وجود

... loading ...

وجود
وجود

غلطیاں کرنے والے روبوٹس

پیر 18 ستمبر 2017 غلطیاں کرنے والے روبوٹس

امریکا اور آسٹریا میں مصنوعی ذہانت (آرٹی فیشل انٹیلی جنس) کے ماہرین اب ایسے روبوٹ بنا رہے ہیں جو وقتاً فوقتاً غلطیاں کرتے ہیں جنہیں دیکھتے ہوئے انہیں اس انداز سے بہتر بنایا جاتا ہے کہ وہ غلطیاں کرتے رہیں۔ایک نئے شعبے ’’سوشل روبوٹکس‘‘ (سماجی روبوٹکس) کے تحت امریکا اور آسٹریا میں مختلف اداروں کے تعاون و اشتراک سے ایک ایسے منصوبے پر کام جاری ہے جس کا مقصد غلطیاں کرنے والے روبوٹ ہی تیار کرنا ہے۔ ان اداروں میں برسٹل روبوٹکس لیبارٹری (برسٹل، برطانیہ)، یونیورسٹی آف سالزبرگ (آسٹریا) اور آسٹرین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ویانا، آسٹریا) کے ماہرین شریک ہیں۔عام طور
پر انجینئر اور مصنوعی ذہانت کے ماہرین یہ کوشش کرتے ہیں کہ ایسے کمپیوٹر پروگرام لکھیں جنہیں استعمال کرنے والے روبوٹس کوئی غلطی نہ کریں لیکن اس منصوبے کا مقصد کچھ اور ہے: روبوٹس کے لیے ایسے کمپیوٹر پروگرام لکھے جائیں جو مکمل طور پر درست نہ ہوں بلکہ ان میں غلطی کا امکان جانتے بوجھتے ہوئے شامل رکھا جائے۔ اپنا مخصوص کام انجام دیتے وقت جب کوئی روبوٹ کسی قسم کی غلطی کرتا ہے تو اس کا مالک (انسان) غلطی کی ساری تفصیلات ماہرین کو بتاتا ہے جسے مدنظر رکھتے ہوئے روبوٹ کے پروگرام میں جلد از جلد تبدیلی کی جاتی ہے۔ایسا کیوں کیا جا رہا ہے؟ اس سوال کا جواب کچھ یوں دیا جا رہا ہے کہ خامی سے پاک روبوٹ تیار کرنے میں زیادہ وقت لگانے سے کہیں بہتر ہے کہ اوسط سے کچھ زیادہ کارکردگی والے سافٹ ویئر کے حامل ذہین روبوٹ تیار کرکے انسانوں کے حوالے کردیے جائیں۔ جب وہ انسانوں کے لیے کوئی کام کریں گے اور غلطیاں کریں گے تو انہیں مدنظر رکھ کر پروگرام میں تبدیلیاں کر دی جائیں۔ اس طرح تھوڑا تھوڑا کرتے ہوئے ان روبوٹس کو خوب سے خوب تر کیا جاتا رہے۔ریسرچ جرنل ’’فرنٹیئرز ان روبوٹکس اینڈ اے آئی‘‘ میں شائع شدہ اس تحقیق سے دلچسپ بات یہ سامنے آئی ہے کہ گاہے گاہے غلطیاں کرنے والے روبوٹس کو اس تحقیق میں شریک رضاکاروں نے زیادہ پسند کیا۔ امید ہے کہ اس طرح بتدریج ذہین ہونے والے روبوٹس نہ صرف بہتر ہوں گے بلکہ انسانوں کے لیے زیادہ قابلِ قبول بھی ہوں گے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو وجود جمعه 26 اپریل 2024
اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو

کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ وجود جمعه 26 اپریل 2024
کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر