وجود

... loading ...

وجود
وجود

قادیانی، بھارت اور اسرائیل

جمعه 15 ستمبر 2017 قادیانی، بھارت اور اسرائیل

آغا شورش کا شمیری نے کہا تھا کہ ربوہ (حال چناب نگر) پاکستان میں اسرائیل ہے۔ قادیانیت کا اسرائیل و بھارت کے ساتھ سیاسی گٹھ جوڑ پاکستان اور ملت اسلامیہ کے خلاف ایک بہت بڑی سازش ہے۔ آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان اس کا نوٹس لیں اور قادیانیوں کی پاکستان کے خلاف سازشوں کا راستا روکیں ۔پاکستانی دہشت گردی قتل و غارت گری کو نفرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیںاور وطن کی سلامتی و بقا ء کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں مگر وطن دشمنوں کے لیے بھی ارضِ پاک تنگ کردیں گے۔
عقیدہ ختم نبوت اسلام کی روح ہے۔ اس کی عالی شان عمارت اسی بنیاد پر قائم ہے۔ آئین پاکستان میں قادیانیت کے بارے میں دفعات کے خلاف ہر سازش کا پاکستانی ڈٹ کر مقابلہ کریںگے۔قادیانیوں کی یہود و نصاریٰ کے ساتھ تعلقات کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں اسرائیل کی فوج میںہزاروں قادیانی کام کر رہے ہیں جو کہ عالم اسلام کے سینے میں ایک خنجر کی حیثیت سے پیوست ہے۔ قادیانی آئین پاکستان اور پاکستانی قوم سے انتقام لینے کے لیے تگ و دو میں مصروف ہیں۔ 7؍ستمبر قادیانیوں کو اقلیت قرار دینے کے حوالے سے اور26اپریل کی تاریخ امتناع قادیانیت آرڈیننس کے حوالہ سے قوم کے لیے قابل فخر تاریخیں ہیں اور ان فیصلوں کے خلاف کی جانے والی ہر سازش کو قوم ناکام بنا دے گی۔
قادیانیت کوئی مذہبی فرقہ نہیں۔ عالم اسلام کے خلاف استعمار کا یہ خود کاشتہ پودا ہے جو استعمار کے ایجنڈے پر اسلامی جمہوریہ پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے۔ 1974کی قومی اسمبلی کی طرف سے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیناعظیم کارنامہ تھا۔قادیانیوں کی طرف سے پاکستان سے غداری کسی رعایت کی مستحق نہیںاس میں مصروف تمام قوتوںبالخصوص قادیانی گروہ کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔انگریزوں کے خود دساختہ پودے قادیانیت جیسے ناسورکو ختم کرنے کے لیے100سالہ مسلمانوں کی عظیم جدو جہد کوآج پوری دنیا خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ 7؍ستمبر1974کے فیصلے میں عقیدہ ختم نبوت کو آئینی تحفظ فراہم کیا گیا اور منکرین ختم نبوت کی مذہبی و معاشرتی حیثیت متعین ہوئی مگر قادیانی اپنی آئینی حیثیت تسلیم نہ کرکے آئین پاکستان سے بغاوت کے مرتکب ہورہے ہیں۔ ان پر آئین اور ملک سے غداری کے مقدمات قائم کیے جائیں، انہیں آئین کا پابند بنایا جائے۔فتنۂ قادیانیت ایک خبیثہ کی حیثیت رکھتا ہے جب کہ عقیدہ ختم نبوت اسلام کی اساس ہے۔پاکستان کی حیثیت ایک مسجد کی طرح ہے جس کی حفاظت کرنا ہر مسلمان اپنے ایمان کا حصہ سمجھتا ہے ۔
برما ،کشمیر، فلسطین و دیگر مقامات کے مظلوم مسلمانوں کو ظلم سے نجات دلانے میں پاکستان اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ ادھر قادیانیوں نے پاکستان کو تسلیم ہی نہیں کیااور وہ اکھنڈ بھارت کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔وہ پاکستان کے مسلمانوں کے خیرخواہ ہی نہیں بلکہ عالم اسلام کے تمام مسلمانوں کے خلاف بھی ان کے جذبات سخت معاندانہ ہیں۔ سول و ملٹری بیورو کریسی کی کلیدی پوسٹوں اور حساس عہدوں پر قادیانیوں کا براجمان ہونا ملکی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے جن کا محاسبہ انتہائی ضروری ہے۔ مرزا غلام احمد قادیانی کا دجل وفریب مرزائی ذریت پر واضح ہوچکا ہے جس کی بدولت آج مرزائی اسلام قبول کر رہے ہیں۔مرزائیوں نے نام نہاد نبوت کا دعویٰ کرکے اہلِ اسلام کے دلوں سے جذبہ جہاد و حریت کو ختم کرنے کی ناپاک کوشش کی، جب کہ ناموس رسالتﷺکی پاسبانی ہی ایمان کی بنیاد ہے جس پر کسی قسم کی سودے بازی کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ہمیں اس وقت متحد ہو کر کفار کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا۔
قادیانیوں نے ہمیشہ جارحیت تشدد اور آئین شکنی کا راستا اختیار کیا ہے اور مسلمانوں کے فرقوں کو آپس میں لڑانے کے لیے بھی مذموم کردار ادا کیا ہے۔آج وقت کے طاغوت نے مسلم امہ پر تہذیبی وفکری یلغار کے ساتھ ننگی جارحیت کو مسلط کر رکھا ہے جس کی ڈوریں قادیانی و اسرائیلی ہلا رہے ہیں مگر اسلام کی تابناک تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ظلم و جبر کے کوہِ گراں اس کا راستا نہیںروک سکتے۔ اسلام رہتی دنیا تک قائم و دائم رہے گا۔وہ دن دور نہیں جب قادیانیت اور اس کے ہمنوا خس و خاشا ک کی طرح اس ریلے میں بہہ کر اپنا نام و نشا ن کھو بیٹھیں گے۔ انشاء اللہ فتح اسلام و پاکستان کی ہوگی کہ برصغیر کے مسلمانوں نے ہزاروں افرادکی قربانیاں دے کر ختم نبوت کے جھنڈے کو بلند کیے رکھا ہے۔جب کہ1953کی تحفظ ختم نبوت تحریک کے دوران سید ابوالاعلیٰ مودودی اور مولانا عبدالستار نیازی کو پھانسی کی سزائیں سنائیں گئیں اور لاہور میں تو ایک ہی دن مجاہدین کے جلوس پر ٹینک چڑھادیے گئے اور10ہزار سے زائد بوڑھے بچے نوجوان شہید کرڈالے گئے تھے کہ اس وقت کے حکمران قادیانیت کے خلاف جدوجہد کو فرقہ واریت کا شاخسانہ سمجھتے تھے۔حالانکہ انگریز کے گماشتے قادیانی ایک عجیب و غریب نام نہاد مذہبی روپ دھارے ہوئے تھے جن کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کا سب سے پہلا فیصلہ بہاولپور کی ایک عدالت نے دیا تھا جس پر7؍ستمبر1974کو قومی اسمبلی کی مشترکہ قرار داد کے ذریعے مہرِ تصدیق ثبت کردی گئی۔قادیانی اب بھی چناب نگر کے اندر اپنے مردوں کو امانتاً دفن کرتے ہیںاور خواہش پلیدہ کے مطابق خدانخواستہ ہندو پاکستان اکٹھے ہوجانے کے بعد اپنے مردے قادیان میں دفن کرنے کا مذموم ارادہ رکھتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


مضامین
لیکن کردار؟ وجود جمعرات 28 مارچ 2024
لیکن کردار؟

خوابوں کی تعبیر وجود جمعرات 28 مارچ 2024
خوابوں کی تعبیر

ماحولیاتی تباہ کاری کی ذمہ دار جنگیں ہیں ! وجود جمعرات 28 مارچ 2024
ماحولیاتی تباہ کاری کی ذمہ دار جنگیں ہیں !

ریاست مسائل کی زدمیں کیوں ؟ وجود جمعرات 28 مارچ 2024
ریاست مسائل کی زدمیں کیوں ؟

مردہ قومی حمیت زندہ باد! وجود بدھ 27 مارچ 2024
مردہ قومی حمیت زندہ باد!

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر