وجود

... loading ...

وجود
وجود

ڈونلڈ ٹرمپ کے تجارتی مفادات اور عہدہ صدارت کے تقاضے

پیر 16 جنوری 2017 ڈونلڈ ٹرمپ کے تجارتی مفادات اور عہدہ صدارت کے تقاضے

امریکاکے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاہے کہ عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد وہ اپنے کاروبار سے کوئی سروکار نہیں رکھیں گے اور انھوںنے اپنے تمام کاروباری معاملات اپنے دو بڑے بیٹوں کے زیر کنٹرول ایک ٹرسٹ کے حوالے کردیے ہیں،اور صدر کی حیثیت سے کاروباری مفاد ات کیلئے کام کرنے کے حوالے سے کسی بھی شک شبہے کو دور کرنے کیلئے مزید اقدامات کرنے کو تیار ہیں ،لیکن اپنے شیئرز فروخت نہیں کریں گے، ابھی ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اعلان کی گونج ختم نہیں ہوئی تھی کہ امریکا کی اخلاقیات کی مانیٹرنگ کرنے والی اعلیٰ کمیٹی نے اعلان کردیا کہ کاروبار سے علیحدگی کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ نے جو اقدامات کیے ہیں وہ ناکافی ہیں اور وہ اپنے عہدہ صدارت کے دوران اپنے کاروبار کو فوائد پہنچانے اور اس طرح کرپشن کے مرتکب ہونے کے الزامات سے نہیں بچ سکیں گے ۔حکومت کی اخلاقیات سے متعلق کمیٹی کے جونیئر ڈائریکٹر والٹرایم شائوب کاکہناہے کہ امریکا میں کوئی بھی فرد صدر کی حیثیت سے اس طرح کے پیچیدہ اورمتنازع شیئرز کا مالک ہوتے ہوئے وائٹ ہائوس میں اب تک داخل نہیں ہواتھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کاروبار سے اپنی لاتعلقی اور صدارتی فرائض کی انجام دہی کے دوران میں شفافیت برقرار رکھنے کے لیے جو اقدام تجویز کیے ہیں ان میں یہ پیشکش بھی شامل ہے کہ ان کے ہوٹلوں میں سرکاری مہمانوں کے قیام سے ہونے والی آمدنی کاتمام منافع سرکاری خزانے میں جمع کرادیاجائے گا اور اس کے ساتھ اخلاقیات کمیٹی کے ایک افسر اور ایک چیف کمپلین کونسل کا بھی تقرر کیاجائے گا جو اس بات پر نظر رکھے گا کہ ان کے بیٹوں کے زیر نگرانی ان کے کاروبار میں کسی بھی طرح سے کوئی سرکاری معاونت حاصل نہ کی جائے یا ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر ہونے کی وجہ سے ان کے بیٹوں کے زیر نگرانی کاروباری
معاملات میں کسی طرح مدد اور معاونت نہ کی جاسکے۔
ٹرمپ آرگنائزیشن سے طویل عرصے سے وابستہ قانون دان’’ شیری ان ڈیلون ‘‘کا کہناہے کہ اخلاقیات سے متعلق بہت سے وکلا نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے تمام کاروبار کو فروخت کردینا یا اسے کسی قطعی غیر جانبدار ٹرسٹی کے حوالے کردینا ممکن نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ ،ٹرمپ ٹاور سے بالکل لاتعلق ہوجائیں اور ڈونلڈ ٹرمپ کی جائیداد املاک اور دولت میں کسی بھی اضافے کی صورت میں میڈیا میں اُسے اچھالا ضرور جائے گا۔اس کے علاوہ پراپرٹی کی فروخت کی حاصل ہونے والی رقم کی بھی اسکروٹنی ہوگی لیکن اس کے باوجود اس رقم سے حاصل ہونے والے فوائد ٹرمپ کو ہی ملیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ٹرمپ ٹاور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران میں اپنے ان ہی خیالات کااعادہ کیا جو وہ اپنے انتخابات کے فوری بعد ظاہر کرچکے تھے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیاکہ صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد وہ مفادات کے ٹکرائو سے متعلق ان قوانین سے مستثنیٰ ہوجائیں گے جو وفاقی حکومت کے دیگر ملازمین پر عاید ہوتے ہیں،لیکن اس کے باوجود وہ خود اور ان کے وکلااس بات کی کوشش کررہے ہیں کہ عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد ان کے اس عہدے اور ان کے کاروبار کے درمیان مفادات کے کسی ٹکرائو کا امکان باقی نہ رہے،اور صدر کی حیثیت سے ان کے کسی فیصلے سے براہ راست ان کے کسی کاروبار کوکوئی فائدہ نہ پہنچے۔لیکن ڈونلڈ ٹرمپ یا ان کے وکلا نے اس حوالے سے کیے جانے والے اقدامات یامنصوبے کی کوئی تفصیل ظاہر نہیں کی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی املاک کی جو تفصیلات جمع کرائی ہیں ان کے مطابق وہ1.5 بلین ڈالر مالیت کی املاک کے مالک ہیں،لیکن انھوںنے اپنی املاک اور جائیداد کے حوالے سے جمع کرائے گئے ان گوشواروں کی کسی غیر جانبدار ذریعے سے تصدیق نہیں کرائی ہے۔یہ بھی ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ وہ اپنا کون کون ساکاروبار اوراملاک خود اپنے بنائے ہوئے ٹرسٹ کے حوالے کررہے ہیں۔ڈونلڈ ٹرسٹ کے نمائندوں نے بھی ابھی تک ان لوگوں کے ناموں کااعلان نہیں کیاہے جو ٹرسٹ کی آمدنی سے فائدہ اٹھائیں گے یہ بھی وضاحت نہیں کی گئی کہ ڈونلڈ ٹرمپ کوکسی کاروباری لین دین کو منسوخ کرنے کااختیار ہوگایانہیں؟۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے انکم ٹیکس کے گوشوارے ظاہر کرنے کامطالبہ بھی مسترد کردیاہے۔جو ہمیشہ سے امریکا کاصدر منتخب ہونے والے کرتے آئے ہیں۔جس سے یہ ظاہرہوسکتاکہ انھوں نے اپنے گالف کورسز ،مارکیٹنگ ڈیلز ،تجارتی دفاتر اور ہوٹلز سے اپنی کوششوں کے ذریعے کتنا منافع کمایا اور اس پر کتنا انکم ٹیکس حکومت کے خزانے میں جمع کرایا۔
صدر اوباما کے مقرر کردہ مسٹر شواب کا کہناہے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ منتخب صدر کے لیے اپنے اثاثے فروخت کردینا کوئی بہت قربانی ہے بلکہ ایسا کرنا صدر کی حیثیت سے کسی تنازع کاشکار ہونے سے بچنے کیلئے زیادہ بہتر اور آسان طریقہ ہے۔اور ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی کسی تنازع سے بچنے کیلئے ایسا ہی کرناچاہئے۔ہم ایسا کوئی خطرہ مول نہیں لے سکتے کہ لوگ انگلیاں اٹھائیں کہ حکومت کااعلیٰ ترین عہدیدار اپنے ذاتی مفاد کیلئے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھارہاہے۔انھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنے اثاثے کسی قطعی غیر جانبدار ٹرسٹ یاکمیٹی کے حوالے کرنے کے بجائے اپنے بیٹوں کی زیرنگرانی ٹرسٹ کے حوالے کے فیصلے پر بھی تنقید کی ۔
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے وکلاء نے گزشتہ روز ٹرمپ کے اثاثوں اورکاروباری معاملات کے بارے میں جو بات چیت کی اس سے ظاہرہوتاہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے اس وعدے سے بھی منحرف ہونے جارہے ہیںجو انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں کیاتھا اور جس میں انھوںنے کہاتھاکہ ان کے عہدہ صدارت کے دوران میں ان کی کمپنیاںکوئی نیاکاروباری معاہدہ نہیں کریں گی۔کیونکہ اب ان کے وکلا کاکہناہے کہ اس وعدے کااطلاق صرف غیر ملکی معاہدوںپر ہوگا،یعنی ملکی سطح پر ان کی کمپنیاں نئے منافع بخش معاہدے کرنے میں آزاد ہوں گی۔ٹرمپ کی وکیل ڈیلن نے دعویٰ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنی 30 زیر تکمیل معاہدے منسوخ کرچکی ہے جن سے کمپنی کو لاکھوں ڈالر کی آمدنی ہوتی لیکن کمپنی نئے تجارتی مواقع تلاش کرتی رہی تھی خواہ وہ ہوٹلز ہوں یا گولف کورسز یا کوئی دوسرے کاروبار، اس سے ظاہرہوتاہے کہ ڈونلڈ صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد بھی اپنے کاروبار جاری رکھیں گے اور انھیں اس بات کی کوئی پروا نہیں کہ اس کے نتیجے میں ان پر کتنی تنقید کی جاتی ہے۔
٭٭


متعلقہ خبریں


ڈونلڈ ٹرمپ ۔۔ ناکامیوں کا سلسلہ جاری وجود - پیر 10 اپریل 2017

[caption id="attachment_44056" align="aligncenter" width="784"] ابھی تک امریکی صدر نائب وزیر خزانہ کے عہدے پر کسی کو نامزد نہیں کرسکے جسے ٹیکسوں میں ردوبدل کے کام کی نگرانی کرنا اورنئی حکمت عملی تیار کرنا ہے کئی ماہ گزرنے کے باوجودنئے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کاٹیکسوں کے نظام کی تنظی...

ڈونلڈ ٹرمپ ۔۔ ناکامیوں کا سلسلہ جاری

ٹرمپ بضد،میکسیکودیوار پراربوں ڈالر پھونکنے کے لیے تیار ایچ اے نقوی - هفته 25 مارچ 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برسر اقتدار آنے کے بعد فوری طورپر جس بجٹ کااعلان کیاہے وہ اُن کے دیگر اعلانات کی طرح متنازع بن گیاہے ، ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اپنے پہلے بجٹ میں ٹرمپ کے انتخابی اعلانات کے مطابق میکسکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے اور امیگرنٹس کو امریکا میں داخلے سے روک...

ٹرمپ بضد،میکسیکودیوار پراربوں ڈالر پھونکنے کے لیے تیار

ٹرمپ پالیسیز: سیاحتی شعبے کو 7 ارب ڈالر سے زیادہ نقصان کااندیشہ وجود - اتوار 19 مارچ 2017

امریکا کے نومنتخب صدرڈونلڈ ٹرمپ کے غیر ذمہ دارانہ بیانات خاص طورپر غیر ملکیوں کے بارے میں ان کے خیالات اور اس کے پرتشدد انداز میں اظہار امریکی معیشت کے لیے بوجھ بنتے جارہے ہیں،امریکی ماہرین معاشیات کا کہناہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے تندوتیز بیانات سے سب سے پہلے سیاحت کے شعبے پر منفی اثرا...

ٹرمپ پالیسیز: سیاحتی شعبے کو 7 ارب ڈالر سے زیادہ نقصان کااندیشہ

امریکا میں نسل پرست گروہوں کا جادوسرچڑھ کر بولنے لگا وجود - جمعرات 16 مارچ 2017

امریکا میں نسل پرستی کی بنیاد پر نفرتوں کاپرچار کرنے والے گروپ یوں تو ہمیشہ ہی سے سرگرم رہے ہیں ، یہ کبھی’’ اسکن ہیڈ ‘‘کے نام سے سامنے آتے ہیں اور کبھی ’’لیو امریکا‘‘ کے نام پر مہم چلاتے نظر آتے ہیں لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد ان نسل پرست نفرت کے پرچارک گروپوں کی ...

امریکا میں نسل پرست گروہوں کا جادوسرچڑھ کر بولنے لگا

امریکا کے دفاعی بجٹ میں 10،چین میں 7فیصد اضافہ شہلا حیات نقوی - منگل 07 مارچ 2017

امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ملکی دفاعی بجٹ میں اضافے کے فیصلے کے چند روز بعد ہی چین نے بھی رواں برس کے دوران دفاعی اخراجات میں 7 فیصد اضافے کا اعلان کردیا۔چین کی جانب سے اضافے کا اعلان بیجنگ میں سالانہ نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) کے انعقاد سے قبل سامنے آیا۔دفاعی ...

امریکا کے دفاعی بجٹ میں 10،چین میں 7فیصد اضافہ

داعش کو کرۂ ارض سے ختم کردیں گے،ٹرمپ شہلا حیات نقوی - جمعه 03 مارچ 2017

امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ روز ارکان کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ داعش کو کرہ ارض سے ختم کرکے دم لیں گے۔امیگریشن پر کنٹرول کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ملازمتوں کے مواقع میں اضافے، سیکورٹی اور ملک میں قانون کی پاسداری کی صورت حال کو بہتر بنا کر حقیقی م...

داعش کو کرۂ ارض سے ختم کردیں گے،ٹرمپ

وائٹ ہائوس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے 33دن۔۔۔132غلطیاں شہلا حیات نقوی - جمعه 24 فروری 2017

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنے حالیہ شمارے میں نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر پھبتی کستے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کی طاقتور شخصیت یعنی امریکا کے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد کوئی دن بغیر غلطی کے نہیں گزارا،ایک ماہ سے زائد عرصہ گزارنے والے صدر نے اس دوران 132غلطیاں یا ...

وائٹ ہائوس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے 33دن۔۔۔132غلطیاں

ڈونلڈ ٹرمپ مخالف میڈیا کی یلغار میں پھنس گئے وجود - جمعه 17 فروری 2017

جارج برنارڈشا نے بہت پہلے یہ راز بتادیاتھا کہ میں نے بہت پہلے یہ سیکھ لیاتھا کہ خنزیر سے کبھی نہ لڑنا کیونکہ اس سے لڑنے کی صورت میں تم گندگی میںلتھڑ جائو گے اور خنزیر کا اصل مقصد یہی ہوتا کہ آپ کو گندا کردے۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی میڈیا کو بہترین انداز میں بے نقاب کی...

ڈونلڈ ٹرمپ مخالف میڈیا کی یلغار میں پھنس گئے

ڈونلڈ ٹرمپ داعش کے سہولت کار ایچ اے نقوی - پیر 06 فروری 2017

امریکا کی شمال مغربی ریاست واشنگٹن میں ایک وفاقی جج نے7 مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم نامے کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے اور اس کا اطلاق پورے ملک میں ہو گا۔وہائٹ ہاﺅس کی ہدایت پر" اس عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی لیکن...

ڈونلڈ ٹرمپ داعش کے سہولت کار

’’انقلاب آنہیں رہا،آگیاہے ‘‘جوامریکا کو تباہ کردے گا!! ایچ اے نقوی - هفته 04 فروری 2017

امریکا کے معروف فلم ساز اور صحافی مائیکل مور ، جنھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران جب کسی کو بھی ان کی کامیابی کا کوئی امکان نظر نہیں آتاتھا ،ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی پیش گوئی کی تھی لیکن ساتھ ہی متنبہ کیا تھا کہ امریکا ایک خطرناک انقلاب کے دوراہے پر کھڑا ہے اور امریکی ع...

’’انقلاب آنہیں رہا،آگیاہے ‘‘جوامریکا کو تباہ کردے گا!!

امریکی ماہر نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ذہنی مریض قرار دیدیا وجود - هفته 04 فروری 2017

امریکی ماہرین نفسیات نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ذہنی صحت پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے انھیں خطرناک حد تک خود پسندی اور خوشامد پسندی کا مریض قرار دیاہے۔ ماہرین نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کی شخصیت کا تجزیہ کرتے ہوئے ان کی شخصیت اینٹی سوشل ،جارحیت پسند،اپنی تسکین کیلئے دوسروں کو اذیت پہنچ...

امریکی ماہر نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ذہنی مریض قرار دیدیا

مظالم کا شکارشامی پناہ گزینوں کی آمد پربھی پابندی شہلا حیات نقوی - اتوار 29 جنوری 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرکے امریکا میں تارکین وطن کے داخلے کے پروگرام کو معطل کرتے ہوئے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پینٹاگون میں وزیر دفاع جیمز میٹس کی تقریب حلف برادری کے بعد ...

مظالم کا شکارشامی پناہ گزینوں کی آمد پربھی پابندی

مضامین
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو وجود جمعه 26 اپریل 2024
اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو

کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ وجود جمعه 26 اپریل 2024
کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر