وجود

... loading ...

وجود
وجود

فرانس کا پیٹرول سے چلنے والی گاڑیوں پر پابندی کا منصوبہ

پیر 10 جولائی 2017 فرانس کا پیٹرول سے چلنے والی گاڑیوں پر پابندی کا منصوبہ

رینو کمپنی کی الیکٹرک کاریں فرانس میں خاصی مقبول ہیں۔فرانس نے 2040 تک پیٹرول اور ڈیزل گاڑیوں پر پابندی لگانے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔ وزیرِ ماحولیات نکولاس ہولو نے اسے انقلابی قدم قرار دیتے ہوئے پیرس ماحولیاتی معاہدے کے ایک حصے پر عمل درآمد کے طور پر معدنیاتی ایندھن کے استعمال پر پابندی لگانے کے عزم کا اظہار کیا۔انھوں نے کہا کہ فرانس 2050 تک کاربن نیوٹرل ہو جائے گا۔فرانسیسی مارکیٹ میں چلنے والی 3.5 فیصد گاڑیاں ہائبرڈ ہیں، تاہم خالص الیکٹرک گاڑیاں صرف 1.2 فیصد ہیں۔یہ واضح نہیں ہے کہ 2040 تک موجود معدنیاتی ایندھن والی گاڑیوں کا کیا بنے گا۔ہولو کو نئے فرانسیسی صدر امانوئل میکخواں نے وزیرِ ماحولیات تعینات کیا ہے اور وہ ایک عرصے سے ماحولیات کے معاملے پر آواز اٹھاتے رہے ہیں۔میکخواں نے صدر ٹرمپ کو ‘دنیا کو پھر سے سرسبز بناؤ’ کی ترغیب دے کر امریکی ماحولیاتی پالیسی پر کھلم کھلا تنقید کی تھی۔ہولو نے کہا کہ جون میں صدر ٹرمپ کی جانب سے پیرس معاہدے سے نکلنے کا فیصلہ فرانس کو کاربن نیوٹرل بنانے کا محرک تھا۔ہولو نے کہا کہ غریب شہریوں کو پرانی گاڑیوں سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مالی مدد دی جائے گی۔اسی ہفتے کے آغاز پر کار کمپنی والوو نے اعلان کیا تھا کہ 2019 تک اس کی تمام گاڑیاں مکمل طور پر یا جزوی طور پر الیکٹرک ہوں گی۔ہولو کے مطابق فرانسیسی کار کمپنیاں جن میں پرجو، سٹروئن اور رینو شامل ہیں، اس چیلنج سے نمٹنے میں کامیاب رہیں گی، تاہم انھوں نے تسلیم کیا کہ ایسا کرنا آسان نہیں ہو گا۔رینو کمپنی کی الیکٹرک کار ‘زوئی’ کا شمار یورپ کی مقبول ترین کاروں میں ہوتا ہے تاہم یورپ میں اب بھی 95 فیصد گاڑیاں پیٹرول یا ڈیزل پر چلتی ہیں۔فرانسیسی حکومت کے دوسرے ماحولیاتی اعلانات میں کوئلے کے پلانٹس کو 2022 تک ختم کرنا، ایٹمی بجلی گھروں کی پیداوار 2050 تک نصف کرنا اور تیل اور گیس کی دریافت کے نئے لائسنسوں کا اجرا ختم کرنا شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں


مضامین
وائرل زدہ معاشرہ وجود جمعرات 18 اپریل 2024
وائرل زدہ معاشرہ

ملکہ ہانس اور وارث شاہ وجود جمعرات 18 اپریل 2024
ملکہ ہانس اور وارث شاہ

بھارت، سنگھ پریوار کی آئیڈیالوجی کالونی وجود جمعرات 18 اپریل 2024
بھارت، سنگھ پریوار کی آئیڈیالوجی کالونی

ایرانی حملے کے اثرات وجود بدھ 17 اپریل 2024
ایرانی حملے کے اثرات

دعائے آخرِ شب وجود بدھ 17 اپریل 2024
دعائے آخرِ شب

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر