وجود

... loading ...

وجود
وجود

سرکاری محکموں میں ملازمین کو پرکشش پیشکش کے ذریعے ریٹائرڈ کرنے کا منصوبہ

منگل 03 اکتوبر 2017 سرکاری محکموں میں ملازمین کو پرکشش پیشکش کے ذریعے ریٹائرڈ کرنے کا منصوبہ

کہتے ہیں کہ انسان جتنا عقل مند ہے اتنا ہی ناسمجھ بھی ہے اس لیے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں صاف اور واضح الفاظ میں کہا کہ ’’بیشک انسان خسارے میں ہے ، سوائے ان لوگوں کے جن کے صالح اعمال ہیں جو حق پر رہے اور اور صبر کیا‘‘یہ با ت روز اول سے انسان کے عقل میں نہیں آئی کہ اس نے جتنے بھی منصوبے بنائے ہیں وہ کبھی مکمل نہیں ہوئے ہیں ایک دانشور نے کیا خوب کہا ہے کہ انسان سب سے زیادہ ناکام منصوبہ ساز ہے کیونکہ وہ اپنے تمام منصوبوں میں موت کو سامنے نہیں رکھتا۔ سچ یہ ہے کہ حکمراں بھی ایسے ہی منصوبے بناتے ہیں کہ جیسے وہ دو تین سو سال تک زندہ رہیں گے اور وہ یہ منصوبے خود مکمل کرائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوتا منصوبے یہاں پڑے رہ جاتے ہیں اور حکمراں فانی جہاں کو چلے جاتے ہیں۔ کچھ اسی طرح کے فیصلے ان دنوں حکومت سندھ کررہی ہے۔
ہواں کچھ یوں ہے کہ حکومت سندھ نے فیصلہ کیا ہے کہ اب جو ملازم ریٹائرڈ ہوگا اس کی کم از کم ملازمت 20سال ہونی چاہیے ۔ پہلے یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ اگر کوئی ملازم 60سال کی عمر مکمل کرکے ریٹائرڈ ہوجائے تو اس کو تمام مالی مراعات ملیں گی لیکن وہ اگر 25سال سرکاری ملازمت کرکے بھی ریٹائرڈ ہوگیا تو بھی اس کو وہی مالی فوائد ملیں گے جو 60سال عمر مکمل کرنے والے ملازم کو ملیں گے اس پر کئی ملازمین نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی تھی کہ چلو 25سال نوکری کرکے وہ باقی عمر کوئی اور کاروبار کرلیں گے لیکن اب حکومت سندھ نے انوکھا فیصلہ کرلیا ہے۔ ا س سے تو سندھ کے خزانہ پر بوجھ ہی پڑے گا۔ یہ فیصلہ کیوں کیا گیا؟ اس کا پس منظر کیا ہے؟ یہ ایک طویل داستان ہے۔
اصل بات یہ ہے کہ حکومت سندھ نے عام انتخابات سے قبل 40ہزار نئی ملازمتیں دینے کا اعلان کیا تھا لیکن جب پتہ چلا کہ اتنی ملازمتیں نہیں ہیں اگر تھوڑی سی ملازمتیں دی گئیں تو ایک تنازعہ پیدا ہوگا اس پر حکومت سندھ نے غوروخوص کے بعد فیصلہ کیا کہ ایسی پرکشش پیشکش کی جائے جس سے سرکاری ملازمین فوری طورپر ملازمت سے ریٹائرمنٹ لے لیں یوں ان کی خالی جگہ پر نئے ملازم بھرتی کیے جائیں۔ حکومت سندھ نے فوری طورپر ایک حکم نامہ جاری کردیا ہے کہ اب جو سرکاری ملازم 20سال ملازمت کرکے ریٹائرمنٹ لے گا ان کو وہی مالی مراعات ملیں گی جو 60سال عمر مکمل کرکے ملازم حاصل کرے گا۔ ظاہر بات ہے کہ یہ پرکشش پیشکش ہے جس سے ہر ملازم فائدہ اُٹھائے گا کیونکہ 60سال کی عمر کے بعد ویسے بھی انسان تھک جاتا ہے اس میں وہی توانائی نہیں بچتی جو 40یا 45سال کے عمر کے کسی بھی شخص میں ہوتی ہے۔
حکومت سندھ نے پہلے مرحلے میں وہ سرکاری ملازمین جن کے خلاف مقدمات ہیں ان کو پیشکش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان سے کہاگیاہے کہ وہ اب مزید انکوائریز کا سامنا نہ کریں ورنہ ان کو ملازمت سے برطرف بھی کیا جاسکتا ے لہٰذا ان کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ ریٹائرمنٹ لے لیں ان کو تمام مالی فوائد ملیں گے۔ اس کے بعد پھر عام ملازمین کو یہ پیشکش کی جائے گی اور تیسرے مرحلے میں ان ملازمین کو قبل از وقت ریٹائرڈ کیا جائے گا جن کے خلا ف ان کے اعلیٰ افسران خراب کارکردگی کی رپورٹ دیں گے۔ یوں حکومت سندھ ایک سال میں 20سے 25ہزار ملازمین کو ریٹائرڈ کرکے ان کی جگہ نئے ملازمین بھرتی کرے گی اور ان ملازمین کو بھاری مالی پیکیج دے کر گھر بھیجے گی۔ حکومت سندھ کا یہ اعلان ایک طرح کا جلد بازی پر مبنی ہے کیونکہ اس سے صوبے کے خزانے پر بوجھ پڑے گا او رحکومت سندھ کو کم از کم ہر سال پانچ ارب روپے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا لیکن حکومت سندھ کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے اس کو تو صرف نئی نوکریاں دینی ہیں تاکہ ارکان سندھ اسمبلی بیچارے یہ نوکریاں بیچ کر کروڑوں روپے کماسکیں یہ کھیل اسی وجہ سے کھیلا گیا ہے حالانکہ دیگر صوبوں میں ایسے فیصلوں پر مذاق اُڑایا جارہا ہے ۔


متعلقہ خبریں


مضامین
اندھا دھند معاہدوں کانقصان وجود هفته 27 اپریل 2024
اندھا دھند معاہدوں کانقصان

ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے! وجود هفته 27 اپریل 2024
ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے!

صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر