وجود

... loading ...

وجود
وجود

ماہِ ذی الحجہ کے فضائل و مسائل

جمعه 25 اگست 2017 ماہِ ذی الحجہ کے فضائل و مسائل

رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا کہ : ’’ ذی الحجہ کے پہلے دس دنوں سے زیادہ اور کوئی افضل دن نہیں ہے۔‘‘ (صحیح ابن عوانہ ، صحیح ابن حبان)
عشرہ ذی الحجہ میں ایک دن کا روزہ سال بھر کے روزوں کے برابر اور اِس میں ایک رات کی نماز سال بھر کی نمازوں کے برابر ہے
بنی آدم کا کوئی عمل بقرعید کے دن اللہ تعالیٰ کو قربانی کا خون بہانے سے زیادہ محبوب نہیں ‘جانورکے ہربال کے عوض اجرملے گا
ماہِ ذی الحجہ اسلامی تقویم کے اعتبار سے بارہواں اور آخری مہینہ کہلاتا ہے ۔ اس مہینہ میں اسلام کا ایک انتہائی اہم اور عظیم رکن ’’حج‘‘ اداکیا جاتا ہے ، جس میں تمام روئے زمین کے چپہ چپہ سے مختلف علاقوں ، مختلف خاندانوں اور مختلف زبانوں کے مسلمان محبت الٰہیہ میں رخت سفر باندھ کر ’’ لبیک اللہم لبیک‘‘ کی دیوانہ وار صدا لگاتے ہوئے ایک مخصوص جگہ (بیت اللہ شریف میں ) جمع ہوتے ہیں اور حج جیسا اہم اور عظیم فریضہ انجام دیتے ہیں ۔ اسی وجہ سے ماہِ ذی الحجہ کا پہلا عشرہ سال بھر کے تمام دنوں میں اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ ہے ۔
چنانچہ قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ نے اس کی قسم کھا تے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں : ’’ ترجمہ: قسم ہے فجر کے وقت کی اور دس (۱۰) راتوں کی اور جفت کی اور طاق کی ۔‘‘ (ترجمہ: مفتی تقی عثمانی) (سورۃ الفجر : ۳۰/۱،۲،۳)
امام سیوطیؒ نے دُر منثور میں متعدد سندوں سے یہ روایت نقل کی ہے کہ حضورِ اقدس ؐ نے ارشاد فرمایا کہ: ’’اِس آیت میں ’’دس (۱۰) راتوں ‘‘ سے ذی الحجہ کا پہلا عشرہ مراد ہے اور وتر ( طاق) سے عرفہ کا دن اور ’’شفع‘‘ ( جفت) سے قربانی (یعنی عید الاضحی ) کا دن مراد ہے ۔ (دُر منثور التفسیر بالماثور)
حضرت عباسؓ سے مروی ہے کہ رسالت مآب ؐ نے ارشاد فرمایا کہ : ’’سال بھر کے تمام دنوں میں سے کوئی دن (جس میں بے انتہا عمل صالح یعنی نیکیاں و بھلائیاں کی گئی ہوں ) ماہِ ذی الحجہ کے عشرہ سے زیادہ اللہ تعالیٰ کو پسند نہیں ۔‘‘ صحابہ نے عرض کیا : ’’یارسول اللہؐ! کیا اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد و قتال کرنا بھی اس کے برابر نہیں ؟۔‘‘آپؐ نے ارشاد فرمایا کہ: ’’اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد و قتال کرنا بھی اِس کے برابر نہیں ۔‘‘ راوی کا بیان ہے کہ تین مرتبہ صحابہؓ نے یہی سوال کیا اور آپؐ نے تینوں مرتبہ یہی جواب عنایت فرمایا۔ پھر آپؐ نے ارشاد فرمایا کہ: ’’البتہ وہ شخص جو اپنے مال و جان کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کرنے کے لئے گیا ہو اور وہیں میدانِ جہاد میں شہید ہوگیا ہو( تو اُس شخص کا اجر و ثواب ان دس (۱۰) دنوں کے اجر و ثواب کے برابر ہوسکتا ہے۔)(صحیح بخاری)
حضرت ابو ہریرۃؓسے روایت ہے کہ نبی پاکؐ نے ارشاد فرمایا کہ: ’’ کسی دن کی عبادت اللہ تعالیٰ کو اتنی محبوب نہیں جتنی کہ ذی الحجہ کے پہلے دس دنوں کی محبوب ہے ۔ عشرہ ذی الحجہ میں ایک دن کا روزہ سال بھر کے روزوں کے برابر اور اِس میں ایک رات کی نماز سال بھر کی نمازوں کے برابر ہے۔‘‘ (غنیۃ الطالبین)
حضرت سعید بن جبیر رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ : ’’ عشرہ ذی الحجہ کی راتوں میں چراغ بجھایا نہ کرو! آپ کو اس عشرہ میں عبادت بہت پسند تھی حتیٰ کہ اپنے خادموں کو بھی اِن راتوں میں عبادت کے لیے بیدار رہنے کا حکم فرمایا کرتے تھے۔ (غنیۃ الطالبین)
حضرت جابر بن عبد اللہؓ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا کہ : ’’ ذی الحجہ کے پہلے دس دنوں سے زیادہ اور کوئی افضل دن نہیں ہے۔‘‘ (صحیح ابن عوانہ ، صحیح ابن حبان)
اسی وجہ سے علماء نے لکھا ہے کہ: ’’ جس شخص نے سال کے افضل دنوں میں روزہ رکھنے کی منت مانی ہو، اُسے عرفہ (نو (۹) ذی الحجہ) کے دن روزہ رکھ کے اپنی منت پوری کرنی چاہیے ، اور جس نے ہفتہ کے کسی دن روزہ رکھنے کی منت مانی ہو تو اُسے چاہیے کہ وہ جمعہ کے دن روزہ رکھ کے اپنی منت پوری کرے۔
عشرہ ذی الحجہ کے دنوں کی فضیلت اس لیے ہے کہ اس میں ’’عرفہ‘‘ کا دن واقع ہے اور ماہِ رمضان کے آخری عشرہ کی راتیں اس لیے افضل ہیں کہ اُن میں ’’شب قدر‘‘ واقع ہے ۔ اور چوں کہ ماہِ ذی الحجہ میں عرفہ کا دن آتا ہے اس لیے اس دن کو تمام دنوں پر فضیلت حاصل ہے ۔
بقر عید کے شروع کے نو (۹) دنوں میں روزہ رکھنے کی فضیلت اور ان کے مستحب ہونے کے بارے میں بہت سی احادیث مروی ہیں ۔ چنانچہ بعض ازواجِ مطہراتؓ سے منقول ہے کہ نبی اکرمؐ عیدالاضحی کے نو (۹) دن ، دسویں محرم اور ہر ماہ میں اکثر و بیشتر تین روزے رکھا کرتے تھے ۔ اور ہر ماہ کے تین دنوں میں سے پہلے پیر اور پہلی جمعرات کے دن روزہ رکھتے تھے ۔ ( سنن ابو داؤد ، سنن نسائی)ایک روایت میں ہے کہ سرکارِ دو عالم ؐذی الحجہ کے عشرہ اور ہر ماہ تین دن روزہ رکھا کرتے تھے ۔ (ماثبت بالسنۃ فی احکام السنۃ)
حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ رسولِ اکرم ؐنے ارشاد فرمایا کہ: ’’جس شخص نے عشرہ ذی الحجہ کی کسی تاریخ میں رات بھر عبادت کی تو گویا اُس نے سال بھر حج کرنے اور عمرہ کرنے والے کی سی عبادت کی ، اور جس نے عشرہ ذی الحجہ کا کو ئی روزہ رکھا تو گویا اُس نے پورا سال اللہ تعالیٰ کی عبادت کی۔‘‘ (غنیۃ الطالبین)
ایک روایت میں آتا ہے کہ حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ عرفہ کی فجر سے یوم نحر کی عصر تک (ہرنماز کے بعد بآوازِ بلند ) تکبیرات تشریق : ’’ اللہ اکبر ، اللہ اکبر ، لا الٰہ الا اللہ واللہ اکبر ، اللہ اکبر ، وللہ الحمد‘‘ پڑھا کرتے تھے۔اور حضرت علی المرتضیٰ ؓ عرفہ کی فجر سے ایام تشریق کے اخیر دن (یعنی تیرھویں ) کی عصر تک (ہر نماز کے بعدمذکورہ بالا) تکبیرات تشریق پڑھا کرتے تھے۔(الترغیب و الترہیب)
مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد شفیع عثمانی صاحب ؒنے اس کی تشریح میں لکھا ہے کہ : ’’چوں کہ حضرت علیؓ کی روایت بھی صحیح سند سے
ثابت ہے ، اس واسطے حنفیہ کا عمل اسی پر ہے اور عبد اللہ بن مسعود ؓ نے زائد کی نفی نہیں کی ، لہٰذا اُن کے خلاف بھی نہیں ہوا۔‘‘ (خطبات الاحکام لجمعات العام)
ماہِ ذی الحجہ کی دوسری اہم ترین عبادت قربانی ہے اور اس کا بہت بڑا ثواب ہے۔ چنانچہ اُم المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا کہ: ’’ بنی آدم کا کوئی عمل بقرعید کے دن اللہ تعالیٰ کو قربانی کا خون بہانے سے زیادہ محبوب نہیں ۔ اور بے شک (قربانی کا) خون زمین پر گرنے سے پہلے ہی اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں قبول ہوجاتا ہے ۔ لہٰذا قربانی کے اِس عمل کے ساتھ اپنا دل خوش کرو!۔ (جامع ترمذی ، سنن ابن ماجہ)
(ایک مرتبہ )صحابہؓ نے عرض کیا : ’’ یارسول اللہؐ! یہ قربانیاں کیا ہیں ؟‘‘ آپ ؐ نے ارشاد فرمایا کہ: ’’یہ تمہارے والد حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے ۔‘‘ صحابہؓ نے عرض کیا : ’’ہمارے لیے اس میں کیا (ثواب) ہے یا رسول اللہؐ!؟‘‘ آپؐ نے ارشاد فرمایا کہ : ’’ہر بال کے عوض ایک نیکی ہے ۔ عرض کیا کہ: ’’ (بھیڑ وغیرہ کی ) اُون میں کیا (ثواب) ملتا ہے (یا رسول اللہؐ!؟‘‘ آپ ؐ نے فرمایا کہ :’’(بھیڑ وغیرہ کی ) اُون میں بھی ہر بال کے عوض ایک نیکی ہے۔‘‘ (مسند احمد ، سنن ابن ماجہ)
ایک حدیث میں آتا ہے ٗ حضورِ اقدس ؐ نے ارشاد فرمایا کہ: ’’ جس شخص نے دل کی خوشی اور ثواب طلب کرنے کے لیے قربانی کی ، تو وہ قربانی (جہنم کی ) آگ سے اُس شخص کے واسطے آڑ ہوگی۔‘‘ (الترغیب والترہیب)
٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
شادی۔یات وجود بدھ 24 اپریل 2024
شادی۔یات

جذباتی بوڑھی عورت وجود بدھ 24 اپریل 2024
جذباتی بوڑھی عورت

تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ وجود منگل 23 اپریل 2024
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ

بھارت اورایڈز وجود منگل 23 اپریل 2024
بھارت اورایڈز

وزیر اعظم کا یوتھ پروگرام امید کی کرن وجود منگل 23 اپریل 2024
وزیر اعظم کا یوتھ پروگرام امید کی کرن

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر