گیا۔۔کراچی کے خیابان بخاری پر مہم جوئی کرنے والے منچلے کو پولیس نے حوالات میں بند کردیا پولیس کے مطابق نوجوان نے نئی تعمیر شدہ خیابان بخاری کمرشل پر خوفناک انداز میں کار دوڑائی ۔ کار سوار کے خلاف مقدمہ درج کر کے لاک ا...

کلفٹن میں خوفناک انداز میں کار ڈرائیونگ مہنگی پڑگئی، نوجوان گرفتار

ایف آئی اے کی کراچی ائیرپورٹ پر بڑی کارروائی، اسمگلنگ کی کوشش ناکام وجود - جمعه 19 اپریل 2024

ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ائرپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے سگریٹ۔ اور تمباکو سے منسلک دیگر مصنوعات اسمگل کرنے کی کوش ناکام بنا دی ۔۔سعودی عرب جانے والے دو مسافروں کو طیارے سے آف لوڈ کردیا گیا ۔۔ ملزمان عمرے کے ویزے پر براستہ یو اے ای ریاض جا رہے تھے۔ ملزمان نے امیگریشن کلیرنس کے ...

ایف آئی اے کی کراچی ائیرپورٹ پر بڑی کارروائی، اسمگلنگ کی کوشش ناکام

بارش کا 75سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا،دبئی، شارجہ، ابوظہبی تالاب کا روپ دھار گئے وجود - جمعرات 18 اپریل 2024

متحدہ عرب امارات میں طوفانی ہواں کے ساتھ کئی گھنٹے کی بارشوں نے 75 سالہ ریکارڈ توڑدیا۔دبئی کی شاہراہیں اور شاپنگ مالز کئی کئی فٹ پانی میں ڈوب گئے۔۔شیخ زید روڈ پرگاڑیاں تیرنے لگیں۔دنیا کامصروف ترین دبئی ایئرپورٹ دریا کا منظر پیش کرنے لگا۔شارجہ میں طوفانی بارشوں سیانفرا اسٹرکچر شدی...

بارش کا 75سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا،دبئی، شارجہ، ابوظہبی تالاب کا روپ دھار گئے

قومی ادارہ برائے صحت اطفال، ایک ہی بیڈ پر بیک وقت چار بچوں کا علاج کیا جانے لگا وجود - جمعرات 18 اپریل 2024

کراچی میں بچوں کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں بیڈز ۔ ڈرپ اسٹینڈ اور دیگر طبی لوازمات کی کمی نے صورتحال سنگین کردی۔ ایک ہی بیڈ پر بیک وقت چار چار بچوں کا علاج کیا جانے لگا۔قومی ادارہ برائے صحت اطفال میں بیمار بچوں کے لیے بیڈز کی قلت کے سبب ایک ہی بیڈ پر ایمرجنسی اور وارڈز میں 4 او...

قومی ادارہ برائے صحت اطفال، ایک ہی بیڈ پر بیک وقت چار بچوں کا علاج کیا جانے لگا

سندھ حکومت کا کچی آبادیوں کی گوگل میپنگ کا فیصلہ وجود - جمعرات 18 اپریل 2024

سندھ حکومت کاصوبے بھرمیں کچی آبادیوں کی گوگل میپنگ کا فیصلہ، مشیرکچی آبادی سندھ نجمی عالم کیمطابقمیپنگ سے کچی آبادیوں کی حد بندی کی جاسکے گی، میپنگ سے کچی آبادیوں کا مزید پھیلا روکا جاسکے گا،سندھ حکومت نے وفاق سے کورنگی فش ہاربر کا انتظامی کنٹرول بھی مانگ لیا مشیر کچی آبادی نجمی ...

سندھ حکومت کا کچی آبادیوں کی گوگل میپنگ کا فیصلہ

کراچی ، ڈاکو راج کیخلاف ایس ایس پی آفس کے گھیراؤ کا اعلان وجود - جمعرات 18 اپریل 2024

جماعت اسلامی نے شہر میں جاری ڈاکو راج کیخلاف ہفتہ 20اپریل کو تمام ایس ایس پی آفسز کے گھیراو کا اعلان کردیا۔نومنتخب امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی ہدایت پر کراچی میں اسٹریٹ کرائم بڑھتی واردتوں اور ان میں قیمتی جانی نقصان کیخلاف بدھ کو کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ...

کراچی ، ڈاکو راج کیخلاف ایس ایس پی آفس کے گھیراؤ کا اعلان

فوج اورعوام میں دراڑ ڈالنے نہیں دیں گے، آرمی چیف وجود - بدھ 17 اپریل 2024

کور کمانڈرز کانفرنس کے شرکاء نے بشام میں چینی شہریوں پر بزدلانہ دہشتگردانہ حملے اور بلوچستان میں معصوم شہریوں کے بہیمانہ قتل ،غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، جنگی جرائم اور نسل کشی کی مذمت ،مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر فریقین...

فوج اورعوام میں دراڑ ڈالنے نہیں دیں گے، آرمی چیف

ملک میں دو قانون نہیں چل سکتے، لگ رہا ہے ملک ٹوٹ رہا ہے، عمران خان وجود - بدھ 17 اپریل 2024

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ایسے کمرے میں کروائی گئی جہاں درمیان میں شیشے لگائے گئے تھے۔ رکاوٹیں حائل کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔بانی پی ٹی آئی نے کہا لگ رہا ہے ملک ٹوٹ رہا ہے۔ عمران خان نے بہاولنگر واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئ...

ملک میں دو قانون نہیں چل سکتے، لگ رہا ہے ملک ٹوٹ رہا ہے، عمران خان

رمضان اور عید میں مرغن کھانوں کا استعمال، کراچی میں ڈائریا کے مرض میں خوفناک اضافہ وجود - بدھ 17 اپریل 2024

رمضان المبارک میں تیل میں پکے پکوان اور عید کی دعوتوں میں مرغن عذا کے سبب کراچی میں ڈائریا کے کیسز میں اضافہ ہوگیا۔ جناح اسپتال میں عید سے اب تک ڈائریا کے تین سو سے زائد مریض رپورٹ ہوچکے ہیں کراچی میں رمضان کے بعد سے ڈائریا کے کیسز میں معمول سے 10فیصد اضافہ ہوگیا ڈاکٹروں نے آلودہ...

رمضان اور عید میں مرغن کھانوں کا استعمال، کراچی میں ڈائریا کے مرض میں خوفناک اضافہ

نیا تجربہ کرنیوالے ایک دن بے نقاب ہوں گے، علی امین گنڈا پور وجود - بدھ 17 اپریل 2024

وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ نیا تجربہ کرنے والے ایک دن بے نقاب ہوں گے، بانی پی ٹی آئی کے کیسز جعلی ہیں اور یہ نظام آئے روز بے نقاب ہورہا ہے۔وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے راولپنڈی میں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم عدلیہ کا...

نیا تجربہ کرنیوالے ایک دن بے نقاب ہوں گے، علی امین گنڈا پور

سلامتی کونسل کا اجلاس بے نتیجہ ،امریکا، اسرائیل کی ایران کو دھمکیاں وجود - منگل 16 اپریل 2024

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں اسرائیل اور امریکا کے مندوبین نے تلخ تقاریر کیں اور ایران کو سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دیں جس کے جواب میں ایران نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کا عندیہ دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سلام...

سلامتی کونسل کا اجلاس بے نتیجہ ،امریکا، اسرائیل کی ایران کو دھمکیاں

جی-7اجلاس میں تہران پر پابندیوں کا فیصلہ وجود - منگل 16 اپریل 2024

جی-7ممالک کے ہنگامی اجلاس میں رکن ممالک کے سربراہان نے ایران کے حملے کے جواب میں اسرائیل کو اپنی مکمل حمایت کی پیشکش کرتے ہوئے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد جی-7 ممالک امریکا، جاپان، جرمنی، فرانس، بر...

جی-7اجلاس میں تہران پر پابندیوں کا فیصلہ

مضامین
مسلمان کب بیدارہوں گے ؟ وجود جمعه 19 اپریل 2024
مسلمان کب بیدارہوں گے ؟

عام آدمی پارٹی کا سیاسی بحران وجود جمعه 19 اپریل 2024
عام آدمی پارٹی کا سیاسی بحران

مودی سرکار کے ہاتھوں اقلیتوں کا قتل عام وجود جمعه 19 اپریل 2024
مودی سرکار کے ہاتھوں اقلیتوں کا قتل عام

وائرل زدہ معاشرہ وجود جمعرات 18 اپریل 2024
وائرل زدہ معاشرہ

ملکہ ہانس اور وارث شاہ وجود جمعرات 18 اپریل 2024
ملکہ ہانس اور وارث شاہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر