وجود

... loading ...

وجود
وجود

انسانیت کا دن

هفته 19 اگست 2017 انسانیت کا دن

اقوام متحدہ بہت سارے دن مناتا ہے لیکن عمل درآمد ایک پر بھی نہیں کرواتا۔ اب دیکھ لیں19اگست کو ہرسال عالمی یوم انسانیت منایا جاتاہے لیکن انسانیت ہے کہ دنیا سے مٹتی جا رہی ہے۔ عالمی یوم انسانیت منانے کی منظوری اقوام متحدہ نے2008میں دی تھی جس کے بعد سے اس دن کو منانے کے لیے اقوام متحدہ اور تمام ممبر ممالک کی سطح پر خصوصی اقدامات کیے جاتے ہیں۔ اس دن کو منانے کا مقصد ان انسانوں کو خراج تحسین پیش کرنا ہے ،جو دوسرے ایسے انسانوں کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر دیتے ہیں جن کے پاس کچھ نہیں ہوتا۔ انسان کا لفظ عربی سے اردو میں آیا ہے یہ انس سے ماخود ہے انس کا مطلب محبت لیا جاتا ہے، انسیت کا لفظ بھی اسی سے نکلا ہے،اسی طرح انس سے ناس ،الناس یعنی نوع انسانی جیسے الفاظ بھی ہیں۔ انسان دوستی کا مطلب یہ ہے کہ ہم دوسرے انسانوں کے لیے بھی وہی سب چاہیں جو اپنے لیے چاہتے ہیں،جس طرح اپنی ذات کے لیے انسان،آرام، عزت، انصاف، آزادی، ترقی وغیرہ چاہتا ہے ایسا ہی دوسرے انسانوں کے لیے چاہے۔انسان دوسرے تمام انسانوں کے لیے ویسی ہی خواہشات و جذبات رکھے۔دوسروں کے حقوق کا احترام کرے۔
رہبر انسانیت خاتم الرسل صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص مسلمان نہ ہو گا جب تک اپنے بھائی کے لیے وہ نہ چاہے جو اپنے نفس کے لیے چاہتا ہے۔اسلام تو دین رحمت ہے۔ دین رحمت ہونے کا جو مفہوم نکلتا ہے وہ یہ ہے کہ وہ دین، جو رحم دلی کے اسلوب اور اس کے مظاہر پر استوار و برقرار ہے سارے عالم کے لیے ایک پرامن اور انسانیت پسند مذہب بن سکے اور تمام انسانوں کے حقوق کی صحیح پاسداری اور رعایت ہوسکے مظلوموں اور ظلم وستم کے شکار معصوم لوگوں کو عدل وانصاف مل سکے، ایک صاف ستھرا پاکیزہ معاشرہ بن سکے، ایک ایسی فضا تیار ہوسکے جس میں انسانوں کے لیے جنت کی سی زندگی ہوں، انسانی نسل کے ہر دائرے اور زمرے کے لوگوں میں ہم آہنگی، توازن اور آپس میںمدد کا نیک اورانسانی جذبہ پیداہوسکے اور ایک ایسی تہذیب کی داغ بیل ڈالی جاسکے جو بہرصورت انسانیت کی مسیحائی کا بہترین اورعمدہ نمونہ بن سکے۔
کائنات کی تمام اشیاء زمین سے آسمان تک بے معنی تھیں اگر ان میں انسان موجود نہ ہوتا انسان کی ذات نے ان تمام اشیاء کی نہ صرف معنویت کو تبدیل کیا بلکہ اْن کے خوائص اور فوائد کو بنی نوع انسان کے لیے اور زیادہ بڑھایا۔ بالکل اسی طرح اللہ پاک نے جب اشرف المخلوقات یعنی انسان کو تشکیل دیا تو اپنے ہم جنسوں کے لیے عزت احترام اس کی سب سے بڑی خوبی قرار پایا انسانیت کی اعلیٰ ترین یہ صفت ہے کہ آپ اگر خود کو باعثِ عزت سمجھتے ہیں تو دوسروں کی عزت بھی واجب ہے احترام انسانیت کیا ہے احترام ہے وہ سوچ وہ احساس وہ مقام جو آپ کسی دوسرے کو اپنی سوچ اپنے دماغ میں دیتے ہیں اسلام سے پہلے جنگ و جدل جہالت کے گھپ اندھیروں کا راج تھا نہ کسی کی عزت محفوظ تھی اور نہ ہی عزت احترام کس چڑیا کا نام ہے وہ جانتے تھے۔
ایسے تنگ و تاریک ذلت آمیز ماحول میں حضور اکرم کو اللہ پاک نور ہدایت دے کر اس پْر آشوب دور میں بھیجتا ہے کہ ان گناہوں میں پستیوں میں گرے ہوئے انسانوں کو پھر سے انکا منصب یاد دلاؤ اور انکو انسانیت کا سبق پھر سے پڑھاؤ۔ نبی اکرم نے تدریس اسلام کا سلسلہ شروع کیا اسلام کی تعلیمات زندگی کے ہر ہر شعبے پر محیط ہیں اسلام کیا ہے دنیا کے کسی بھی کونے میں جو انسان آپکو بہترین انسان نظر آئے، اعلیٰ اخلاق کا حامل، بہترین کردار کا حامل، خوبصورت سوچ رکھنے والا، بے داغ زندگی گزارنے والا، درد دل محسوس کرنے والا،غریبوں کا حامی اور دوست، بچوں پر شفقت کرنے اور بوڑھیلاچاروں کمزوروں عورتوں سے اچھا سلوک کرنیوالااور سوچ کا بلند معیار رکھنے والا۔ تو بس سمجھ لی جیے کہ اسلام ہی انسانیت کی مکمل تعریف ہے اور خدمت انسانیت کے لیے انسانیت کے کسی عالمی دن کی ضرورت نہیں صرف اور صرف اسلام پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنے کی ضرورت ہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ وجود جمعرات 25 اپریل 2024
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ

بھارت بدترین عالمی دہشت گرد وجود جمعرات 25 اپریل 2024
بھارت بدترین عالمی دہشت گرد

شادی۔یات وجود بدھ 24 اپریل 2024
شادی۔یات

جذباتی بوڑھی عورت وجود بدھ 24 اپریل 2024
جذباتی بوڑھی عورت

تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ وجود منگل 23 اپریل 2024
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر