... loading ...
سعودی شاہ سلمان اپنی تخت نشینی اور امریکا سے ایران کے مسئلے پر پیدا ہونے والی دراڑ کے بعد اب پہلی بار آئندہ ماہ امریکا کا دورہ کریں گے۔
شاہ سلمان نے مئی کے مہینے میں صدر بارک اُباما سے خلیجی سربراہوں کی کانفرنس میں آخری لمحے پر اپنا نمائندہ واپس بلا لیا تھا۔امریکا کی طرف سے ایران کے ساتھ تجدید تعلقات کے بعد سعودی عرب اور امریکا کے تعلقات میں ایک تناؤ پیدا ہوگیاتھا۔ اور نئے شاہ نے اپنی تخت نشینی کے بعد سے امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات میں ایک سرد مہری پیدا کرلی تھی۔مگر اب شاہ سلمان نے 4؍ ستمبر کو واشنگٹن جانے کا فیصلہ کیا ہے۔جہاں وہ ایک امریکی سعودی فورم کے اجلاس میں شرکت کریں گے جو 4؍ ستمبر سے اگلے دور روز تک جاری رہے گا۔فورم میں توانائی،صحت اور پیٹرو کیمیکلزسمیت مختلف مالیاتی خدمات سے متعلق امور زیرِ غور آئیں گے۔
امریکا اپنے روایتی اتحادیوں کے اُن تحفظات کو دور کرنے کے لئے کوشاں ہیں جو ایران کے ساتھ امریکا کے تاریخی معاہدے کے نتیجے میں اُس کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے پائے جاتے ہیں۔اس کے باوجود سعودی عرب گزشتہ برس کے اواخر سے جاری امریکا کی سربراہی میں اُس اتحاد کا حصہ رہا ہے جو داعش کے خلاف عراق اور شام میں بمباری کررہا ہے۔دوسری طرف امریکا نے یمن میں سعودی سربراہی میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف جاری اتحادی حملوں میں فضائی ایندھن رسانی، خفیہ معلومات اوردیگر ذرائع سے سعودی عرب کی اعانت جاری رکھی ہے۔