وجود

... loading ...

وجود
وجود

دہشت گردی کے نتیجے میں عالمی معیشت کو90ارب ڈالرکا دھچکا

اتوار 18 جون 2017 دہشت گردی کے نتیجے میں عالمی معیشت کو90ارب ڈالرکا دھچکا

انسٹیٹیوٹ فار اکنامک اینڈ پیس نے گلوبل ٹیررازم انڈکس-17 2016 جاری کردیا جس کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق 2015 میں عالمی معیشت کو دہشت گردی کے وجہ سے 89 ارب 60 کروڑ کا نقصان ہوا ہے جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 15 فیصد کم ہے۔ اس انڈیکس کے مطابق دہشت گردی کی وجہ سے سب سے زیادہ عراق کی معیشت کو نقصان پہنچا ہے اور یہ نقصان عراق کے جی ڈی پی کا 17 فیصد ہے۔
تحقیق کے مطابق دہشت گردی کی وجہ سے سیاحت کی صنعت بری طرح تباہ ہوئی ہے اور اْن ممالک میں جہاں دہشت گرد حملے نہیں ہوئے وہاں سیاحت کی صنعت دوگنی ہو گئی ہے۔غیر سرکاری تنظیم کی رپورٹ کے مطابق شدت پسندی کے شکار ممالک میں قیام امن کے لیے جو وسائل مختص کیے گئے ہیں اْس کا ملکی معیشت پر دو فیصد اثر پڑ رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ اور بوکو حرام جیسی تنظیموں کے خلاف کارروائی سے ان کے حملوں میں کمی آئی ہے لیکن ان تمام اقدامات کے باوجود امریکا اور یورپ کے ترقی یافتہ ممالک میں دہشت گردی کے باعث اموات کی شرح میں 650 فیصد اضافہ ہوا ہے۔اس رپورٹ کے مطابق 2015 میں 29376 افراد دہشت گردی کے نتیجے میں مارے گئے۔ دہشت گردی کے باعث ہلاکتوں میں گذشتہ چار سال کے مقابلے اس سال 10 فیصد کمی آئی ہے۔دہشت گردی میں سب سے زیادہ ہلاکتیں عراق، افغانستان، نائجیریا، پاکستان او شام میں ہوئی ہیں۔
عراق میں اسلامی شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ اور نائجیریا میں بوکو حرام کے حملوں کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد ایک تہائی کمی آئی ہے لیکن ان تنظیموں نے پڑوسی ممالک میں اپنا کارروائیاں بڑھائی ہیں۔ جس کی وجہ سے او ای سی ڈی کے رکن ممالک میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔آرگنایئزیشن فار اکنامک کارپوریشن اینڈ ڈیویلپمنٹ میں زیادہ تر امریکا اور یورپ جیسے امیر ممالک شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق او ای سی ڈی میں شامل 34 میں سے 21 ممالک میں کم سے کم ایک بڑا حملہ ہوا ہے جس میں زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔ جیسے ترکی اور فرانس میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے حملے۔یاد رہے کہ گذشتہ سال پیرس میں شدت پسندوں کے حملوں میں کم سے کم 130 افراد ہلاک ہوئے تھے۔غیرسرکاری تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ ڈنمارک، فرانس، جرمنی، سویڈن اور ترکی میں گذشتہ ایک سال کے دوران دہشت گردی کے نتیجے میں ہونے والی اموات بلند ترین سطح پر ہیں۔دنیا کے 23 ممالک میں دہشت گردی کے نتیجے میں ہونے والی اموات کی شرح بہت زیادہ ہے۔گلوبل ٹیررازم انڈکس کا ڈیٹا امریکا میں مقیم ایک کنسورشیم جمع کرتا ہے۔دہشت گردی میں سب سے زیادہ ہلاکتیں عراق، افغانستان، نائجیریا، پاکستان او شام میں ہوئی جبکہ گلوبل ٹیررارزم انڈکس امریکا 36 وین نمبر پر اور فرانس 29 ویں، روس 30 ویں اور برطانیہ 34 ویں نمبر پر ہے۔
2015 میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ سب سے مہلک ترین تنظیم رہی اور اس نے دنیا کے 252 شہروں حملے کیے جن میں 3141 افراد مارے گئے۔نائجیریا میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ ہمسایہ مالک نائجر، چیڈ اور کیمرون میں بھی بڑھ رہی ہے اور ان ممالک میں دہشت گردی کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں میں 157 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
رواں دہائی کے آغاز کے بعد سے براعظم یورپ کے مختلف ممالک شدت پسندوں کے نشانے پر رہے ہیں۔ یہاں ان حملوں کی مختصر تفصیل دی جا رہی ہے۔
7 اپریل 2017، سویڈن
سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں ٹرک نے کم از کم چار افراد کو کچل کر ہلاک کر دیا تھا جبکہ متعدد اس واقعہ میں زخمی ہوئے تھے۔ازبکستان سے تعلق رکھنے والے 39 سالہ رحمت عقیلوف نے عدالت میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی۔ سویڈن کی پولیس کا کہنا تھا کہ سکیورٹی اداروں کو ماضی میں رحمت عقیلوف کے بارے میں اطلاعات تھیں۔پولیس کے مطابق انھیں سویڈن میں رہائش کی اجازت نہیں ملی تھی اور وہ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرچکے تھے۔
19 دسمبر 2016، جرمنی
جرمنی کے شہر برلن میں کرسمس مارکیٹ پر ٹرک کے ذریعے ہونے والے حملے 12 افراد ہلاک اور 49 زخمی ہوگئے تھے۔ جنگجو تنظیم دولت اسلامیہ نے کرسمس مارکیٹ پر ٹرک کے ذریعے ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی لیکن ان کے دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں۔اس حملے کے بعد جرمنی کی چانسلر اینجلا مرکل نے کہاتھا کہ اگر حملہ آور کوئی پناہ گزین ہوا تو یہ امر انتہائی تکلیف دہ ہو گا
14 جولائی 2016، فرانس
14 جولائی 2016،کویورپ کا اہم ملک فرانس جمعرات کو ایک مرتبہ پھر شدت پسندی کے ایک حملے کا نشانہ بنا۔ جنوبی شہرنیس میں حملہ آور نے اپنے ٹرک تلے 84 افراد کو کچل کر ہلاک کر دیا جبکہ اس حملے میں ایک سو سے زیادہ افراد زخمی ہوئے تھے۔فرانس کے شہر نیس میں ایک ٹرک ڈرائیور دو کلو میٹر تک لوگوں کو کچلتا رہا تھا۔
28 جون 2016، ترکی
ترکی کے شہر استنبول کے بین الاقوامی اتاترک ہوائی اڈے پرتین خودکش حملہ آوروں نے دھماکے کیے جن میں 42 افراد ہلاک ہوگئے۔ ہلاک شدگان میں 13 غیرملکی بھی شامل تھے۔کسی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم ترکی کے وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ ان حملوں میں خود کو دولتِ اسلامیہ کہنے والی شدت پسند تنظیم ملوث ہے۔
22 مارچ 2016، بلجیم
22 مارچ 2016، بلجیمکو بلجیمکے دارالحکومت برسلز کا ہوائی اڈہ اور شہر کا میٹرو سٹیشن تین دھماکوں کا نشانہ بنا جو کہ خودکش تھے۔ ان حملوں میں 34 افراد ہلاک ہوئے جبکہ زخمیوں کی تعداد 150 سے زیادہ تھی۔بلجیم وزیرِ اعظم شارل میشیل نے ان حملوں کو ملک کی تاریخ کا ‘سیاہ لمحہ’ قرار دیا۔
13 مارچ 2016، ترکی
13 مارچ 2016، ترکی خودکش حملہ آور کا ہدف ترک دارالحکومت انقرہ کا ایک مصروف اور پرہجوم علاقہ کیزلے تھا۔ دھماکے میں 34 افراد کی جان گئی جبکہ 125 افراد زخمی ہوئے۔ اس حملے کی ذمہ داری کردش فریڈم ہاکس نامی جنگجو گروہ نے قبول کی۔
13 نومبر 2015، فرانس
فرانس کا دارالحکومت 13 نومبر کو اس وقت دھماکوں اور فائرنگ سے گونج اٹھا جب شہر کے چھ مقامات پر شدت پسندوں نے ریستورانوں، موسیقی کی تقریب اور فٹبال سٹیڈیم کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں 130 افراد ہلاک ہوئے جبکہ زخمیوں کی تعداد سینکڑوں میں تھی۔شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی جبکہ فرانسیسی صدر نے اس کے بعد ملک میں ہنگامی حالت نافذ کر دی۔
7 جنوری 2015، فرانس
7 جنوری 2015، فرانس کے دارالحکومتپیرس میں متنازع سیاسی رسالے چارلی ایبڈو کے دفتر اور ایک یہودی سپر مارکیٹ پر مسلح حملہ آوروں نے سلسلہ وار حملوں میں 17 افراد کو ہلاک کر دیا۔
پہلے سعید اور شریف کواشی نامی دو بھائیوں نے چارلی ایبڈو کے دفتر میں گھس کر فائرنگ کر دی جس سے 12 افراد ہلاک ہوگئے جس کے بعد ایک اور شدت پسند نے ایک یہودی سپر مارکیٹ میں مزید افراد کو نشانہ بنایا۔یہ تمام حملہ آور پولیس سے مقابلے میں مارے گئے۔
24 مئی 2014، بلجیم
24 مئی 2014، بلجیم کے دارالحکومت برسلز کے یہودی عجائب گھر میں کلاشنکوف سے مسلح شخص کی فائرنگ سے چار افراد مارے گئے۔ہلاک شدگان میں دو اسرائیلی شہری تھے جبکہ ایک کا تعلق بیلجیئم اور ایک کا فرانس سے تھا۔حملہ آور کا نام مہدی نموش بتایا گیا جسے بعد ازاں فرانس سے گرفتار کر کے بیلجیئن حکام کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ اس کا تعلق شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ سے بتایا گیا۔برسلز میں حملے کے بعد سیکورٹی میں اضافہ کر دیا گیا تھا
19 مارچ 2012، فرانس
شدت پسند تنظیم القاعدہ سے منسلک ہونے کے دعویدار محمد مراح نامی شخص نے19 مارچ 2012، فرانس کے جنوبی شہر تولوز میں فائرنگ کر کے یہودی سکول کے تین طلبا، ایک ربی اور تین فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔ فرانسیسی پولیس نے 32 گھنٹے کے محاصرے کے بعد حملہ آور کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا جب وہ فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔
22 جولائی 2011، ناروے
ناروے میں دائیں بازو کے شدت پسند نظریات رکھنے والے حملہ آور آنرش بہرنگ بریوک نے22 جولائی 2011، کو پہلے دارالحکومت اوسلو میں ایک بم دھماکہ کیا اور اس کے بعد یوٹویا نامی جزیرے پر نارویجن لیبر پارٹی کے یوتھ کیمپ میں گھس کر فائرنگ کر دی اور ان واقعات میں 77 افراد جان سے گئے جن میں سے بیشتر نوجوان تھے۔ان حملوں کے بعد بریوک کو حراست میں لے لیا گیا اور عدالت نے مقدمہ چلانے کے بعد انھیں 21 برس قید کی سزا سنائی۔
یورپ کا اہم اورسب سے زیادہ مضبوط تصور کیاجانے والا ملک برطانیہ میں ایک دہائی سے زیادہ عرصے کے بعد گزشتہ دنوں ایک بار پھر ایک بڑا حملہ ہوا ہے جس میں 19 افراد ہلاک اور 50 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ یہ ہلاکتیں برطانیہ کے معروف شہر مانچسٹر میں جاری ایک کنسرٹ کے دوران پیر اور منگل کی درمیانی شب ایک دھماکے کے سبب ہوئی ہیں۔پولیس ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور اسے مبینہ طور پر دہشت گرد حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل سات جولائی 2005 میں لندن بم دھماکوں میں چار حملہ آور سمیت 56 افراد ہلاک اور 700 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے تھے۔
برطانیہ کی حساس ادارے ایم آئی 6 کے نئے سربراہ کا کہنا ہے کہ برطانیہ کو جس سطح کے دہشت گردی کے خطرے کا اس وقت ہے ‘ایسا اس سے پہلے کبھی نہیں تھا۔’ایم آئی 6 کے سربراہ ایلکس ینگر کا کہنا تھا کہ برطانوی انٹیلی جنس اور سکیورٹی اداروں نے جون 2013 سے دہشت گردی کے 12 منصوبوں کا ناکام بنایا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ بیشتر خطرات مشرق وسطیٰ کے غیر حکومتی علاقوں سے ہیں جیسا کہ شام اور عراق۔ایلکس ینگر نے ‘مخلوط جنگ’ کے بارے میں بھی خبردار کیا جن میں سائبر حملے اور ‘جمہوریت کو الٹنا’ شامل ہیں، جو ان کے خیال میں ‘ تیزی سے خطرناک صورتحال اختیار کر رہا ہے۔’ایم آئی 6 کے سربراہ کے طور پر اپنے پہلے خطاب میں انھوں نے روس کے شام میں صدر بشار الاسد کے ساتھ اتحاد کے بارے انھوں نے صدر بشار الاسد کے مخالفین کو دہشت گرد سمجھنے کے اثرات کے بارے میں خبردار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘مجھے یقین ہے کہ روس کی شام میں کارروائی، جو اسد کی حکومت کا اتحادی ہے، اگر انھوں نے اپنا راستہ تبدیل نہ کیا تو وہ قانونی حیثیت کھو دینے کے خطرے سے دوچار ہونے کی ایک افسوس ناک مثال بن سکتے ہیں۔’ایلکس ینگر کا کہنا تھا کہ ‘ہم اس جگہ سے ابھرنے والے خطرات سے محفوظ نہیں رہ سکتے جب تک خانہ جنگی کا اختتام نہیں ہو جاتا۔لندن میں ایم آئی 6 کے ہیڈکوارٹرز میں ایلکس ینگر نے صحافیوں کا بتایا کہ ‘دولت اسلامیہ نے شام کی صورتحال کو خطے میں اپنا مضبوط گڑھ بنانے کے لیے استعمال کیا ہوا ہے اور مغرب کے خلاف جنگ چھیڑی ہوئی ہے۔’ان کا کہنا تھا کہ دولت اسلامیہ کے پاس انتہائی منظم انداز میں حملے کرنے کا نظام تھا جس کے ذریعے وہ
برطانیہ اور اس کے اتحادیوں پر ‘شام کو چھوڑے بغیر ہی’ حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
جمال احمد


متعلقہ خبریں


نون لیگ میں کھینچا تانی، شہباز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ وجود - هفته 27 اپریل 2024

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے تنظیمی اجلاس میں پارٹی قائد نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کے حق میں متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی جبکہ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خاں نے کہاہے کہ (ن) لیگ پنجاب کے اجلاس کی تجاویز نواز شریف کو چین سے وطن واپسی پر پیش کی جائیں گی،انکی قیادت میں پارٹ...

نون لیگ میں کھینچا تانی، شہباز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ

ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ، سندھ حکومت کا اہم اعلان وجود - هفته 27 اپریل 2024

سندھ حکومت نے ٹیکس چوروں اور منشیات فروشوں کے گرد گہرا مزید تنگ کردیا ۔ ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شایع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔منشیات فروشوں کے خلاف جاری کریک ڈائون میں بھی مزید تیزی لانے کی ہدایت کردی گئی۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔جس میں شرج...

ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ، سندھ حکومت کا اہم اعلان

مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار وجود - هفته 27 اپریل 2024

بھارتی ہندو انتہا پسند سیاسی جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کے ایک بار پھر اقتدار میں آنے کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں۔مسلسل 10 برس سے اقتدار میں رہنے کے بعد بھی مودی سرکار ایک بار پھر اقتدار پر قابض ہونے کے خواہش مند ہیں۔ نری...

مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار

سندھ میں جمہوری حکومت نہیں بادشاہت قائم ہے، آفاق احمد وجود - هفته 27 اپریل 2024

آفاق احمد نے سندھ سے جرائم پیشہ پولیس اہلکاروں کی کراچی تعیناتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پہلے ہی غیر مقامی اور نااہل پولیس کے ہاتھوں تباہی کے دھانے پر پہنچ گیا ہے، اب سندھ سے مزید جرائم پیشہ پولیس اہلکاروں کی کراچی تعیناتی کا مقصد کراچی کے شہریوں کی جان ومال...

سندھ میں جمہوری حکومت نہیں بادشاہت قائم ہے، آفاق احمد

پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار وجود - هفته 27 اپریل 2024

ضلع شرقی کی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ معاملے پر سندھ ہائیکورٹ میں بھی سماعت ہوئی، جس میں اے جی سندھ نے سکیورٹی وجوہات بتائیں، دوران سماعت ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے یہ بھی استفسار کیا کہ، کیا یہ 9 مئی کا واقعہ دوبارہ کردیں گے۔ڈپٹی کمشنر...

پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار

غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم وجود - هفته 27 اپریل 2024

وفاقی وزیر داخلہ نے آئی جی اسلام آباد کو غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دے دیا۔صحافیوں سے ملاقات کے بعد غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دارالحکومت میں غیر قانونی رہائشی غیر ملکیوں کا ڈیٹا پہلے سے موجود ہے ۔ آئی ...

غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم

کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں ہے۔سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ وہ جب سے چیف جسٹس بنے ہیں ہائیکورٹس کے کسی جج کی جانب سے مداخلت کی شکایت نہیں ملی ہے اور اگر کوئی مداخلت ...

کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا ہے کہ اگر ہمیں حق نہ دیا گیا تو حکومت کو گرائیں گے اور پھر اس بار اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے۔اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان تحریک انصاف کے 28ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر ...

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ وجود - جمعه 26 اپریل 2024

اندرون سندھ کی کالی بھیڑوں کا کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ مبینہ طور پر کچے کے ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے اناسی پولیس اہلکاروں کا شکارپور سے کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ شہریوں نے ردعمل دیا کہ ان اہلکاروں کا کراچی تبادلہ کرنے کے بجائے نوکری سے برطرف کیا جائے۔ انھوں نے شہر میں جرائم میں اض...

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس کراچی آئے تو ماضی میں کھو گئے اور انہیں شہر قائد کے لذیذ کھانوں اور کچوریوں کی یاد آ گئی۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی نے کراچی میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایک تقریب میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے وہ ماضی میں کھو گئے اور انہیں اس شہر کے لذیذ کھ...

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعلی کی کرسی اللہ تعالی نے مجھے دی ہے اور مجھے آگ کا دریا عبور کرکے یہاں تک پہنچنا پڑا ہے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے پولیس کی پاسنگ آٹ پریڈ میں پولیس یونیفارم پہن کر شرکت کی۔پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ خوشی ہوئی پو...

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم وجود - جمعه 26 اپریل 2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائب لائن منصوبہ ہر صورت میں مکمل کیا جائے، امریکا پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔ احتجاج کرنے والی پی ڈی ایم کی جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، واضح کریں کہ انھیں حالیہ انتخابات پر اعت...

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم

مضامین
اندھا دھند معاہدوں کانقصان وجود هفته 27 اپریل 2024
اندھا دھند معاہدوں کانقصان

ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے! وجود هفته 27 اپریل 2024
ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے!

صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر