وجود

... loading ...

وجود
وجود

وقت کے ساتھ بڑھنے والے بچوں کے کپڑے تیار

پیر 18 ستمبر 2017 وقت کے ساتھ بڑھنے والے بچوں کے کپڑے تیار

والدین بچوں کے لیے ہر چند ماہ بعد کپڑوں کے بارے میں فکرمند رہتے ہیں۔ ایک جانب تو اس میں وقت ضائع ہوتا ہے تو دوسری جانب مہنگے کپڑے خریدنے میں مشکل پیش آتی ہے۔
چھوٹے بچوں کے کپڑے 2مرتبہ دھلنے کے بعد انہیں نہیں آتے کیونکہ چھوٹے بچے بہت تیزی سے بڑھتے ہیں لیکن اب پیٹٹ پلی نامی ایک کمپنی نے ایسا اسمارٹ لباس بنایا ہے جسے ایک مرتبہ خریدنے کے بعد دو سال تک بچوں کے لیے دوسرا لباس خریدنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔پیٹٹ پلی کے مطابق پیدائش کے2 سال تک بچے 7 مرتبہ جسامت بڑھاتے ہیں اور ان کے لیے 7 مرتبہ کپڑے خریدنے پڑتے ہیں۔ اس کمپنی نے جو لباس بنایا ہے وہ 4 سے 36 ماہ تک کے بچوں کے لیے فٹ بیٹھتا ہے۔
کمپنی کے سربراہ ریان ماریو یاسین پیشے کے لحاظ سے انجینئر ہیں اور انہوں نے کہا کہ بچے کو بار بار نیا سائز پہنا کر ہم زمین کے وسائل خرچ کر رہے ہیں اور دوسری جانب آبادی اس پر بڑی رقم خرچ کرتی ہے۔ ان کا تیار کردہ لباس واٹر پروف، ہوا پروف، پائیدار اور بار بار دھونے کے قابل ہے۔اس لباس کے اندر خاص لچکدار مٹیریل شامل کیا گیا ہے اور جب انہیں کھینچا جاتا ہے تو کپڑا پتلا ہونے کی بجائے موٹا ہو جاتا ہے اور یہ خاصیت بلٹ پروف لباسوں میں پائی جاتی ہے۔ اس ایجاد کو برطانیہ میں جیمز ڈائسن ایوارڈ دیا گیا ہے اور اب سالانہ ڈیزائن مقابلے کے لیے منتخب کر لیا گیا ہے۔ تاہم کمپنی اپنی مصنوعات کو مارکیٹ میں لانا چاہتی ہے خواہ وہ مقابلہ جیتے یا ہارے۔ اگلے مرحلے میں لباس کو مزید خوبصورت، آرام دہ اور دیدہ زیب بنایا جائے گا۔ اس طرح امید ہے کہ شیر خوار بچوں کے لیے بار بار کپڑے خریدنے کی ضرورت کم ہوجائے گی۔


متعلقہ خبریں


مضامین
پڑوسی اور گھر گھسیے وجود جمعه 29 مارچ 2024
پڑوسی اور گھر گھسیے

دھوکہ ہی دھوکہ وجود جمعه 29 مارچ 2024
دھوکہ ہی دھوکہ

امریکہ میں مسلمانوں کا ووٹ کس کے لیے؟ وجود جمعه 29 مارچ 2024
امریکہ میں مسلمانوں کا ووٹ کس کے لیے؟

بھارتی ادویات غیر معیاری وجود جمعه 29 مارچ 2024
بھارتی ادویات غیر معیاری

لیکن کردار؟ وجود جمعرات 28 مارچ 2024
لیکن کردار؟

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر