وجود

... loading ...

وجود
وجود

یوکرین دنیا کا سب سے بڑا طیارہ چین کو دے گا

هفته 10 ستمبر 2016 یوکرین دنیا کا سب سے بڑا طیارہ چین کو دے گا

mriya

یوکرین نے کہا ہے کہ وہ سوویت دور میں خلائی شٹل پروگرام کے لیے بنایا گیا دنیا کا سب سے بڑا جیٹ طیارہ اگلے پانچ سالوں میں چین کو فراہم کرے گا۔ یہ اے این-225 مریا طیارہ 1980ء کی دہائی میں ہوائی جہاز بنانے والے ادارے انتونوف نے تیار کیا تھا جو چھ انجنوں پر ہے بھاری سازوسامان کے لیے کام آتا ہے۔ یہ ادارہ 1952ء میں سائبیریا سے کیف منتقل ہوا تھا جو 1991ء میں سوویت یونین کا شیرازہ بکھرنے کے بعد یوکرین کا دارالحکومت بنا۔

انتونوف اور ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن آف چائنا نے گزشتہ ہفتے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے جس کے تحت یوکرین کی اجازت سے چین اپنے ملک میں یہ ہوائی جہاز تیار کرے گا۔ اس معاہدے کا باضابطہ اعلان یوکرین نے گزشتہ روز کیا۔

کمپنی نے اس سلسلے کا صرف ایک جہاز مکمل تیار کیا تھا جبکہ دوسرا نامکمل صورت میں موجود ہے اور گزشتہ 28 سالوں سے یوکرین کے پاس ہے۔

انتونوف کے چائنا پروجیکٹ کوآرڈی نیٹر گینادی گبروک نے کہا کہ اب دوسرا طیارہ مکمل طور پر اپگریڈ کیا جائے گا اور 2021ء تک “مشروط طور پر” چین کے حوالے ہوگا۔ “یہ جیٹ ہمارے بنیادی ڈھانچے پر تیار ہوگا لیکن اس میں سازوسامان سب نیا لگے گا۔”

مفاہمت کی اس یادداشت کے بعد کہا جا سکتا ہے کہ اگر تمام تکنیکی مسائل حل ہوگئے تو یہ دیو ہیکل طیارہ مستقبل میں چین میں بڑے پیمانے پر تیار بھی ہوگا۔

90ء کی دہائی میں خلائی شٹل پروگرام کے لیے کوششوں کے بعد چین نے اسے سرد خانے میں ڈال دیا تھا لیکن اب وہ خلائی دوڑ کا ایک اہم حصہ ہے اور اس وقت چاند پر ایک مستقل اڈہ قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس مشن میں یہ طیارہ کام آ سکتا ہے کیونکہ سوویت یونین کے زمانے میں ‘مریا’ جہاز خلائی شٹل کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے کام آتا تھا۔ لیکن سوویت یونین کے ٹوٹنے اور ساتھ ہی اس کے خلائی پروگرام کے خاتمے کے بعد مریا کے اس کام کے لیے دوبارہ استعمال کی نوبت ہی نہیں آئی۔ اس طیارے کو پھر باربرداری کے لیے استعمال کیا جانے لگا اور یہ اب تک کئی عالمی ریکارڈز توڑ چکا ہے جس میں سب سے زیادہ کارگو اٹھانے کا ریکارڈ بھی شامل ہے۔

چین نے باضابطہ تو اعلان نہیں کیا کہ وہ اس دیوہیکل طیارے سے کیا کام لے گا، لیکن چند ماہرین کہتے ہیں کہ خلائی پروگرام کے بجائے چین اسے مقامی و بین الاقوامی منصوبوں اور فوجی سازوسامان کی ترسیل کے لیے استعمال کرے گا۔

ایک ایسے مرحلے پر جب یوکرین کے روس کے ساتھ تعلقات تقریباً ختم ہو چکے ہیں، چین کے ساتھ ایسا معاہدہ بہت اہمیت رکھتا ہے۔ مارچ 2014ء میں جزیرہ نما کریمیا میں داخلے اور اپنے حامی باغیوں کی حمایت کے بعد سے اب تک 9600 جانیں جا چکی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یوکرین نے روس کے ساتھ اپنے تمام بڑے ہوا بازی کے منصوبے بند کردیے ہیں۔ اس نے اے این-124 ‘رسلان’ طیارے کی مرمت سے بھی انکار کردیا ہے جسے روس دنیا بھر میں ہنگامی امداد اور دیگر کاموں کے لیے استعمال کرتا ہے۔ انتونوف کمپنی کے سربراہ الیکسینڈر کوسیوبا نے ایک بیان میں کہا کہ یوکرین اب روس کے رسلان طیاروں کی حفاظت کا ذمہ دار نہیں ہے۔ اس اہم مرحلے پر چین کو ‘مریا’ جیسے اہم طیارے کا لائسنس عطا کرنا ایک بہت اہم فیصلہ ہے۔


متعلقہ خبریں


شام تنازع: چین روس کے ساتھ مل کر بشار الاسد کی مدد کرے گا وجود - جمعرات 18 اگست 2016

چین بھی شام تنازع میں شامل ہونے کے قریب ہے۔ بیجنگ دمشق کے ساتھ قریبی فوجی تعلقات کا خواہشمند ہے اور اس بحران میں "اہم کردار ادا کرنا چاہ رہا ہے۔" چینی تربیت کاروں کی جانب سے شامی اہلکاروں کی تربیت پر گفتگو ہو چکی ہے اور اس امر پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے کہ چینی افواج شام کو ان...

شام تنازع: چین روس کے ساتھ مل کر بشار الاسد کی مدد کرے گا

روس نے جدید مسافر طیاروں کی دنیا میں قدم رکھ دیا وجود - جمعه 10 جون 2016

روس نے ایک نئے ہوائی جہاز کی رونمائی کی ہے جس کا مقصد ملک میں جہاز سازی کو ایک مرتبہ پھر فروغ دینا اور مغربی جہازوں پر انحصار کو کم کرنا ہے۔ ایم سی 21 نامی دو انجن رکھنے والا یہ ہوائی جہاز چھوٹے اور درمیانے درجے کا فاصلہ طے کرنے والا مسافر طیارہ ہے، جس کی رونمائی سائبیریا کے شہر ...

روس نے جدید مسافر طیاروں کی دنیا میں قدم رکھ دیا

جہازوں کی کھڑکیاں چوکور کیوں نہیں ہوتیں؟ وجود - جمعرات 11 فروری 2016

کیا آپ کے ذہن میں کبھی یہ سوال آیا ہے کہ یہ ہوائی جہازوں کی کھڑکیاں گول کیوں ہوتی ہیں؟ انہیں چوکور یا مستطیل صورت میں کیوں نہیں بنایا جاتا؟ یہ کوئی روایت ہے یا اس کے پیچھے بھی کوئی سائنسی وجہ ہے؟ اس کا جواب بالکل سائنسی نوعیت کا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ہوا بازی کے ابتدائی دنوں...

جہازوں کی کھڑکیاں چوکور کیوں نہیں ہوتیں؟

جمبو جیٹ عہد کا خاتمہ قریب وجود - جمعه 18 دسمبر 2015

40 سے زیادہ سالوں تک جمبو جیٹ طیاروں نے دنیا بھر کے آسمانوں پر راج کیا لیکن ہوا بازی کے بدلتے ہوئے قوانین، ایئر لائنوں کی کاروباری حکمت عملی میں تبدیلی اور ٹربوفین انجن ٹیکنالوجی میں بہتری کے ساتھ ہی ان دیو ہیکل جہازوں کا باب آہستہ آہستہ بند ہو رہا ہے۔ 1969ء میں متعارف کروائے...

جمبو جیٹ عہد کا خاتمہ قریب

مضامین
شادی۔یات وجود بدھ 24 اپریل 2024
شادی۔یات

جذباتی بوڑھی عورت وجود بدھ 24 اپریل 2024
جذباتی بوڑھی عورت

تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ وجود منگل 23 اپریل 2024
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ

بھارت اورایڈز وجود منگل 23 اپریل 2024
بھارت اورایڈز

وزیر اعظم کا یوتھ پروگرام امید کی کرن وجود منگل 23 اپریل 2024
وزیر اعظم کا یوتھ پروگرام امید کی کرن

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر