وجود

... loading ...

وجود
وجود

فیس بک چھوڑیں، خوشیاں پائیں

اتوار 15 نومبر 2015 فیس بک چھوڑیں، خوشیاں پائیں

facebook

فیس بک کہتا ہے کہ اس کا مقصد آپ کو اپنے دوستوں اور اہل خانہ کے ساتھ جڑے رہنے کی سہولت دے کر ایک آزاد اور باہم منسلک دنیا بنانا ہے۔ لیکن ایک نئی تحقیق ثابت کرتی ہے کہ کم از کم کچھ عرصے کے لیے فیس بک چھوڑ دینا آپ کو زيادہ خوش کرتا ہے اور آپ کے ذہنی تناؤ کو بھی کم کردیتا ہے۔

ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن کے ہیپی نیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے ایک نئی تحقیق کی ہے جسے “فیس بک تجربہ” کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں 1095 ایسے افراد کو دو مختلف گروپوں میں تقسیم کیا گیا جن کا کہنا تھا کہ فیس بک ان کے روزمرہ معمولات کا حصہ ہے اور ان میں سے تقریباً 80 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ روزانہ 30 منٹ سے زیادہ وقت فیس بک کو دیتے ہیں۔

پہلے مرحلے میں تحقیق میں شامل افراد کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا، جن میں سے پہلے گروپ کو اپنے فیس بک معمولات جاری رکھنے کو کہا گیا جبکہ دوسرے کو ایک ہفتے کے لیے فیس بک استعمال کرنے سے روک دیا گیا۔

ایک ہفتے بعد انسٹیٹیوٹ نے دونوں گروپوں کا جائزہ لیا جس میں پایا گیا کہ دوسرے گروپ میں زندگی سے مطمئن رہنے کی شرح کہیں زیادہ ہے۔ وہ پہلے گروپ کے مقابلے میں زیادہ خوش دکھائی دیے اور ان میں غم کی کیفیت اور تنہائی کے اثرات بھی کم نظر آئے۔

تحقیق کے دوران فیس بک کا استعمال بند کرنے والوں میں سماجی سرگرمی بھی بہتر دکھائی دی اور وہ اپنی سماجی زندگی سے بحیثیت مجموعی زیادہ مطمئن نظر آئے۔

تحقیق میں چند دلچسپ نتائج بھی سامنے آئے جیسا کہ جن افراد نے فیس بک کا استعمال بند کیا، وہ ذہنی تناؤ کا بھی کم شکار ہوئے اور ان میں اپنے کاموں پر توجہ مرکوز رکھنے کی شرح بھی زیادہ رہی۔

تحقیق کا غور طلب پہلو یہ ہے کہ ان افراد نے صرف ایک ہفتے کے لیے فیس بک کا استعمال ترک کیا تھا، جو بہت ہی کم عرصہ ہے۔ ہفتہ بھر سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کے اثرات مستقل طور پر چھوڑنے کے مقابلے میں مختلف ہوں گے۔ تحقیق کا دائرہ ایک مختصر سی مدت کے بعد لوگوں کے احساسات جمع کرنا تھا اور یہ بالکل ممکن ہے کہ دورانیہ دو ہفتے، یا ایک سے دو ماہ کردیا جائے تو یہ احساسات مختلف ہوجائیں۔ ان افراد کو نیٹ ورک کی اہم خصوصیات یاد آنے لگیں کہ کس طرح وہ اپنے دوستوں سے فوری رابطہ کرتے تھے، یا اپنے خیالات و احساسات پیش کرتے تھے اور نئے دوست بناتے تھے۔

پھر بھی یہ تحقیق ایک اہم یاددہانی ہے کہ فیس بک محض حقیقی زندگی کی دوستی کو مضبوط کرنے کا ذریعہ ہونی چاہیے اور انسان کے حقیقی باہمی رابطوں کا کوئی متبادل نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں


موبائل فون فلسطینیوں کا بندوق سے زیادہ طاقتور ہتھیار بن گیا وجود - هفته 23 اپریل 2022

سوشل میڈیا کے موثر استعمال میں اسرائیل کو طویل عرصے تک فلسطینیوں پر برتری حاصل رہی ہے لیکن اب فلسطینی نوجوان اس ہتھیار کا ہوشیاری سے استعمال کرنے لگے ہیں۔ عرب نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے اشتعال انگیز مواد پوسٹ کرنے کے دعووں پر فیس بک، واٹس ایپ، ٹوئٹر اور انسٹاگر...

موبائل فون فلسطینیوں کا بندوق سے زیادہ طاقتور ہتھیار بن گیا

روس نے سماجی رابطوں کی مشہور ویب سائٹس پر پابندی عائد کر دی وجود - اتوار 27 فروری 2022

روس کی کمیونیکیشن ریگولیٹر اتھارٹی نے سماجی رابطوں کی مشہور ویب سائٹس پر پابندی عائد کر دی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر اور تصاویر شئیرنگ کی ویب سائٹ فیس بک پر روسی شہریوں کے حقوق اور آزادیوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ریگولیٹر اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر اور فیس بک پ...

روس نے سماجی رابطوں کی مشہور ویب سائٹس پر پابندی عائد کر دی

فیس بک کے مفت انٹرنیٹ کے پیسے، پاکستانیوں سے33کروڑ ماہانہ وصولی وجود - جمعرات 27 جنوری 2022

فیس بک نے اپنی سروسز تک مفت رسائی کے لیے پاکستان، انڈونیشیا اور فلپائن جیسے ترقی پزیر ممالک میں ٹیلی کام کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کر رکھی ہے۔امریکی اخبار کے مطابق فیس بک نے فیس بک اور دیگر ویب سائٹس تک مفت رسائی فراہم کرنے کے لیے پاکستان، انڈونیشیا اور فلپائن جیسے ترقی پذیر مما...

فیس بک کے مفت انٹرنیٹ کے پیسے، پاکستانیوں سے33کروڑ ماہانہ وصولی

فیس بک کے استعمال سے کروڑوں صارفین پر منفی اثرات مرتب ہوئے، رپورٹ وجود - منگل 09 نومبر 2021

فیس بک کے ہر 8 میں سے ایک صارف کا ماننا ہے کہ اس سوشل میڈیا ایپ کو استعمال کرنے سے اس کی نیند، کام، رشتے اور بچوں سے تعلق پر مضر اثرات مرتب ہوئے ہیں۔وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں یہ دعویٰ فیس بک کے ایک مبینہ اندرونی سروے کے نتائج پر کیا گیا۔فیس بک کے محققین نے تخمینہ لگایا کہ ...

فیس بک کے استعمال سے کروڑوں صارفین پر منفی اثرات مرتب ہوئے، رپورٹ

فیس بک پر برطانیہ میں 55 کروڑ پاؤنڈ کا جرمانہ وجود - جمعه 22 اکتوبر 2021

برطانیہ کی کمپیٹیشن اور مارکیٹس اتھارٹی نے جف پلیٹ فارم GIPHYکی خریداری سے متعلق مکمل معلومات نہ دینے پر فیس بک کو 55 کروڑ پاؤنڈ کا جرمانہ کر دیا۔ کمپیٹیشن اینڈ مارکیٹس اتھارٹی کے مطابق جف پلیٹ فارم کی خریداری سے متعلق تحقیقات میں درکار معلومات دینے سے انکار کرنے پر فیس بک پر جرم...

فیس بک پر برطانیہ میں 55 کروڑ پاؤنڈ کا جرمانہ

ڈونلڈ ٹرمپ کا فیس بک ، ٹوئٹر سے ٹکرانے کا فیصلہ،سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کااعلان وجود - جمعرات 21 اکتوبر 2021

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیس بک اور ٹوئٹر سے ٹکرانے کا فیصلہ کرلیا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ نامی سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کا اعلان کردیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہم ایک ایسی دنیا میں رہتے ہیں جہاں ٹوئٹر پر طالبان کی موجودگی تو ہے تاہم عوام کے پسندیدہ امریکی صدر...

ڈونلڈ ٹرمپ کا فیس بک ، ٹوئٹر سے ٹکرانے کا فیصلہ،سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کااعلان

فیس بک کو مزید اصلاحات کی ضرورت ہے، وائٹ ہاؤس وجود - جمعرات 07 اکتوبر 2021

وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ پرائیویسی اور اعتماد کے خدشات کے پیش نظرفیس بک کو مزید کام اور اصلاحات کی ضرورت ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری جین ساکی کی طرف سے جاری ایک بیان میں فیس بک کے ڈھانچے میں اصلاحات کا مطالبہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب فیس بک کے سابق پروڈکٹ ڈ...

فیس بک کو مزید اصلاحات کی ضرورت ہے، وائٹ ہاؤس

میسیجنگ ایپ ٹیلی گرام پر ایک روز میں 7 کروڑ صارفین کا اضافہ وجود - جمعرات 07 اکتوبر 2021

فیس بک کی چند گھنٹے کی خرابی کے باعث میسیجنگ ایپ ٹیلی گرام پر ایک روز میں 7 کروڑ صارفین کا اضافہ ہوگیا۔بانی ٹیلی گرام پاول دروف کا کہنا ہے کہ دیگر پلیٹ فارمز سے آنے والے 7 کروڑ صارفین کو خوش آمدید کیا ہے۔مانیٹرنگ فرم کا کہنا ہے کہ امریکا میں ٹیلی گرام ڈاون لوڈنگ کے56 ویں نمبر سے ...

میسیجنگ ایپ ٹیلی گرام پر ایک روز میں 7 کروڑ صارفین کا اضافہ

فیس بک مصنوعات بچوں کے لیے ضرر رساں اورتقسیم پیدا کرتی ہے،سابقہ ملازمہ کا انکشاف وجود - بدھ 06 اکتوبر 2021

فیس بک کی سابقہ عہدے دار فرانسس ہاوگن امریکی سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کے سامنے پیش ہو گئیں،فیس بک کی ایک سابقہ ملازم فرانسس ہاگن نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ ادارہ ان معاشرتی نقصانات سے بخوبی آگاہ ہے، جو اس کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں۔ میڈیاپورٹس کے مطابق ہاگن نے اپنے خیالات کا اظہار ایک ٹ...

فیس بک مصنوعات بچوں کے لیے ضرر رساں اورتقسیم پیدا کرتی ہے،سابقہ ملازمہ کا انکشاف

فیس بک اب بھروسے کے قابل نہیں، متبادل لایا جائے، یورپی یونین وجود - بدھ 06 اکتوبر 2021

فیس بک ، انسٹاگرام اور واٹس ایپ سروسز کی گھنٹوں تعطلی کے بعد دنیا بھر میں لاکھوں سوشل میڈیا صارفین کو مشکل کا سامنا کرنا پڑاہے ۔ اس الجھن کے بعد یورپی یونین نے کہا ہے کہ جو مسئلہ پیش آیا اس نے مزید متبادل کمپنیوں کی ضرورت ظاہر کی ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے زور دیتے ہوئے ک...

فیس بک اب بھروسے کے قابل نہیں، متبادل لایا جائے، یورپی یونین

پاکستان سمیت دنیا بھر میں واٹس ایپ، فیس بُک سمیت سوشل میڈیا سروسز متاثر وجود - منگل 05 اکتوبر 2021

پاکستان سمیت دنیا کے بڑے حصے میں اہم سوشل میڈیا ویب سائٹس فیس بْک، واٹس ایپ، انسٹا گرام اور میسنجر کی سروسز متاثر ہوئیں جس کے باعث صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا ۔تفصیلات کے مطابق یہ مسئلہ پاکستانی وقت کے مطابق رات 8 بجکر 44 منٹ پر شروع ہوا جس کے بعد دنیا بھر میں صارفین...

پاکستان سمیت دنیا بھر میں واٹس ایپ، فیس بُک سمیت سوشل میڈیا سروسز متاثر

مشرق وسطی،افریقا،مشرق بعید میں فیس بک نے سینکڑوں جعلی اکاؤنٹ ختم کر دیے وجود - جمعه 04 اکتوبر 2019

فیس بک کے ایک اعلیٰ اہلکار نے کہاہے کہ ایسے سینکڑوں اکائونٹ ختم کر دیے گئے جنہیں مشرق وسطی، افریقہ اور مشرق بعید میں فعال رکھا گیا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سماجی رابطوں کی اس ویب سائٹ نے بتایاکہ یہ اکائونٹ مربوط لیکن غیر مستند رویے رکھنے والے تین مختلف آپریشنز سے منسلک ...

مشرق وسطی،افریقا،مشرق بعید میں فیس بک نے سینکڑوں جعلی اکاؤنٹ ختم کر دیے

مضامین
شادی۔یات وجود بدھ 24 اپریل 2024
شادی۔یات

جذباتی بوڑھی عورت وجود بدھ 24 اپریل 2024
جذباتی بوڑھی عورت

تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ وجود منگل 23 اپریل 2024
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ

بھارت اورایڈز وجود منگل 23 اپریل 2024
بھارت اورایڈز

وزیر اعظم کا یوتھ پروگرام امید کی کرن وجود منگل 23 اپریل 2024
وزیر اعظم کا یوتھ پروگرام امید کی کرن

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر