وجود

... loading ...

وجود
وجود

یمن میں ہیضے کی وبا سے5 لاکھ افراد متاثر

جمعه 18 اگست 2017 یمن میں ہیضے کی وبا سے5 لاکھ افراد متاثر

یمن میں گزشتہ دو سال سے زائد عرصہ سے حکومتی فوجوں اور حکومت مخالف حوثی باغیوں کے درمیان جاری جنگ کی وجہ سے صحت کی سہولتیں شدید متاثر ہوئی ہیں اور یمن کے محکمہ صحت کو ہیضے کی وبا سے نمٹنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ جنگ زدہ ملک یمن میں ہیضے کی وبا سے اندازاً پانچ لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں ۔اپریل سے پھیلنے والی اس وبائی مرض سے کم از کم 1975 افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر جولائی سے اس میں کمی آئی ہے لیکن اب بھی کم از کم 5 ہزارافراد روزانہ اس سے متاثر ہو رہے ہیں ۔ہیضے کا مرض عام طور پر آلودہ پانی اور نامناسب سینیٹری حالات سے پھیلتا ہے۔یمن میں ایک کروڑ 40 لاکھ افراد صاف پانی اور صحت و صفائی کی سہولت سے محروم ہیں جبکہ بڑے شہروں میں کوڑا کرکٹ جمع کرنے کا کام رکا ہوا ہے۔ہیضہ آلودہ پانی یا خوراک میں موجود بیکٹیریم وائبرو کولرا سے پھیلتا ہے۔عام طور پر اس مرض کی علامات بہت کم ظاہر ہوتی ہیں لیکن شدید نوعیت کے معاملات میں اگر مریض کا علاج معالجہ نہ کیا جائے تو اس کی چند گھنٹوں میں موت واقع ہوسکتی ہے۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ادویات اور دیگر اشیا کی رسد میں تعطل خاصا طویل ہے اور تقریبا 30 ہزار طبی عملے کو تقریبا ایک سال سے تنخواہیں بھی نہیں ملیں ۔‘ہزاروں افراد بیمار ہیں ، لیکن ہسپتالوں کی کمی ہے، ادویات کی کمی ہے، صاف پانی نہیں ہے‘عالمی ادارہ صحت کیڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھنوغیبریسس کا کہنا ہے کہ ‘یمن میں طبی عملہ ناممکن حالات میں کام کر رہا ہے۔‘ہزاروں افراد بیمار ہیں ، لیکن ہسپتالوں کی کمی ہے، ادویات کی کمی ہے، صاف پانی نہیں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ‘ڈاکٹرز اور نرسیں صحت کے شعبے میں ریڑھ کی ہڈی ہیں اور ان کے بغیر ہم یمن میں کچھ بھی نہیں کر سکتے۔انھیں تنخواہیں ضرور ملنی چاہئیں تاکہ وہ زندگیاں بچانے کا کام جاری رکھ سکیں ۔عالمی ادارہ صحت اپنے پارٹنرز کے ہمراہ ہیضے کے علاج کے لیے کلینکس، طبی سہولیات اورادویات کی فراہمی کے علاوہ یمن کے صحت کے شعبے کی مدد کر رہا ہے۔99 فیصد سے زائد افراد جن کا علاج معالجہ ہوا وہ اب بھی زندہ ہیں ۔ڈاکٹر ٹریڈروس کا کہنا ہے کہ یمن کے تنازع میں مارچ 2015 سے اب تک 8160 افراد ہلاک اور 46330 زخمی ہوئے ہیں ، اس تنازع کا سیاسی حل تلاش کیا جائے۔ ‘یمن کے افراد اس کو زیادہ عرصے تک برداشت نہیں کر سکیں تھے، انھیں امن کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنی زندگیوں اور اپنے ملک کی ازسرنو تعمیر کر سکیں ۔
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ جنگ زدہ ملک یمن کو اس وقت دنیا کی بدترین ہیضے کی وبا کا سامنا ہے۔ ادارے کے مطابق اب تک اس بیماری کے باعث ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 1300 تک پہنچ چکی ہے۔یونیسیف اور عالمی ادارہ صحت کی جانب جاری ہونے والے بیان کے مطابق خیال کیا جا رہا ہے کہ ہیضے سے متاثرہ افراد کی کی تعداد دو لاکھ سے بڑھ گئی ہے۔اب تک اس بیماری کے باعث ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 1300 تک پہنچ چکی ہے جن میں سے زیادہ تر بچے ہیں ۔ مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔اقوام متحدہ کے ان دونوں اداروں کا کہنا ہے کہ وہ اس وبا کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے ہر ممکنہ کام کر رہے ہیں ۔بیان کے مطابق : ’اس وقت میں دنیا بھر میں یمن میں پھیلنے والی یہ وبا سب سے بدترین ہے۔’صرف دو ماہ کے عرصے میں ہیضہ اس ملک کے ہر علاقے تک پہنچ چکا ہے، جبکہ ہر روز اندازے کے مطابق 5000 نئے کیسیز رپورٹ ہو رہے ہیں ۔خیال رہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد نے یمن میں مارچ 2015 میں حوثی باغیوں کے خلاف فوجی کارروائی کا آعاز کیا تھا جس میں اب تک آٹھ ہزار افراد مارے جا چکے ہیں ۔اس جنگ کے باعث ایک کروڑ 70 لاکھ افراد کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے جبکہ تقریباً 70 لاکھ افراد قحط کے دہانی پر کھڑے ہیں ۔
اس جنگ کے باعث یمن میں صحت، پانی اور نکاسی کا نظام تباہ ہو کر رہ گیا ہے۔ہسپتالوں میں مریضوں کی بڑھتی تعداد کے باعث اب مزید جگہ نہیں رہی، اور کھانے پینے کی اشیا کی شدید قلت ہے، جس کے باعث افراد متاثر ہو رہے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں کی ہے۔قوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن مکمل طور تباہ ہو رہا ہے، عوام کو جنگ، قحط اور ہیضے کا سامنا ہے اور دنیا دیکھ رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ برائے امداد ا سٹیفن او برائن نے سکیورٹی کونسل میں خطاب کے دوران کہ ‘وقت آ گیا ہے کہ دنیا کے سب سے بڑے خوراک کے بحران کو ختم کیا جائے اور یمن کو واپس بقا کے راستے پر لایا جائے۔‘بحران آ نہیں رہا اور نہ ہی بحران کا خطرہ منڈلا رہا ہے بلکہ بحران ہمارے ہوتے ہوئے موجود ہے۔ یمن کی عوام کو محرومی، وبا اور موت کا سامنا ہے اور دنیا دیکھ رہی ہے۔ اسٹیفن او برائن نے کہا کہ غریب عرب ملک کا بحران مکمل سماجی، معاشی اور ادارتی تباہی کی جانب جا رہا ہے۔خیال رہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد نے یمن میں مارچ 2015 میں حوثی باغیوں کے خلاف فوجی کارروائی کا آغاز کیا تھا جس میں اب تک آٹھ ہزار افراد مارے جا چکے ہیں ۔اس جنگ کے باعث ایک کروڑ 70 لاکھ افراد کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے جبکہ تقریباً 70 لاکھ افراد قحط کے دہانی پر کھڑے ہیں ۔رواں سال اپریل سے اب تک ہیضے کے باعث 500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 55 ہزار یمنی بیمار ہیں ۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق 55 ہزار بیمار افراد میں سے ایک تہائی بچے ہیں ۔اقوام متحدہ کے مطابق مزید ڈیڑھ لاکھ افراد اگلے چھ ماہ میں ہیضے کا شکار ہو سکتے ہیں ۔اسٹیفن او برائن نے سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد کو تنقید کا نشانہ بنایا۔اقوام متحدہ کے ایلچی اسماعیل شیخ احمد نے یمن سے واپسی پر اقوام متحدہ کو مطلع کیا کہ مذاکرات کی تمام کوششیں ناکام رہیں ۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک نے خبردار کیا ہے کہ یمن ‘خاتمے‘ کے قریب ہے اور اس وقت وہاں 90 لاکھ افراد فاقہ کشی کے دہانے پر ہیں ۔ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق یمن میں خوراک کی کمی کی وجہ سے دنیا میں بھوک کے بدترین بحران سے نمٹنے کے لیے امدادی
سامان کی ترسیل میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق یمن میں اس وقت 21 لاکھ بچوں سمیت میں 33 لاکھ افراد غذائیت کی کمی کا شکار ہیں اور صورتحال مکمل تباہی کے دھانے پر ہے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق یمن میں ڈبلیو ایف پی کے سربراہ سٹیفن اینڈرسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمن میں خوراک کی کمی اور بھوک کی غیر معمولی سطح کی وجہ سے صورتحال خاتمے کے مقام کے قریب ہے۔یمن میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور بعض علاقوں میں خوراک کی شدید قلت پائی جاتی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ زندگیوں کو بچانے کے لیے وقت کم ہے جبکہ ملک بھر میں قحط سالی سے پیدا ہونے والی صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔عالمی خوراک پروگرام نے عالمی برادری سے امداد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن میں ایک سال کے لیے شروع کیے جانے والی ہنگامی امدادی پروگرام کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی ضرورت ہے۔ادارے کے مطابق اگلے دو ماہ میں یمن کے ان سات علاقوں میں بھوک کا سامنا کرنے والے دس لاکھ افراد تک امداد پہنچانے کا ہدف ہے اور ان علاقوں میں بہت تیزی سے قحط سالی جیسی صورتحال میں پیدا ہوتی جا رہی ہے۔ادارے کے مطابق ملک کی 90 فیصد خوراک الحدیدہ بندرگارہ کے ذریعے درآمد کی جاتی تھی تاہم بمباری کے نتیجے میں بندرگاہ کی کرینیں تباہ ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے بحری جہازوں سے سامان اتارنا ممکن نہیں ہو رہا ہے۔یمن میں حوثی باغیوں اور سعودی اتحادیوں کے درمیان تقریباً پونے دو سال سے جنگ جاری ہے۔اقوام متحدہ کے حقوق انسانی اور بین الاقوامی پابندیوں سے متعلق خصوصی نمائندے ادریس جزیری نے سعودی اتحاد پر زور دیا ہے کہ وہ یمن کے 2015 سے جاری بحری اور فضائی ناکہ بندی کا خاتمہ کریں کیونکہ اس کی وجہ سے ملک میں انسانی المیہ پیدا ہو رہا ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ یمن پر بظاہر اس وقت تجارتی اور امدادی سامان کی ترسیل پر پابندیاں ہیں جس کی وجہ سے ملک مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق یمن میں اس وقت دو کروڑ دس لاکھ افراد کو امداد کی ضرورت ہے اور یہ ملک کی مجموعی آبادی کا 80 فیصد بنتا ہے۔

تحریر؛۔تہمینہ حیات نقوی


متعلقہ خبریں


نون لیگ میں کھینچا تانی، شہباز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ وجود - هفته 27 اپریل 2024

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے تنظیمی اجلاس میں پارٹی قائد نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کے حق میں متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی جبکہ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خاں نے کہاہے کہ (ن) لیگ پنجاب کے اجلاس کی تجاویز نواز شریف کو چین سے وطن واپسی پر پیش کی جائیں گی،انکی قیادت میں پارٹ...

نون لیگ میں کھینچا تانی، شہباز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ

ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ، سندھ حکومت کا اہم اعلان وجود - هفته 27 اپریل 2024

سندھ حکومت نے ٹیکس چوروں اور منشیات فروشوں کے گرد گہرا مزید تنگ کردیا ۔ ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شایع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔منشیات فروشوں کے خلاف جاری کریک ڈائون میں بھی مزید تیزی لانے کی ہدایت کردی گئی۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔جس میں شرج...

ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ، سندھ حکومت کا اہم اعلان

مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار وجود - هفته 27 اپریل 2024

بھارتی ہندو انتہا پسند سیاسی جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کے ایک بار پھر اقتدار میں آنے کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں۔مسلسل 10 برس سے اقتدار میں رہنے کے بعد بھی مودی سرکار ایک بار پھر اقتدار پر قابض ہونے کے خواہش مند ہیں۔ نری...

مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار

سندھ میں جمہوری حکومت نہیں بادشاہت قائم ہے، آفاق احمد وجود - هفته 27 اپریل 2024

آفاق احمد نے سندھ سے جرائم پیشہ پولیس اہلکاروں کی کراچی تعیناتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پہلے ہی غیر مقامی اور نااہل پولیس کے ہاتھوں تباہی کے دھانے پر پہنچ گیا ہے، اب سندھ سے مزید جرائم پیشہ پولیس اہلکاروں کی کراچی تعیناتی کا مقصد کراچی کے شہریوں کی جان ومال...

سندھ میں جمہوری حکومت نہیں بادشاہت قائم ہے، آفاق احمد

پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار وجود - هفته 27 اپریل 2024

ضلع شرقی کی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ معاملے پر سندھ ہائیکورٹ میں بھی سماعت ہوئی، جس میں اے جی سندھ نے سکیورٹی وجوہات بتائیں، دوران سماعت ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے یہ بھی استفسار کیا کہ، کیا یہ 9 مئی کا واقعہ دوبارہ کردیں گے۔ڈپٹی کمشنر...

پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار

غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم وجود - هفته 27 اپریل 2024

وفاقی وزیر داخلہ نے آئی جی اسلام آباد کو غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دے دیا۔صحافیوں سے ملاقات کے بعد غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دارالحکومت میں غیر قانونی رہائشی غیر ملکیوں کا ڈیٹا پہلے سے موجود ہے ۔ آئی ...

غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم

کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں ہے۔سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ وہ جب سے چیف جسٹس بنے ہیں ہائیکورٹس کے کسی جج کی جانب سے مداخلت کی شکایت نہیں ملی ہے اور اگر کوئی مداخلت ...

کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا ہے کہ اگر ہمیں حق نہ دیا گیا تو حکومت کو گرائیں گے اور پھر اس بار اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے۔اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان تحریک انصاف کے 28ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر ...

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ وجود - جمعه 26 اپریل 2024

اندرون سندھ کی کالی بھیڑوں کا کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ مبینہ طور پر کچے کے ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے اناسی پولیس اہلکاروں کا شکارپور سے کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ شہریوں نے ردعمل دیا کہ ان اہلکاروں کا کراچی تبادلہ کرنے کے بجائے نوکری سے برطرف کیا جائے۔ انھوں نے شہر میں جرائم میں اض...

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس کراچی آئے تو ماضی میں کھو گئے اور انہیں شہر قائد کے لذیذ کھانوں اور کچوریوں کی یاد آ گئی۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی نے کراچی میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایک تقریب میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے وہ ماضی میں کھو گئے اور انہیں اس شہر کے لذیذ کھ...

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعلی کی کرسی اللہ تعالی نے مجھے دی ہے اور مجھے آگ کا دریا عبور کرکے یہاں تک پہنچنا پڑا ہے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے پولیس کی پاسنگ آٹ پریڈ میں پولیس یونیفارم پہن کر شرکت کی۔پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ خوشی ہوئی پو...

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم وجود - جمعه 26 اپریل 2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائب لائن منصوبہ ہر صورت میں مکمل کیا جائے، امریکا پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔ احتجاج کرنے والی پی ڈی ایم کی جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، واضح کریں کہ انھیں حالیہ انتخابات پر اعت...

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم

مضامین
اندھا دھند معاہدوں کانقصان وجود هفته 27 اپریل 2024
اندھا دھند معاہدوں کانقصان

ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے! وجود هفته 27 اپریل 2024
ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے!

صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر