وجود

... loading ...

وجود
وجود

ٹرمپ کی ٹوئٹس پر عملدرآمد امریکا کے زوال کا سبب بن سکتی ہیں

هفته 14 جنوری 2017 ٹرمپ کی ٹوئٹس پر عملدرآمد امریکا کے زوال کا سبب بن سکتی ہیں

مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی طلب کے باوجود ٹوئٹر کی آمدنی میں کمی ہورہی ہے، جبکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ اگر ٹوئٹر بند ہوجائے تو یہ دنیا کے لیے بہت اچھا بلکہ باعث رحمت ہوگا۔ فنانشیل ٹائمز میں شائع ہونے والے مضمون کے مطابق اسکے بعد امریکا کے 45ویں صدر مارٹن وولف کے مطابق نادان جنگجوئوں کا نمبر آتاہے۔ جو امریکی پالیسی کے بارے میں فی البدیہہ کچھ بولنے کی سکت بھی نہیں رکھتے۔
ایسا معلوم ہوتاہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ٹویٹر کے عادی ہوچکے ہیں کیونکہ یہ ایک ایسا ذریعہ ہے جس کو وہ اپنے خیالات اور احساسات ،حقائق اور غیر حقیقت پسندانہ باتیں دوسروں تک پہنچانے کے لیے استعمال کرتے ہیں اور اس کی وجہ سے پالیسی کے حوالے سے سنجیدہ معاملات پر سنجیدہ گفتگو کے امکانات خود بخود کم ہوجاتے ہیں۔
عہدہ سنبھالنے سے قبل ہی ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئیٹس مارکیٹ میں پھیل چکی ہیںاور وہ کارپوریشنز کو غلط فیصلے کرنے پر مجبور کرچکے ہیں،جس سے افسران کوچین سے متعلق پالیسی کو تبدیل کرنے ،روس کے صدر ولادیمر پوٹن کی تعریف کرنے پر مجبور کیا اور اس کی وجہ سے نومنتخب امریکی صدراور امریکا کی پوری انٹیلی جنس ایجنسیوں کے درمیان اختلافات ابھر کر سامنے آئے۔
ٹوئٹر کوبند نہ کئے جانے میں امریکا اوربحیثیت مجموعی پوری دنیا کی قومی سلامتی کا مفاد وابستہ ہے۔اگر امریکی انٹیلی جنس ایجنسیاں اپنی بہادری کا ثبوت دیتے ہوئے کسی طرح ٹرمپ کے ٹوئٹر اکائونٹ کو بند کرانے یا ان کے اسمارٹ فون کو غائب کرنے میں کامیاب ہوجائیں تو ان کا یہ عمل یقینا نہ صرف امریکا بلکہ بحیثیت پوری دنیا کی قومی سلامتی کے حق میں بہتر ہوگا۔ اگر یہ لوگ اس میں کامیاب ہوجائیں تو غالباً وائٹ ہائوس کا صرف ایک ٹیلی فون باقی رہ جائے گاجسے ’’پاکستان کے وزیر اعظم کو یہ یقین دلانے کے لیے انھیں بھارت کی جانب سے حادثاتی طورپر جنگ چھیڑے جانے کا کوئی خطرہ نہیں‘‘ اور پرجوش کالز کرنے یا امریکا کے باقی بچ جانے والے دوستوں سے بات چیت ریکارڈ کرنے کے لیے خود کار ریسپانس موڈ پر رکھا جاسکتاہے۔
اگر ٹوئٹر پر ڈونلڈ کی جانب سے ظاہر کئے جانے والے خیالات کو امریکی پالیسی کی شکل دیدی جائے تو یہ دنیا بھر میں مختلف قسم کی تباہ کاریوں کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔جس کی چند مثالیں ملاحظہ فرمائیں۔
غیر قانونی امیگرنٹس کی روک تھام کے لیے امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کردی جائے، اب اس دیوار کی تعمیر کے لیے 20بلین ڈالر امریکا کے وفاقی بجٹ سے ادا کئے جائیں گے کیونکہ میکسیکو نے اس دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز دینے سے انکا ر کردیاہے۔اگر یہ دیوارکھڑی کردی گئی تو اس کے نیچے سے سرنگیں نکالی جائیں گی اور یہ دیوار امریکا میں رشوت کے نئے ذرائع پیدا کردے گی۔
جہاں تک چین کاسوال ہے تو چین سے متعلق پالیسی کے تحت چین کے ساتھ کاروبار میں کمی کرنے یا ختم کرنے کاامریکا اور چین کی دوستی جو کہ پوری دنیا میں دوطرفہ تعلقات کے لیے انتہائی اہم قرار دی جاتی ہے ،کی بنیاد تباہ ہوجائے گی۔اس سے آبنائے تائیوان میں بھی بحران پیدا ہوگا اور ایک غیر ضروری جنگ کا آغاز ہوجائے گا۔
جہاں تک چین سے درآمدات پر تادیبی محصولات عاید کرنے کا سوال ہے تو ایسا کرنا چین کو جوابی اقدام کی دعوت دینے کے مترادف ہوگا، اس سے امریکا میں روزمرہ ضرورت کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوگالیکن اس سے صنعتی اداروں میں ملازمتون کے مواقع کی بحالی ممکن نہیں ہوسکے گی۔
چین پر ضرب پڑنے کی صورت میںچین کا امریکا کے ساتھ موجودہ تعاون ختم ہوجائے گااور ایسی صورت میں چین شمالی کوریا پر اپنی توجہ مرکوز کرے گا،اس سے پیانگ یانگ کو اپنے میزائل پروگرام کو تیز کرنے سے روکنا مشکل ہوجائے گا۔ایسی صورت میں اگر امریکا پیانگ یانگ کیخلاف فوجی کارروائی کا فیصلہ کرے گا تو اس سے شمالی اور جنوبی کوریا دونوں کو ہی شدید نقصان پہنچے اور اس طرح جنوبی کوریا کومحفوظ کرنے کی کوشش میں امریکا اپنے دوست جنوبی کوریا کو نقصان پہنچانے والوں میں شریک ہوجائے گا۔اس بات کا بھی امکان ہے کہ شمالی کوریا کی شکست کی صورت میں چین اس معاملے میں براہ راست مداخلت کردے یعنی اس جنگ میں کود پڑے۔
شام میں انتہا پسند داعش کے ساتھ جنگ میں روس کی شرکت اسد کی حمایت میںنہیں، جبکہ امریکا وہاں اپنی بری فوج بھیجنے کی تیاری ہی کررہاہے، یہ اتحاد بھی شام اور عراق میں ایران کے اثرورسوخ کا ثبوت ہے،اس سے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کی تردید ہوتی ہے کہ وہ اس خطے میں ایران کو محدود کرنے اورایران کے ساتھ طے پانے والے ایٹمی معاہدے کو اگر ختم نہیں کریں گے تو اس معاہدے کو مضبوط کرنے کی کوشش کریں گے۔اس سے سعودی عرب اور امریکا کے دیگر عرب اتحادی متنفر ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے روس پر کریمیا پر قبضے اور یوکرائن کے خلاف کارروائی کی بنیاد پر لگائی جانے والی پابندیاں ہٹانے کا بھی اعلان کیاہے ، صدر بننے کے بعد اپنے اس اعلان پر عمل کرنا ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے آسان نہیں ہوگا بلکہ اس کے لیے انھیں نہ صرف ڈیموکریٹس بلکہ خود اپنی ری پبلکن پارٹی کے مک کین اور گراہام جیسے سینیٹرز کی مخالفت کاسامنا کرنا پڑے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ ایک طرف اپنی ایک ٹوئٹ میں روس کے خلاف پابندیاں اٹھانے کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف وہ روس کے ساتھ ایٹمی اسلحہ کی دوڑ شروع کرنے کے ارادے کا اظہار بھی کرتے ہیں جو کہ ماسکو کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے حوالے سے ان کے دعووں کی نفی ہوتی ہے۔صورت حال کچھ بھی ہو ،یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ امریکا اور روس دونوں ہی اپنے ایٹمی اسلحہ کو جدید تر بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، اور اس حوالے سے پیش رفت بھی کرچکے ہیں۔اصل مسئلہ امریکا کی جانب سے مشرقی یورپ میں میزائل شکن نظام نصب کرنے کی خواہش کابھی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نیٹو کے اتحادیوں اورجاپان کو مالی سبسڈی میں کمی کرنے کا بھی اظہار کرچکے ہیں، اس فیصلے پر عمل کی صورت میںیورپ میںامریکا کا اثرورسوخ کم ہوگا، بلقانی ریاستوں کی سلامتی کو خطرات لاحق ہوں گے اور یورپ میں روس کے اثر ورسوخ اور فوجی طاقت میں اضافہ ہوگا جس سے چین اور روس کے درمیان اتحاد کی صورت میں طاقت کا توازن اور زیادہ بگڑ جائے گا۔
یورپی یونین کی مخالف قوم پرست پارٹیاں جن میں فرانس کی نیشنل فرنٹ شامل ہے، یورپ کی دائیں بازو کی جماعتوں کے ساتھ مل جائیں گی جس سے صہیون مخالف اور اسلام مخالف گروپوں کو تقویت ملے گی جس سے یورپی یونین کونقصان پہنچے گا ،یورپ مزید تقسیم ہوگا اور اس طرح مغرب کی طاقت کا ایک اہم ستون ختم ہوجائے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیل کی غیر قانونی بستیوں کی حمایت سے مسئلہ فلسطین کے اقوام متحدہ کی مجوزہ دو ریاستی حل کو نقصان پہنچے گا اس کے علاوہ امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کرنے کے فیصلے پر عمل سے اسرائیلی قبضے کی امریکا کی جانب سے حمایت واضح ہوجائے گی جس سے داعش اور القاعدہ کے اس نظریئے کو تقویت ملے گی کہ مسلمان صرف طاقت کے زورپر ہی انصاف حاصل کرسکتے ہیں۔
خارجہ پالیسی کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کے خیالات 19 اور20ویںصدی کے دوران امریکا کی جانب سے خود کو عظیم طاقت کے طورپر منوانے کے لیے امریکا کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے احیا کے مترادف ہیں لیکن ڈونلڈ ٹرمپ اس حقیقت کونظر انداز کررہے ہیں کہ اب دنیا وہ نہیں رہی کہ امریکا اسے انگلیوں پر نچاسکے، فوجی اوراقتصادی طاقت امریکا، چین، یورپ،روس اوردیگر بہت سی ابھرتی ہوئی طاقتوں کے درمیان بری طرح تقسیم ہوچکی ہے اورمقامی طورپر حمایت کے بغیر فوجی مداخلت یامحاذ آرائی کے تباہ کن نتائج سامنے آسکتے ہیں۔جس کااندازہ افغانستان ،عراق اور شام کی صورتحال سے لگایا جاسکتاہے۔
حقیقت یہ ہے کہ اس وقت دنیا مختلف مشترکہ چیلنجوں سے دوچار ہے جن میں ماحول کی تبدیلی، غربت اور ایٹمی مناقشے شامل ہیں۔ ان مسائل کو بین الاقوامی برادری اجتماعی کوششوں سے ہی حل کرسکتی ہے۔اب یہ نہیں کہاجاسکتا کہ ڈونلڈ ٹرمپ عہدہ سنبھالتے ہی ان تمام حقائق کو سمجھ سکیں گے، انھوں نے جس ٹیم کاانتخاب کیاہے ان میں ان ہی لوگوں کی اکثریت ہے جنھوں نے ان کی یہ رجعت پسندانہ پالیسیاں ترتیب دی ہیں۔اس لیے یہ بات یقین کے ساتھ نہیں کہی جاسکتی کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹس کی بنیاد پر دانشمندانہ پالیسیاں تیار کی جاسکیں گی۔ ماضی میںنادانستگی میں کی جانے والی جارحیت بہت سی عظیم قوتوں اور حکومتوں کے زوال کاسبب بن چکی ہے اس لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی یہ پالیسیاں امریکی امپائر کی تباہی کی ابتدا ثابت ہوسکتی ہیں۔
٭٭


متعلقہ خبریں


ڈونلڈ ٹرمپ ۔۔ ناکامیوں کا سلسلہ جاری وجود - پیر 10 اپریل 2017

[caption id="attachment_44056" align="aligncenter" width="784"] ابھی تک امریکی صدر نائب وزیر خزانہ کے عہدے پر کسی کو نامزد نہیں کرسکے جسے ٹیکسوں میں ردوبدل کے کام کی نگرانی کرنا اورنئی حکمت عملی تیار کرنا ہے کئی ماہ گزرنے کے باوجودنئے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کاٹیکسوں کے نظام کی تنظی...

ڈونلڈ ٹرمپ ۔۔ ناکامیوں کا سلسلہ جاری

ٹرمپ بضد،میکسیکودیوار پراربوں ڈالر پھونکنے کے لیے تیار ایچ اے نقوی - هفته 25 مارچ 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برسر اقتدار آنے کے بعد فوری طورپر جس بجٹ کااعلان کیاہے وہ اُن کے دیگر اعلانات کی طرح متنازع بن گیاہے ، ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اپنے پہلے بجٹ میں ٹرمپ کے انتخابی اعلانات کے مطابق میکسکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے اور امیگرنٹس کو امریکا میں داخلے سے روک...

ٹرمپ بضد،میکسیکودیوار پراربوں ڈالر پھونکنے کے لیے تیار

ٹرمپ پالیسیز: سیاحتی شعبے کو 7 ارب ڈالر سے زیادہ نقصان کااندیشہ وجود - اتوار 19 مارچ 2017

امریکا کے نومنتخب صدرڈونلڈ ٹرمپ کے غیر ذمہ دارانہ بیانات خاص طورپر غیر ملکیوں کے بارے میں ان کے خیالات اور اس کے پرتشدد انداز میں اظہار امریکی معیشت کے لیے بوجھ بنتے جارہے ہیں،امریکی ماہرین معاشیات کا کہناہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے تندوتیز بیانات سے سب سے پہلے سیاحت کے شعبے پر منفی اثرا...

ٹرمپ پالیسیز: سیاحتی شعبے کو 7 ارب ڈالر سے زیادہ نقصان کااندیشہ

امریکا میں نسل پرست گروہوں کا جادوسرچڑھ کر بولنے لگا وجود - جمعرات 16 مارچ 2017

امریکا میں نسل پرستی کی بنیاد پر نفرتوں کاپرچار کرنے والے گروپ یوں تو ہمیشہ ہی سے سرگرم رہے ہیں ، یہ کبھی’’ اسکن ہیڈ ‘‘کے نام سے سامنے آتے ہیں اور کبھی ’’لیو امریکا‘‘ کے نام پر مہم چلاتے نظر آتے ہیں لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد ان نسل پرست نفرت کے پرچارک گروپوں کی ...

امریکا میں نسل پرست گروہوں کا جادوسرچڑھ کر بولنے لگا

امریکا کے دفاعی بجٹ میں 10،چین میں 7فیصد اضافہ شہلا حیات نقوی - منگل 07 مارچ 2017

امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ملکی دفاعی بجٹ میں اضافے کے فیصلے کے چند روز بعد ہی چین نے بھی رواں برس کے دوران دفاعی اخراجات میں 7 فیصد اضافے کا اعلان کردیا۔چین کی جانب سے اضافے کا اعلان بیجنگ میں سالانہ نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) کے انعقاد سے قبل سامنے آیا۔دفاعی ...

امریکا کے دفاعی بجٹ میں 10،چین میں 7فیصد اضافہ

داعش کو کرۂ ارض سے ختم کردیں گے،ٹرمپ شہلا حیات نقوی - جمعه 03 مارچ 2017

امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ روز ارکان کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ داعش کو کرہ ارض سے ختم کرکے دم لیں گے۔امیگریشن پر کنٹرول کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ملازمتوں کے مواقع میں اضافے، سیکورٹی اور ملک میں قانون کی پاسداری کی صورت حال کو بہتر بنا کر حقیقی م...

داعش کو کرۂ ارض سے ختم کردیں گے،ٹرمپ

وائٹ ہائوس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے 33دن۔۔۔132غلطیاں شہلا حیات نقوی - جمعه 24 فروری 2017

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنے حالیہ شمارے میں نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر پھبتی کستے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کی طاقتور شخصیت یعنی امریکا کے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد کوئی دن بغیر غلطی کے نہیں گزارا،ایک ماہ سے زائد عرصہ گزارنے والے صدر نے اس دوران 132غلطیاں یا ...

وائٹ ہائوس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے 33دن۔۔۔132غلطیاں

ڈونلڈ ٹرمپ مخالف میڈیا کی یلغار میں پھنس گئے وجود - جمعه 17 فروری 2017

جارج برنارڈشا نے بہت پہلے یہ راز بتادیاتھا کہ میں نے بہت پہلے یہ سیکھ لیاتھا کہ خنزیر سے کبھی نہ لڑنا کیونکہ اس سے لڑنے کی صورت میں تم گندگی میںلتھڑ جائو گے اور خنزیر کا اصل مقصد یہی ہوتا کہ آپ کو گندا کردے۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی میڈیا کو بہترین انداز میں بے نقاب کی...

ڈونلڈ ٹرمپ مخالف میڈیا کی یلغار میں پھنس گئے

ڈونلڈ ٹرمپ داعش کے سہولت کار ایچ اے نقوی - پیر 06 فروری 2017

امریکا کی شمال مغربی ریاست واشنگٹن میں ایک وفاقی جج نے7 مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم نامے کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے اور اس کا اطلاق پورے ملک میں ہو گا۔وہائٹ ہاﺅس کی ہدایت پر" اس عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی لیکن...

ڈونلڈ ٹرمپ داعش کے سہولت کار

’’انقلاب آنہیں رہا،آگیاہے ‘‘جوامریکا کو تباہ کردے گا!! ایچ اے نقوی - هفته 04 فروری 2017

امریکا کے معروف فلم ساز اور صحافی مائیکل مور ، جنھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران جب کسی کو بھی ان کی کامیابی کا کوئی امکان نظر نہیں آتاتھا ،ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی پیش گوئی کی تھی لیکن ساتھ ہی متنبہ کیا تھا کہ امریکا ایک خطرناک انقلاب کے دوراہے پر کھڑا ہے اور امریکی ع...

’’انقلاب آنہیں رہا،آگیاہے ‘‘جوامریکا کو تباہ کردے گا!!

امریکی ماہر نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ذہنی مریض قرار دیدیا وجود - هفته 04 فروری 2017

امریکی ماہرین نفسیات نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ذہنی صحت پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے انھیں خطرناک حد تک خود پسندی اور خوشامد پسندی کا مریض قرار دیاہے۔ ماہرین نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کی شخصیت کا تجزیہ کرتے ہوئے ان کی شخصیت اینٹی سوشل ،جارحیت پسند،اپنی تسکین کیلئے دوسروں کو اذیت پہنچ...

امریکی ماہر نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ذہنی مریض قرار دیدیا

مظالم کا شکارشامی پناہ گزینوں کی آمد پربھی پابندی شہلا حیات نقوی - اتوار 29 جنوری 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرکے امریکا میں تارکین وطن کے داخلے کے پروگرام کو معطل کرتے ہوئے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پینٹاگون میں وزیر دفاع جیمز میٹس کی تقریب حلف برادری کے بعد ...

مظالم کا شکارشامی پناہ گزینوں کی آمد پربھی پابندی

مضامین
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو وجود جمعه 26 اپریل 2024
اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو

کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ وجود جمعه 26 اپریل 2024
کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر