وجود

... loading ...

وجود
وجود

مون سون ساون بھادوں

جمعرات 29 جون 2017 مون سون ساون بھادوں

ملک میں مون سون بارشوں کا آغاز ہوگیا۔اسلام آباد، لاہور جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ساہیوال، ڈی جی خان، سکھر اور لاڑکانہ سمیت پنجاب اور سندھ کے کئی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارشیں شروع ہو گئیں۔ سندھ اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارش نے گرم موسم کو خوشگوار بنادیا، عید کی خوشی کو دوبالا کردیا، بچوں کو خوش بڑوں کو نہال کردیا۔ مون سون ہے ہی خوشی کا پیام مسرتوں کی نوید، کسان خوش کہ اب اس کی فصل کو پانی ملے گا، سوکھی زمین خوش کہ اب تر ہو جائے گی، انسان خوش کہ گرمی کا زور ٹوٹے گا چرند پرند سب خوش کہ زمین پر سبزہ وافر ہوگا۔ سچ میں مون سون خوشی اور خوش قسمتی کا چکر ہی تو ہے۔ مون سون نہ ہوتا تو برصغیر پاک و ہند میں سبزے کا نام نہ ہوتا نہ لہلہاتے کھیت کھلیان ہوتے نہ جنگل میں منگل ہوتا۔
یہ مون سون ہے کیا،مون سون ہواؤں، بادلوں اور بارشوں کا ایک سلسلہ ہے۔ یہ موسم گرما میں جنوبی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرقی ایشیا میں بارشوں کا سبب بنتا ہے۔ اپریل اور مئی کے مہینوں میں افریقا کے مشرقی ساحلوں کے قریب خط استوا کے آس پاس بحر ہند کے اوپر گرمی کی وجہ سے بخارات بننے کا عمل شروع ہوتا ہے، یہ بخارات بادلوں کی شکل اختیار کر لیتے ہیں اور مشرق کا رخ کرتے ہیں۔ جون کے پہلے ہفتے میں یہ سری لنکا اور جنوبی بھارت پہنچتے ہیں اور پھر مشرق کی طرف نکل جاتے ہیں۔ ان کا کچھ حصہ بھارت کے اوپر برستا ہوا سلسلہ کوہ ہمالیہ سے آٹکراتا ہے۔ان بادلوں کا کچھ حصہ شمال مغرب کی طرف پاکستان کا رخ کرتا ہے عام طور پر جون کے آخر میں مون سون بارشیں شروع ہوجاتی ہیں۔
یہی مون سون ساون بھادوں کے مہینوں کی صورت برکھا رت لیکر آتی ہے۔ پندرہ جولائی کو ساون کی پہلی تاریخ ہوتی ہے، لیکن بارشیں جون کے آخر سے لکا چھپی کھیلنا شروع کر دیتی ہیں۔ ساون کی جھڑی مشہور ہے۔ بھادوں میں جھڑی نہیں لگتی۔ ساون کا موسم بھی کیا رومان پرور موسم ہوتا ہے۔ شدید گرمی میں جب انسان جھلس کر الامان والحفیظ پکار رہا ہوتا ہے تو گھنگھور گھٹائیں جھوم کر آتی ہیں اور سورج کو ڈھانپ کر اس کی آگ کو زمین پر حکمرانی سے روک دیتی ہیں۔ بادل گرجتے ہیں‘ بجلی کڑکتی ہے اور پھر چھم چھم بوندیں پڑنے لگتی ہیں۔
ساون میں ہر طرف جل تھل ایک ہوجاتا ہے۔ اس موسم میں چلنے والی ہوائیں اپنے ساتھ مختلف پھولوں اور زمین سے اٹھنے والی مہک کو ماحول میں پھیلا کر مسحور کن بنادیتی ہے۔ گرمی کے ستائے ہوئے بچے‘ جوان اور بوڑھے گھروں سے نکل کر سیرگاہوں کا رخ کرتے اور اس موسم کے خاص پھل آم سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ برسات کا یہ موسم انسانوں پر ایک عجیب مسحور کن نشہ طاری کردیتا ہے۔ ساون بھادوں میں موسم مرطوب اور کثیف ہونے کے باعث مختلف امراض کے لئے بھی سازگار ہو جاتا ہے اس لیے موسم برسات میں سخت احتیاط سے کام لینا چاہیئے۔ ہر صاحب نظر‘ محتاط اور صحت و ثبات کو عزیز رکھنے والے انسان کیلئے لازمی ہے کہ وہ موسم برسات میں اپنے معمولات زندگی کو احتیاط، توازن و اعتدال اور حفظان صحت کے اصولوں کا پابند بنائے۔ بصورت دیگر کسی نہ کسی موسمی عارضے کی میزبانی کیلئے تیار رہے، وہ کہتے ہیں نہ کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے تو ساون بھادوں میں بارش کو انجوائے کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی صحت کا خاص خیال رکھنے کی بھی ضرورت ہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو وجود جمعه 26 اپریل 2024
اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو

کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ وجود جمعه 26 اپریل 2024
کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر