وجود

... loading ...

وجود
وجود

عید پرنئے نوٹوں کی طلب‘ کرنسی ڈیلرز نے لوٹ مار شروع کردی،جعلی کرنسی پھیلنے کی بھی افواہیں

جمعرات 22 جون 2017 عید پرنئے نوٹوں کی طلب‘ کرنسی ڈیلرز نے لوٹ مار شروع کردی،جعلی کرنسی پھیلنے کی بھی افواہیں


عید جوں جوں قریب آتی جارہی ہے شہر میں نئے کرارے کرنسی نوٹوں کی طلب میں اضافہ ہوتاجارہاہے اور جوں جوں نئے کرنسی نوٹوں کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے کرنسی ڈیلرز کی لوٹ مار میں بھی اضافہ ہوتاجارہاہے، اگرچہ اس سال اسٹیٹ بینک نے لوگوں کو نئے کرنسی نوٹ جاری کرنے کیلئے ایس ایم ایس سروس شروع کررکھی ہے جو 23 جون تک جاری رہے گی اور جس کے تحت کوئی بھی شخص ایک ایس ایم ایس کرکے 17 ہزار روپے تک مالیت کے نئے کرنسی نوٹ اپنے قریب ترین بینک سے حاصل کرسکتاہے لیکن لوگوں کی عدم واقفیت ،ناخواندگی اور سہل پسندی کی وجہ سے اسٹیٹ بینک کی اس سہولت سے صرف ایک خاص طبقہ ہی فائدہ اٹھا سکاہے اور اٹھارہاہے جبکہ عام آدمی ہمیشہ کی طرح نئے کرارے نوٹوں کی تلاش میں کرنسی ڈیلرز کے چکر لگانے اور نئے نوٹوں کے حصول کیلئے ان کو بھاری کمیشن دینے پر مجبور ہیں ۔
اسٹیٹ بینک نے اس سال عید پر نئے نوٹوں کی طلب پوری کرنے کیلئے 25 جون تک بینکوں کی 122 ای برانچز کے ذریعے لوگوں کو کم وبیش 40 ارب روپے مالیت کے نئے کرنسی نوٹ جاری کرنے کا ہدف مقرر کیاہے تاکہ لوگوں کو عیدی تقسیم کرنے میں کسی طرح کی مشکل پیش نہ آئے لیکن اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایس ایم ایس کے ذریعے نئے نوٹوں کی فراہمی کی اس فراخدلانہ کوشش کے باوجود شہریوں کی نئے نوٹوں کی طلب میں بظاہر کوئی کمی نظر نہیں آرہی اور کرنسی ڈیلر جن کے بقول کرنسی ڈیلرز کے اسٹیٹ بینک کے متعلقہ حکام کے ساتھ خصوصی تعلقات اور لین دین ہے بدستور من مانے کمیشن پر نئے کرنسی نوٹ فروخت کررہے ہیں۔
شہر کے مختلف علاقوں کا سروے کرنے سے یہ اندازہ ہوا کہ نئے کرنسی نوٹوں کاکاروبار کرنے والے کرنسی ڈیلر ز 10,20,50 اور100 روپے مالیت کے نئے نوٹوں کی گڈیاں 10 سے 15 فیصد زیادہ پر فروخت کررہے ہیں ،جبکہ عیدجوں جوں قریب آرہی ہے اور نئے نوٹوں کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے کرنسی نوٹوں کے ڈیلرز اپنے کمیشن میں بھی اضافہ کرتے جارہے ہیں اور بعض علاقوں میں یہ کمیشن 20 فیصد سے بھی اوپر تک جاپہنچاہے۔
یہ دوسرا موقع ہے جب اسٹیٹ بینک پاکستان نے لوگوں کو نئے نوٹوں کی فراہمی کیلئے ایس ایم ایس سروس شروع کی ہے،اسٹیٹ بینک نے ایس ایم ایس کے ذریعے نئے نوٹوں کی فراہمی کی یہ سروس 12 جون سے شروع کی ہے جو اسٹیٹ بینک کے اعلان کے مطابق 23 جون تک جاری رہے گی اور اس کے تحت 25 جون تک لوگوں کو نئے نوٹوںکی فراہمی کاسلسلہ جاری رہے گا ،اس سروس کے تحت کوئی بھی شخص 8877 پر اپنے شناختی کارڈ یعنی سی این آئی سی نمبر کے ساتھ اپنی مطلوبہ برانچ کے کوڈکے ساتھ ایس ایم ایس کرنے سے اسٹیٹ بینک کی جانب سے آپ کو پیغام مل جاتاہے اگر مطلوبہ برانچ کی کرنسی نوٹ جاری کرنے کی حد پوری ہوچکی ہوتی ہے تو آپ سے کسی اور برانچ کانام دینے کو کہا جاتاہے،اسٹیٹ بینک کایہ بھی دعویٰ ہے کہ اس ایس ایم سروس کے علاوہ مختلف بینک اپنے طورپر بھی اپنے کھاتیداروں کو اپنی برانچز اور اے ٹی ایمز کے ذریعے نئے نوٹ فراہم کررہے ہیں لیکن عملاً ایسا نہیں ہورہاہے اور کسی بھی بینک کسی بھی برانچ سے عام کھاتیدار کو نئے نوٹ جاری نہیں کئے جارہے ہیں اور بینک منیجر اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ کوڈ کے بغیر نئے کرنسی نوٹ جاری کرنے کو تیار نہیں ہوتا۔
اسٹیٹ بینک کے ترجمان کادعویٰ ہے کہ اب تک 16 لاکھ سے زیادہ لوگ ایس ایم ایس کے ذریعے نئے نوٹوں کی بکنگ کراچکے ہیں اور ان میں سے 50 فیصد سے زیادہ افراد کو نئے نوٹ جاری کئے جاچکے ہیں۔جبکہ بینک کے کھاتیداروں کاکہناہے کہ بینک منیجر اورعملے کے ارکان نئے نوٹ طلب کرنے والوں کے ساتھ انتہائی درشت رویہ اختیار کرتے ہیں اور ایسا معلوم ہوتاہے کہ کھاتیدار ان سے نئے کرنسی نوٹ بھیک کے طورپر مانگ رہاہو۔جس کی وجہ سے عام آدمی کرنسی ڈیلرز کے پاس جانے اور ان کو منہ مانگا کمیشن دینے پر مجبور ہوجاتاہے۔
اگرچہ یہ حقیقت ہے کہ نئے اور پرانے نوٹوں میں کوئی فرق نہیں ہوتا دونوں کی مالیت ایک ہی ہوتی ہے اس لئے عید پر نئے کرنسی نوٹوں پر اصرار بچکانہ سی بات ہے لیکن عید پر عیدی میں نئے کرنسی نوٹ دینا ہماری روایت بن چکی ہے اس لئے پرانے کرنسی نوٹ لیتے ہوئے بھی لوگ اتنی خوشی کااظہار نہیں کرتے جتنا نئے نوٹ ملنے کی صورت میں کرتے ہیں اس کے علاوہ بچے تو پرانے نوٹوں میں دی گئی عیدی کو تو عیدی تصور ہی نہیں کرتے۔
عید پر نئے کرنسی نوٹوں کی طلب میں اضافے کے ساتھ ہی یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے جعلی نوٹوں کا کاروبار کرنے والے فعال ہوگئے ہیں اور انھوں نے کروڑوں روپے مالیت کے جعلی 100,500 اور ایک ہزار کے نوٹ مارکیٹ میں پھیلانا شروع کردیئے ہیں،کہاجاتاہے کہ یہ نوٹ افغانستان اور پاکستان کے قبائلی علاقوںمیں چھاپ کر پاکستان کے بڑے شہروں میں اسمگل کئے جاتے ہیںجہاں سے یہ کرنسی مبینہ طورپرجعلی کرنسی کاکاروبار کرنے والے کارندے یہ جعلی کرنسی شہر کے پسماندہ نواحی علاقوں اوردیہی علاقوں میں پہنچادیتے ہیں جہاں کم علمی اور وسائل کی کمی کے سبب اصلی اور نقلی نوٹ میں تمیز کرنا مشکل ہوجاتاہے اور غریب دیہاتی اور نواحی علاقوں کے ناخوانداہ اور نیم خواندہ لوگ ان کاشکار بن جاتے ہیں ،کہاجاتاہے کہ جعلی کرنسی پھیلانے والے لوگ کرنسی ڈیلرز اور اپنے کارندوں کومبینہ طورپر یہ جعلی کرنسی نصف قیمت پر فراہم کرتے ہیں اس طرح جعلی کرنسی چلانے میں کامیاب ہوجانے کی صورت میںمتعلقہ شخص کو 50 فیصد منافع ہوتاہے اور اسی لالچ میں بہت سے لوگ جعلی کرنسی کاکاروبار کرنے والوں کا آلہ کار بن جاتے ہیں۔
شہروں میں جعلی کرنسی پھیلائے جانے کے حوالے سے ان افواہوں میں کس حد تک صداقت ہے اس کااندازہ لگانا مشکل ہے تاہم ابھی تک اسٹیٹ بینک یا مقامی بینکوں کی جانب سے اس حوالے سے کوئی انتباہ جاری نہیں کیاگیاہے اور شہریوں کو اس خطرے سے آگاہ کرنے کیلئے کسی طرح کی کوئی مہم شروع نہیں کی گئی ہے جس سے اندازہ ہوتاہے کہ اگرچہ موجودہ حالات میں جعلی نوٹ پھیلائے جانے کے خدشات موجود ہیں لیکن ابھی تک منظم انداز میں اس طرح کی کسی کوشش کا پتہ نہیں چلایاجاسکاہے۔


متعلقہ خبریں


کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں ہے۔سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ وہ جب سے چیف جسٹس بنے ہیں ہائیکورٹس کے کسی جج کی جانب سے مداخلت کی شکایت نہیں ملی ہے اور اگر کوئی مداخلت ...

کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا ہے کہ اگر ہمیں حق نہ دیا گیا تو حکومت کو گرائیں گے اور پھر اس بار اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے۔اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان تحریک انصاف کے 28ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر ...

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ وجود - جمعه 26 اپریل 2024

اندرون سندھ کی کالی بھیڑوں کا کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ مبینہ طور پر کچے کے ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے اناسی پولیس اہلکاروں کا شکارپور سے کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ شہریوں نے ردعمل دیا کہ ان اہلکاروں کا کراچی تبادلہ کرنے کے بجائے نوکری سے برطرف کیا جائے۔ انھوں نے شہر میں جرائم میں اض...

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس کراچی آئے تو ماضی میں کھو گئے اور انہیں شہر قائد کے لذیذ کھانوں اور کچوریوں کی یاد آ گئی۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی نے کراچی میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایک تقریب میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے وہ ماضی میں کھو گئے اور انہیں اس شہر کے لذیذ کھ...

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعلی کی کرسی اللہ تعالی نے مجھے دی ہے اور مجھے آگ کا دریا عبور کرکے یہاں تک پہنچنا پڑا ہے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے پولیس کی پاسنگ آٹ پریڈ میں پولیس یونیفارم پہن کر شرکت کی۔پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ خوشی ہوئی پو...

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم وجود - جمعه 26 اپریل 2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائب لائن منصوبہ ہر صورت میں مکمل کیا جائے، امریکا پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔ احتجاج کرنے والی پی ڈی ایم کی جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، واضح کریں کہ انھیں حالیہ انتخابات پر اعت...

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم

پسند نا پسند سے بالاتر ہوجائیں،تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے ہاتھ ملانے کی تجویز وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب نے معاشی استحکام کے لیے بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز دے دی۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیراعظم شہباز شریف نے تاجر برادری سے گفتگو کی اس دوران کاروباری شخصیت عارف حبیب نے کہا کہ آپ نے اسٹاک مارکیٹ کو ریکارڈ سطح پر پہنچایا ...

پسند نا پسند سے بالاتر ہوجائیں،تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے ہاتھ ملانے کی تجویز

نواز اور شہباز میں جھگڑا چل رہا ہے، لطیف کھوسہ کا دعویٰ وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ نے نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان جھگڑا چلنے کا دعوی کر دیا ۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے بھائی نے دھوکا دیکر نواز شریف سے وزارت عظمی چھین لی ۔ شہباز شریف کسی کی گود میں بیٹھ کر کسی اور کی فرمائش پر حکومت کر رہے ہیں ۔ ان...

نواز اور شہباز میں جھگڑا چل رہا ہے، لطیف کھوسہ کا دعویٰ

امریکی طالبعلموں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

غزہ میں صیہونی بربریت کے خلاف احتجاج کے باعث امریکا کی کولمبیا یونیوسٹی میں سات روزسے کلاسز معطل ہے ۔سی ایس پی ، ایم آئی ٹی اور یونیورسٹی آف مشی گن میں درجنوں طلبہ کو گرفتار کرلیا گیا۔فلسطین کے حامی طلبہ کو دوران احتجاج گرفتار کرنے اور ان کے داخلے منسوخ کرنے پر کولمبیا یونیورسٹی ...

امریکی طالبعلموں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، یہاں جنگل کا قانون ہے ،عمران خان وجود - بدھ 24 اپریل 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب کا الیکشن پہلے سے پلان تھا اور ضمنی انتخابات میں پہلے ہی ڈبے بھرے ہوئے تھے۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت، قانون کی بالادستی اور فری اینڈ فیئر الیکشن پر کھڑی ہوتی ہے مگر یہاں جنگل کا قانون ہے پنجاب کے ضمنی ...

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، یہاں جنگل کا قانون ہے ،عمران خان

ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ایرانی صدر وجود - بدھ 24 اپریل 2024

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، جہاں انہوں نے مزارِ اقبال پر حاضری دی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ غزہ کے معاملے پر پاکستان کے اصولی مؤقف کو سراہتے ہیں۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ پر مہمان ایرا...

ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ایرانی صدر

سپریم کورٹ، کراچی میں 5ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم وجود - بدھ 24 اپریل 2024

سپریم کورٹ نے کراچی میں 5 ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم دیدیا۔عدالت عظمی نے تحویل کے لئے کانپور بوائز ایسوسی ایشن کی درخواست مسترد کردی۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کانپور اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کو زمین کی الاٹمنٹ کیس کی سماعت کے دوران وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انیس سو اک...

سپریم کورٹ، کراچی میں 5ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم

مضامین
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو وجود جمعه 26 اپریل 2024
اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو

کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ وجود جمعه 26 اپریل 2024
کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر