وجود

... loading ...

وجود
وجود

دنیا کے خطرناک ترین سیاحتی مقامات

اتوار 10 ستمبر 2017 دنیا کے خطرناک ترین سیاحتی مقامات

رسیاں باندھ کر آتش فشانی سلسلے کے اندر چھلانگ لگانے سے لے کر لاکھوں جیلی فش کے ساتھ تیراکی کرنے تک دنیا بھر میں مہم جوئی کے شوقین سیاحوں کے لیے خطرناک جگہوں کی کوئی کمی نہیں ۔ تاہم کیا آپ کو معلوم ہے کہ سیاحت کے لیے سب سے خطرناک ترین کن مقامات کو قرار دیا جاتا ہے؟دنیا کے ایسے کئی سیاحتی مقامات ہیں جنھیں انتہائی خطرناک قرار دیا جاتا ہے مگر پھر بھی مہم جو سیاح وہاں جانے سے باز نہیں رہتے۔

فیری میڈوز

ویسے تو یہ انتہائی خوبصورت اور مسحور کردینے والا مقام ہے مگر وہاں جانے والا راستہ ضرور دہشت زدہ کردیتا ہے۔ رائے کوٹ پل سے شاہراہ قراقرم کو خیرباد کہتے ہوئے بذریعہ جیپ اوپر کالے پہاڑوں کی جانب بڑھتی ہے۔ یہ انسانی ہاتھوں سے بنا ایک ایسا راستہ جس پر جیپ کے علاوہ کوئی اور گاڑی نہیں چل سکتی اور اس راستے کو دنیا کا دوسرا خطرناک ترین جیپ ٹریک کہا جاتا ہے۔ بہت سے لوگ اس ٹریک پر جیپ کے سفر میں اپنے ان نا کردہ گناہوں کی بھی معافی مانگ لیتے ہیں جو ابھی انہوں نے کرنے ہوتے ہیں ۔
بالائی ہنزہ پر واقع یہ معلق پل دنیا کا خطرناک ترین برج سمجھا جاتا ہے اور یہ سمجھنا مشکل نہیں ایسا کیوں ہے، اس کے ہر قدم پر لگتا ہے آپ کو دعاؤں اور مضبوط دل کی ضرورت ہے، ویسے یہاں رہنے والوں لوگوں کے لیے اس پر سے گزرنا معمول کا کام ہے مگر سیاحوں کے قدم ضرور اس پر پیر رکھنے پر کانپنے لگتے ہیں ۔
ایکواڈور کی پیلون ڈیل ڈیابلو کا پھسلنے والا پہاڑی راستہ، ان خوفناک سیڑھیوں کو دیکھنا جتنا مسحور کن ہوتا ہے ان پر چڑھنا اتنا ہی خوفناک اور اسی لیے اسے دنیا کا سب سے دہشت ناک راستہ بھی قرار دیا جاتا ہے، مگر پھر بھی اسے دیکھنے ہر سال ہزاروں افراد آتے ہیں ۔

پیڈرا دا گیوا

برازیل کے شہر یو ڈی جنیرو میں 2762 فٹ بلند ایک پہاڑی پیڈرا دا گیوا موجود ہے جہاں سے سمندر اور شہر کا دلکش نظارہ دیکھا جاسکتا ہے۔ مگر یہ ایک مختلف قسم کی مہم جوئی کا ذریعہ بھی بن چکی ہے۔ اس پہاڑی کے اوپر سے نیشنل پارک، سمندر اور شہر کا نظارہ کیا جاسکتا ہے مگر لوگ وہاں جاکر اپنے حوصلے کو کافی خوفناک انداز سے آزماتے ہیں ۔ ویسے تو اس پہاڑی پر چڑھنا بھی کافی ہمت کا کام ہے یعنی تین گھنٹے تو اوپر پہنچنے میں لگ جاتے ہیں اور اس کے لیے جسمانی فٹنس بہت ضروری ہے۔مگر اس سے ہٹ کر جب لوگ پہاڑی کے اوپر پہنچ جاتے ہیں تو پھر وہ ایسی تصاویر لینے میں لگ جاتے ہیں جو دیکھنے والوں کو دہشت زدہ کردیتی ہیں ۔

جیلی فش لیک

سمندروں میں تو جیلی فش تیرنے والوں کے لیے بھیانک خواب ثابت ہوتی ہیں مگر Palau کے جزیرے ایل مالک آئی لینڈ میں واقع جیلی فش لیک کی گہرائی میں یہ غیرمتوقع مسرت کا باعث بن جاتی ہیں ، یہاں موجود گولڈن جیلی فشز مختلف رنگوں میں جگمگاتی نظر آتی ہیں اور ان کا سائز ایک سکے سے لے کر فٹبال جتنا ہوسکتا ہے اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ یہ کاٹنے یا ڈنک مارنے کی صلاحیت بھی نہیں رکھتیں بلکہ لوگوں کے ارگرد خاموشی سے تیرتی رہتی ہیں ۔ تاہم جھیل میں بہت زیادہ گہرائی میں جانے سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ وہاں خطرناک حد تک ہائیڈرون سلفرائیڈ گیس پھیلی ہوئی ہے جو کہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

ولاریسیا آتش فشاں

جنوبی چلی میں واقع یہ آتش فشاں مہم جوئی کے شوقین سیاحوں کے لیے ایک لازمی مقام مانا جاتا ہے، خاص طور پر موسم گرما کے دوران ہزاروں افراد اس آتش فشاں کی چوٹی تک چڑھائی کی کوشش کرتے ہیں تاکہ متحرک لاوے کی جھیل کا نظارہ کیا جاسکے۔ سردیوں میں بھی دلیر گروپس برفانی ڈھلانوں کو سر کرتے ہوئے برفانی تودوں کو دھوکا دیتے ہوئے اوپر پہنچتے ہیں ۔ تاہم اگر آپ کو اس کوہ پیمائی میں کوئی دلچسپی نہیں تو وہاں ایک ایسا کام بھی آپ کو دعوت دیتا ہے جس کے لیے بہت زیادہ حوصلے کی ضرورت ہوتی ہے اور وہ ہے بنگی چمنگ جو کہ ایک ہیلی کاپٹر سے لگائی جاتی ہے جو کہ اس آتش فشاں کے لاوا اگلتے گڑھے کے بالکل اوپر کھڑا ہوتا ہے۔

نارتھ یونگاس روڈ

یہ دنیا کی خطرناک ترین سڑک ہے اور اسے عام طور پر ‘‘ موت کی سڑک ‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ بولیویا میں واقع یہ سڑک انتہائی بلندی پر یعنی 15 ہزار فٹ کی بلندی لہریے دار شکل میں واقع ہے اور پہاڑوں کو کاٹ کر بنائی گئی ہے۔ ہر سال اس پر سے سینکڑوں گاڑیاں گزرتی ہیں جن میں بعض بدقسمت گاڑیاں 1000 میٹر سے زیادہ نیچے جا گرتی ہیں ۔ جس کی وجہ اس کی کم چوڑائی بھی ہے جو صرف 12 فٹ سنگل لین پر محیط ہے، حفاظتی باڑوں کی کمی ہے اور بارش و دھند میں منظر نظر نہ آنے کے باعث یہاں سالانہ دو سے 300 افراد اس سڑک پر سفر کے دوران اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں ۔ اپنی اسی خطرناکی کی وجہ سے یہ اب گاڑیوں کی گزرگاہ کی بجائے مہم جو سائیکلسٹ کا پسندیدہ مقام ضرور بنتی جارہی ہے۔

ٹیاہیوپو

سرفنگ دنیا بھر میں متعدد افراد کا پسندیدہ کھیل ہے مگر تاہیٹی کے جنوب مغربی ساحل میں واقع گاؤں ٹیاہیوپو میں سرفنگ کے دوران سمندری لہروں سے مہم جوئی جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے۔ 21 فٹ تک کی بلندی پر پہنچ جانے والی لہر عام افراد کے تو ہوش ہی اڑا دیتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ پیشہ ور اور مہم جو سرفرز کے لیے پسندیدہ مقام بن چکا ہے۔ گزشتہ 15 سال کے دوران اس جگہ سرفنگ کے دوران پانچ ہلاکتیں ریکارڈ ہوچکی ہیں جس کی وجہ یہاں بیس انچ گہرائی میں بلیڈ جیسی تیز دھار مونگوں کی چٹانیں ہیں ۔

ماؤنٹ ہیوشان

شمال مغربی چین میں واقع ماؤنٹ ہوشان کی چوٹیوں پر خوبصورت مندر اور سورج کے طلوع و غروب کے مناظر کسی کا بھی دل جیت سکتے ہیں مگر وہاں تک رسائی کسی کمزور دل کے مالک فرد کے بس کی بات نہیں ۔ درحقیقت اس چوٹی تک پیدل ہی پہنچا جاسکتا ہے اور وہ بھی محض 12 انچ چوڑے راتے پر چل کر جس پر پیر لڑکھڑانے کا نتیجہ براہ راست ہزاروں فٹ نیچے زمین سے ٹکرانے کی صورت یں نکل سکتا ہے۔ اگرچہ یہاں پیدل چلنے والے راستے پر زنجیریں لگی ہوئی ہیں مگر اس شکستہ پل نما راستے میں متعدد مقامات ٹوٹے ہوئے یا وہاں زمین ہی نہیں ، یہی وجہ ہے کہ گزشتہ برسوں میں چوٹی تک رسائی کی خواہش سینکڑوں افراد کی جانیں لے گئی اور ہاں وہاں پر سفر کرتے ہوئے نیچے جھانکنا بھی کافی بھاری پڑسکتا ہے۔

کوربیٹ کویلویر

امریکی ریاست وومنگ کے جیکسن ہول ماؤنٹین ریزروٹ پر واقع یہ برفانی ڈھلوان ہر اسکی انگ کے ماہر کا خواب ہوتی ہے مگر یہ بھی خیال رہے کہ اسے امریکا کی خوفناک ترین برفانی ڈھلان بھی قرار دیا جاتا ہے۔ دس ہزار فٹ سے زائد بلندی پر واقع کوربیٹ نامی یہ ڈھلوان کسی ہیرے کی طرح چکر کاٹتی ہے اور 60 ڈگری کے زاویے سے چھلانگ لگا کر گزرنا پڑتا ہے ، تاہم یہاں کی سب سے بڑی خوبصورتی یا خطرہ چوٹی کے کگر سے پہلی چھلانگ ہے جس کا انحصار برف کی صورتحال پر ہوتا ہے تاہم لگانے کی صورت میں یہ 10 سے 30 فٹ گہرائی میں لگانا ہوتی ہے۔

اسنیک آئی لینڈ

اسے دنیا کا سب سے زیادہ دہشت زدہ کردینے والا مقام بھی قرار دیا جاتا ہے کم از کم اگر آپ سانپوں سے ڈرتے ہیں تو آپ کے لیے اس سے زیادہ بھیانک جزیرہ کوئی اور ہو ہی نہیں سکتا۔ برازیل کے اس 110 ایکڑ رقبے پر پھیلے جزیرے پر سانپوں کی تعداد 4 ہزار ہے یعنی آپ ہر 6 گز کے فاصلے پر ایک سانپ کا سامنا کرتے ہیں ۔ کیوماڈا گریناڈا نامی اس جزیرے میں صرف عام سانپ ہی نہیں بلکہ ایسے سنہرے رنگ کے وائپرز سب سے زیادہ تعداد میں پائے جاتے ہیں جن سے زیادہ زہریلا کوئی اور سانپ دنیا میں ہے ہی نہیں ۔ کہا جاتا ہے کہ اس سانپ کا زہر دنیا کے دیگر حصوں میں پائے جانے والے سانپوں کے مقابلے میں 3 سے 5 گنا زیادہ تیز اثر اور خطرناک ہوتا ہے، بلکہ یہ تو انسانی گوشت کو پگھلا بھی سکتا ہے۔ اور حیرت کی بات نہیں اسی سانپ سے برازیل میں سانپ کے کاٹنے سے ہونے والی 90 فیصد ہلاکتیں ہوتی ہیں

کیرو نیگرو

وسطی امریکی ملک نکارا گوا کے اس متحرک آتش فشاں پر چڑھائی ہی کافی سنسنی خیز تجربہ ہوتا ہے تاہم اگر آپ اس کی ڈھلان پر پھسلنے کا تجربہ کریں تو جوش و خروش کہاں تک پہنچ جائے گا؟ اگر آپ اس کے لیے تیار ہیں تو یہ آتش فشاں آپ کو خوش آمدید کہتا ہے جہاں آپ پلائی ووڈ کے ایک ٹکڑے پر بیٹھ یا کھڑے ہوکر اس ڈھلوان سے پھسلن کا خطرناک تجربہ کرسکتے ہیں ۔ ویسے تو سننے میں تویہ کوئی خاص بات نہیں لگتی۔ مگر حقیقت تو یہ ہے کہ ایسا کرتے ہوئے یہ بڑا خطرہ ہوتا ہے کہ آپ لاوے سے جل جائیں یا زہریلی گیسیں سونگھنے پرمجبور جائیں ۔ یہ آپ کو کافی عرصے کے لیے بستر پر پھینک دیں گی۔ اور ہاں ایسا کرنے سے پہلے حفاظتی چشمہ اور کپڑے چڑھانا بھی نہ بھولیں کیونکہ یہ آتش فشاں گزشتہ ڈیڑھ سو برسوں میں 20 بار سے زیادہ دفعہ لاوا اگل چکا ہے۔

ڈیولز پول

وکٹوریہ آبشار زمبابوے اور زیمبیا کی سرحد پر واقع مقبول ترین سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے جہاں ہر برس ہزاروں سیاح آتے ہیں ۔ تاہم اس کی ایک سب سے بڑی وجہ شہرت ڈیولز پول ہے جو کہ قدرتی طور پر آبشار کے کنارے پر پانی کے بہنے کے مقام پر دائرے کی شکل میں نظر آتا ہے۔ اگست سے جنوری کے درمیان دلیر تیراکوں کو اس پول سے گزر کر لمبی چھلانگ کا موقع دیا جاتا ہے۔ ایک پھسلن زدہ چٹانی رکاوٹ آپ کو ہزاروں فٹ نیچے جانے سے روکتی ہے اور بیشتر افراد یہاں اپنی زندگی کی یادگار ترین تصویر بنانے کے لیے اس تجربے کا حصہ بنتے ہیں ۔

ہاف ڈوم

دنیا کے سب سے زیادہ مہم جو سیاحوں کے لیے بھی کیلیفورنیا کے یوسمیٹ نیشنل پارک کی اس گنبد نما چڑھائی پر چڑھنا کسی چیلنج سے کم ثابت نہیں ہوتا جہاں 400 میٹر بلندی پر جانے کے لیے ساڑھے 8 میل کا راستہ تاروں سے بنی سیڑھی کی مدد سے عبور کرنا پڑتا ہے، خاص طور پر آخری 400 فٹ کا راستہ بہت زیادہ خطرناک ہوتا ہے اور چڑھنے والوں کو مشکل سیڑھیوں پر پورا دھیان رکھنا پڑتا ہے کیونکہ وہاں اسٹیل کی تاروں سے بنی رسی پر پیر پھسلنے کا مطلب چٹانی دیوار سے جاٹکرانے کی شکل میں نکلتا ہے۔

نیو سمیرنا بیچ

امریکی ریاست فلوریڈا کی کاؤنٹ وولیوسیا کا یہ ساحلی مقام بظاہر تو عام سا لگتا ہے جہاں لوگ تفریح کے لیے آتے ہیں مگر اس جگہ کو دنیا میں شارک کے حملوں کا دارالحکومت بھی قرار دیا جاتا ہے۔ اس مقام پر شارک کے حملوں کے اتنے واقعات ریکارڈ ہوئے ہیں جتنے دنیا بھر میں کل ملا کر بھی نہیں ہوتے۔ درحقیقت اس ساحلی مقام پر اگر آپ تیراکی کرنے کی ہمت کرتے ہیں تو ممکنہ طور پر آپ کا سامنا 10 فٹ کی ایک شارک سے بھی ہوسکتا ہے۔

ماؤنٹ ہوشان

شمال مغربی چین میں واقع ماؤنٹ ہوشان کی چوٹیوں پر خوبصورت مندر اور سورج کے طلوع و غروب کے مناظر کسی کا بھی دل جیت سکتے ہیں مگر وہاں تک رسائی کسی کمزور دل کے مالک فرد کے بس کی بات نہیں ۔ درحقیقت اس چوٹی تک پیدل ہی پہنچا جاسکتا ہے اور وہ بھی محض 12 انچ چوڑے راتے پر چل کر جس پر پیر لڑکھڑانے کا نتیجہ براہ راست ہزاروں فٹ نیچے زمین سے ٹکرانے کی صورت یں نکل سکتا ہے۔ اگرچہ یہاں پیدل چلنے والے راستے پر زنجیریں لگی ہوئی ہیں مگر اس شکستہ پل نما راستے میں متعدد مقامات ٹوٹے ہوئے یا وہاں زمین ہی نہیں ، یہی وجہ ہے کہ گزشتہ برسوں میں چوٹی تک رسائی کی خواہش سینکڑوں افراد کی جانیں لے گئی اور ہاں وہاں پر سفر کرتے ہوئے نیچے جھانکنا بھی کافی بھاری پڑسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
لیکن کردار؟ وجود جمعرات 28 مارچ 2024
لیکن کردار؟

خوابوں کی تعبیر وجود جمعرات 28 مارچ 2024
خوابوں کی تعبیر

ماحولیاتی تباہ کاری کی ذمہ دار جنگیں ہیں ! وجود جمعرات 28 مارچ 2024
ماحولیاتی تباہ کاری کی ذمہ دار جنگیں ہیں !

ریاست مسائل کی زدمیں کیوں ؟ وجود جمعرات 28 مارچ 2024
ریاست مسائل کی زدمیں کیوں ؟

مردہ قومی حمیت زندہ باد! وجود بدھ 27 مارچ 2024
مردہ قومی حمیت زندہ باد!

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر